صدر جمہوریہ ہند محترمہ دروپدی مرمو نے آج بھوپال میں خواتین کے سیلف ہیلپ گروپس کی ایک کانفرنس سے خطاب کیا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہندوستان کو خود انحصار اور ترقی یافتہ ملک بنانے کے لیے خواتین کی زیادہ سے زیادہ شرکت ضروری ہے۔ ہمیں ایسا ماحول بنانا ہوگا جس میں خواتین آزاد اور بے خوف محسوس کریں اور اپنی صلاحیتوں کا بھرپور استعمال کرسکیں۔صدر نے خواتین پر زور دیا کہ وہ ایک دوسرے کی حوصلہ افزائی کریں، ایک دوسرے کی مدد کریں، ایک دوسرے کے حقوق کے لیے مل کر آواز اٹھائیں اور ترقی کی راہ پر مل کر آگے بڑھیں۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کے سیلف ہیلپ گروپ خواتین کو اکٹھا کرنے اور انہیں ترقی کی مختلف سمتوں میں آگے لے جانے کے لیے اچھا پلیٹ فارم ہیں۔ انہیں یہ جان کر خوشی ہوئی کہ یہ کانفرنس خواتین کو بااختیار بنا کر معاشرے کی ترقی کے مقصد سے منعقد کی جا رہی ہے۔صدر نے کہا کہ معاشی خود انحصاری خواتین کو بااختیار بنانے کا ایک موثر ذریعہ ہے۔ معاشی اور سماجی خود انحصاری ایک دوسرے کی تکمیل کرتے ہیں۔ سیلف ہیلپ گروپ خواتین کی خود انحصاری میں مؤثر طریقے سے اپنا حصہ ڈال سکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ مدھیہ پردیش میں چار لاکھ سے زیادہ خواتین کے سیلف ہیلپ گروپس سرگرم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیلف ہیلپ گروپس کے ذریعے خواتین کی زیادہ سے زیادہ شرکت معیشت، معاشرے اور ملک کو مضبوط کرے گی۔ خواتین کے سیلف ہیلپ گروپس کو ایک عوامی تحریک بنانے کا خیال، قابل تعریف ہے۔ صدر نے نوٹ کیا کہ خواتین زیادہ سے زیادہ سیلف ہیلپ گروپس کی قیادت کر رہی ہیں اور اپنی مصنوعات ہندوستان اور بیرون ملک فروخت کر رہی ہیں۔ انہیں یہ جان کر خوشی ہوئی کہ قبائلی خواتین کی بنائی ہوئی مصنوعات ٹرائبل کوآپریٹو مارکیٹنگ ڈیولپمنٹ فیڈریشن آف انڈیا لمیٹڈ کے ذریعے صارفین تک پہنچ رہی ہیں۔صدر نے کہا کہ یہ خوشی کی بات ہے کہ دیہی علاقوں میں خواتین کی شرح خواندگی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ہماری بہنیں اور بیٹیاں اپنی روزی کمانے اور معاشی خود انحصاری کے حصول کی طرف بڑھ رہی ہیں۔ اس کے نتیجے میں دیہی خاندانوں کا معیار زندگی بہتر ہو رہا ہے۔صدر مملکت نے کہا کہ ملک کی مجموعی ترقی ہمارے ملک کی خواتین کی ترقی میں مضمر ہے۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ خواتین کے تعاون سے ہندوستان مستقبل قریب میں ایک ترقی یافتہ ملک کے طور پر ابھرے گا۔