• Grievance
  • Home
  • Privacy Policy
  • Terms and Conditions
  • About Us
  • Contact Us
بدھ, اکتوبر 8, 2025
Hamara Samaj
  • Home
  • قومی خبریں
  • ریاستی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ ؍مضامین
  • ادبی سرگرمیاں
  • کھیل کھلاڑی
  • فلم
  • ویڈیوز
  • Epaper
  • Terms and Conditions
  • Privacy Policy
  • Grievance
No Result
View All Result
  • Home
  • قومی خبریں
  • ریاستی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ ؍مضامین
  • ادبی سرگرمیاں
  • کھیل کھلاڑی
  • فلم
  • ویڈیوز
  • Epaper
  • Terms and Conditions
  • Privacy Policy
  • Grievance
No Result
View All Result
Hamara Samaj
Epaper Hamara Samaj Daily
No Result
View All Result
  • Home
  • قومی خبریں
  • ریاستی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ ؍مضامین
  • ادبی سرگرمیاں
  • کھیل کھلاڑی
  • فلم
  • ویڈیوز
Home قومی خبریں

تقدیس رام مندر کی انتخابی سیاست

Hamara Samaj by Hamara Samaj
جنوری 2, 2024
0 0
A A
تقدیس رام مندر کی انتخابی سیاست
Share on FacebookShare on Twitter

