سوڈان:ایران اور سوڈان کے درمیان پچھلے کئی سال سے منقطع سفارتی تعلقات کو باہم بحال کر لیا گیا ہے۔ 2016 کے بعد اب عبدالعزیز حسن صالح کو ایران میں سوڈان کا سفیر مقرر کیا گیا ہے۔ جبکہ ایرانی سفیر نے بھی سوڈانی دارالحکومت میں ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں۔سوڈان کی فوجی قیادت میں قائم حکومت نے اپنے ہاں پیرا ملٹری فورسز کے ساتھ جاری خانہ جنگی کے دوران اپنے بیرونی تعلقات میں بہتری کی ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے ایران کے ساتھ سفارتی بحالی کر لی ہے۔ سوڈان کی حکومت کی قیادت عملاً فوجی سربراہ جنرل عبدالفتاح البرہان کر رہے ہیں۔سودانی حکومت نے اس امر کا اعلان اتوار کے روز ایک بیان میں کیا ہے کہ سوڈان نے ایران میں اپنا سفیر بھیج دیا ہے جبکہ ایران کے سفیر نے بھی اپنی ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں۔ واضح رہے پچھلے سال چین کی مدد سے سعودی عرب اور ایران نے اپنے منقطع سفارتی تعلقات کو بحال کیا تھا ۔بلوم برگ کی ایک رپورٹ کے مطابق سوڈان اور ایران کے درمیان بھی تعلقات کی بحالی کی کوششیں پچھلے سال شروع ہوئی تھیں۔ اب اس سال یہ کوششیں کامیاب ہو گئی ہیں۔شمالی افیقہ میں سوڈان ایک اہم ملک رہا ہے۔ پچھلے ایک سال سے زیادہ عرصے سے سوڈان میں خانہ جنگی جاری ہے۔ ایک جانب سوڈانی فوج ہے اور دوسری جانب پیر ملٹری فورس کی صورت ‘ آر ایس ایف ‘ کھڑی ہے۔ ایک امریکی اندازے کے مطابق اب تک کی خانہ جنگی میں 150000کے مارے جانے کا اندیشہ ہے۔