مصر:مصر کے وزیر دفاع لیفٹننٹ جنرل عبدالمجید صقر نے تھرڈ فیلڈ آرمی کے اہل کاروں پر زور دیا ہے کہ وہ لڑائی کے لیے اعلی درجے کی تیاری کی سطح برقرار رکھیں تا کہ مسلح افواج مختلف حالات کے تحت سونپی جانے والے مشنوں کو پورا کر سکیں۔وزیر دفاع نے یہ بات منگل کے روز تھرڈ فیلڈ آرمی کے مراکز کا دورہ کرتے ہوئے کہی جہاں موبیلائزیشن کمانڈ سینٹرز کے منصوبے کے مرکزی مرحلے پر عمل جاری تھا۔
مصری فوج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل غریب عبدالحافظ نے ایک بیان میں بتایا کہ مذکورہ مرحلے کا نفاذ کئی روز تک جاری رہا۔ یہ مسلح افواج کی تشکیلوں اور یونٹوں کی کومبیٹ لائن تربیت کے سلسلے میں تھی۔
بیان کے مطابق مصری وزیر دفاع نے منصوبے میں شریک متعدد افراد سے ان کے مشن پر عمل درآمد کے طریقہ کار اور ہر قسم کے اچانک مواقف سے نمٹنے کے لیے مثالی فیصلے کے بارے میں جان کاری لی۔یاد رہے کہ تھرڈ فیلڈ آرمی کا اہم ترین مشن سیناء صوبے اور ملکی سرحد کو محفوظ بنانا ہے جو غزہ کی پٹی کے مقابل واقع ہے۔العربیہ نیوز سے بات کرنے والے ذرائع کے مطابق مصر کے پاس غزہ کی پٹی کی آبادی کو نکالے بغیر وہاں کی تعمیر نو کے لیے دو منصوبے موجود ہیں۔ مصر یہ باور کرا چکا ہے کہ وہ زمین کا کوئی ٹکڑا مختص نہیں کرے گا جہاں غزہ کی آبادی رہے۔
مذکورہ ذرائع نے واضح کیا کہ مصر اب تک غزہ کے حوالے سے 3 تجاویز مسترد کر چکا ہے ، ان سب میں جبری ہجرت اور عدم واپسی شامل ہے۔ مصر نے واشنگٹن سے کہا ہے کہ وہ پابندیاں عائد کرنے کے حوالے سے ٹرمپ کے بیان کی وضاحت پیش کرے۔
مصر رواں ماہ 27 جنوری کو مسئلہ فلسطین کی پیش رفت کے حوالے سے عرب لیگ کے ایک ہنگامی سربراہ اجلاس کی میزبانی کرے گا۔ اجلاس میں فلسطین کے قضیے میں تازہ اور سنگین صورت حال زیر بحث آئے گی۔ اس کے علاوہ جبری ہجرت کو مسترد کرنے کے سلسلے میں قرار داد اور یکساں عرب موقف جاری کیا جائے گا۔