شعیب رضا فاطمی

ایودھیا میں رام مندر کی تقدیس کا شور بلند ہوتا چلا جا رہا ہے اور بظاہر ماحول سازی ایسی کی جا رہی ہے کہ جس طرح 2019میں پلوامہ کے بعد ماحول پوری طرح بدل گیا تھا، ٹھیک اسی طرح عام انتخاب سے قبل 22جنوری کے بعد ماحول بالکل بدل کر نریندر مودی کے حق میں چلا جائے گا ۔اور ایسا نہیں ہے کہ یہ سب محض قیاس آرائی ہے بلکہ  ایسا ہوتا ہوا نظر آنے لگا ہے ۔کیونکہ انڈیا الائنس میں شامل پارٹی لیڈروں کی آوازوں میں بھی وہ دم خم نظر نہیں آرہا ہے اور رام مندر کی تقدیس کے دعوت ناموں کی تقسیم سے  ان کے اندر بھگوان رام کے تئیں عقیدت کا جو سیلاب امنڈنا شروع ہوا ہے وہ کچھ اسی طرح کا ہے جیسا کمل ناتھ کے اندر مدھیہ پردیش میں ابل رہا تھا اور انہوں نے سوچا تھا کہ خود کو مذہب کے سائے میں لے جانے بھر سے بازی ان کے ہاتھ آجائیگی اور مدھیہ پردیش کی جنتا انہیں ہندوتوا کا سفیر سمجھ کر ووٹ ڈال دیگی ۔لیکن اس کا انجام جو ہوا وہ سب کے سامنے ہے ۔خود کانگریس ہائی کمان پچھلے ایک ہفتہ میں یہ فیصلہ کرنے سے قاصر ہے کہ وہ ایودھیا میں اس تقریب تقدیس میں شامل ہوگی یا نہیں ۔اور اس سے یہ اندازہ لگانے میں کوئی دقت نہیں ہو رہی ہے کہ کانگریس اعلی کمان جلد فیصلہ کر نے اس پر مضبوطی سے قائم رہنے کی صفت ابھی تک حاصل نہیں کر سکی ہے ۔جبکہ مسلسل مبصرین کانگریس کو اس بیماری کا علاج کرانے کا مشورہ دے رہے ہیں ۔کانگریس کی تاریخ پر نظر ڈالیں تو اندازہ ہوتا ہے کہ نہرو ہوں یا اندرا ،ان کی شخصیت کا نمایاں پہلو یہی تھا کہ وہ فورا فیصلہ لیتے تھے اور پھر اس پر جم جایا کرتے تھے ۔
رام مندر کی تقریب تقدیس کو عام انتخاب کے کمپین کا نقطہ آغاز ہے اس میں کسی کو کوئی شک نہیں ۔خود ہندو سنتوں کے درمیان سے یہ آواز اٹھ رہی ہے کہ جب ابھی مندر مکمل ہی نہیں ہوا ہے  تو پھر اس ادھورے مندر میں رام کی مورتی کی تقدیس کیوں کی جا رہی ہے ؟اس سے نقصان ہو سکتا ہے ۔لیکن ان مذہبی سنتوں کی سنتا کون ہے اور کیوں سنی جائے جب بی جے پی نے رام کے نام اور ان سے جڑی تمام چیزوں کو اپنے نام پیٹینٹ کرا رکھا ہے تو اس کا استعمال ہی نہیں استحصال بھی کرینگے اور کر رہے ہیں ۔لیکن ہندو سماج کی اکثریت خاموش ہے ۔
ابھی تو دیکھا یہ جا رہا ہے کہ خود انڈیا الائنس کے کنوینر نتیش کمار بھی تازہ صورت حال سے گڑبڑا گئے ہیں کیونکہ ان کے دوست کمیونسٹوں نے تو سب سے پہلے اس تقریب کا حصہ بننے سے انکار کر دیا ،آر جے ڈی کا رخ بھی ابھی صاف نہیں ہوا ہے لیکن جے ڈی یو کے کئی لیڈروں نے اعلان کیا ہے کہ اگر انہیں دعوت نامہ ملیگا تو  وہ اس تقریب کا حصہ ضرور بنینگے ۔
ممکن ہے کہ اس تقریب میں باضابطہ بلائے جانے کا آر جے ڈی کو بھی انتظار ہو ۔کیونکہ اگر نتیش کمار کو پارٹی صدر کی حیثیت سے دعوت نامہ دیا جاتا ہے تب انہیں بھی بلایا جائے گا ۔ بی جے پی کے حکمت عملی سازوں کا خیال ہے کہ اس ماہ کے آخر میں وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ رام مندر کا افتتاح لوک سبھا انتخابات کے لئے پارٹی کی مہم کو طاقت دینے کے ساتھ ساتھ اپوزیشن ہندوستانی بلاک میں ایک دیوار بھی پیدا کر سکتا ہے۔معلوم ہوا ہے کہ بی جے پی قیادت نے افتتاحی تقریب سے سیاسی فائدہ حاصل کرنے کے لیے ایک وسیع منصوبہ تیار کیا ہے جس میں ہر لوک سبھا حلقہ میں "رام بھکتوں ” کی فوج تیار کرنا شامل ہے ۔کہا یہ جا رہا ہے کہ 22 جنوری کو تقدیس  کی تقریب کے دوران اپوزیشن بلاک میں تقسیم تیز ہو سکتی ہے اور امید ہے کہ اس سے بھارتیہ جنتا پارٹی کو سیاسی فائدہ بھی  ملے ۔مبصرین کا کہنا ہے کہ حزب اختلاف کے رہنما تقدیس کی تقریب میں شرکت کے حق میں اور خلاف اپنے بیانات کے ذریعے صرف رام مندر کو ایک مضبوط انتخابی پلیٹ فارم  میں تبدیل کرنے میں مدد کر رہے ہیں۔کانگریس نے ابھی تک
ایودھیا تقریب میں شرکت کے بارے میں کوئی باضابطہ اعلان نہیں کیا ہے، ایسا لگتا ہے کہ وہ اس الجھن کا کوئی حل ابھی تک تلاش نہ کر سکی ہو لیکن گمان اغلب یہ ہے کہ وہ اس میں شرکت کرنے کا اعلان آخری دنوں میں کرے تاکہ میڈیا میں بات کا بتنگڑ بنانے کی کوشش نہ ہو
بی جے پی بہار میں برسراقتدار عظیم اتحاد میں پھوٹ ڈالنے کے لیے بے چین ہے۔ پارٹی کے اندرونی ذرائع کا ماننا ہے کہ رام مندر جے ڈی یو اور آر جے ڈی کے درمیان اختلافات کو ہوا دینے میں شکونی کا کردار ادا کر سکتا ہے۔
سب سے بڑی ریاست، اتر پردیش میں، پرنسپل اپوزیشن سماج وادی پارٹی بھی الجھی الجھی لگ رہی ہے ۔سماج وادی صدر اکھلیش یادو کی اہلیہ ڈمپل یادو نے حال ہی میں کہا ہے کہ اگر مدعو کیا گیا تو وہ 22 جنوری کو ایودھیا ضرور جائیں گی۔ اکھلیش نے بعد میں اس کی سیاسی وضاحت کرنے کی کوشش بھی کی اور کہا کہ
"جب بھی بھگوان چاہے گا اور بلائے گا جاؤں گا،”در اصل یہ ساری پارٹیاں اس لئے بھی الجھی ہوئی ہیں کہ ان سب کا مستقل ووٹ بینک یا یہ کہیں کہ اصلی ووٹ بینک مسلمان ہیں جو کسی بھی قیمت پر بی جے پی کے خلاف ہی جاتا ہے اور وہ اس میں کسی بھی قسم کی کمی برداشت کرنے کی حالت میں نہیں ہیں ۔اور اسی وجہ سے  بی جے پی کی قیادت نے رام مندر کے مسئلے کا فائدہ اٹھانے کا منصوبہ بنایا ہے۔ اس پر بات چیت پارٹی عہدیداروں کی حالیہ میٹنگ کے دوران بھی ہوئی ہے  جس میں مودی نے شرکت کی تھی ۔
اس منصوبے میں 22 جنوری کو رام مندر کے افتتاح کے بعد عام شہریوں کے لیے ایودھیا کے مفت دوروں کا اہتمام کرنا اور بعد میں ان کی واپسی پر اس مسئلے کو بڑھانے کے لیے استعمال کرنا بھی شامل ہے۔ پارٹی کے اندرونی ذرائع نے کہا کہ اس کا ہدف یہ یقینی بنانا ہے کہ لوک سبھا کے اہم حلقوں سے منتخب 2 کروڑ سے زیادہ لوگ انتخابات سے پہلے ایودھیا کا دورہ کریں۔
پارٹی کے ممبران پارلیمنٹ اور ایم ایل اے سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے علاقے کے ہر گاؤں سے ممتاز لوگوں کو ایودھیا کا دورہ کرنے کے لیے بلائیں۔
حالیہ اسمبلی انتخابات کی مہم کے دوران، وزیر داخلہ امت شاہ نے اپنی ریلیوں میں "رام للا کے درشن” کا وعدہ کیا تھا، ووٹروں سے بی جے پی کی حکومت لانے اور ایودھیا کا مفت سفر کرنے کی اپیل کی تھی۔
بی جے پی کے علاوہ، وسیع تر سنگھ پریوار کی دیگر تنظیموں نے بھی ایسے پروگراموں کی منصوبہ بندی کی ہے جو اس بات پر زور دیں گے کہ کس طرح ہندوؤں نے ایودھیا میں رام مندر دیکھنے کے لیے اپنی جانیں قربان کی ہیں، جس کا مقصد ہندو ووٹ بینک کو مضبوط کرنا ہے

ReplyForward

Add reaction

شعیب رضا فاطمی

ایودھیا میں رام مندر کی تقدیس کا شور بلند ہوتا چلا جا رہا ہے اور بظاہر ماحول سازی ایسی کی جا رہی ہے کہ جس طرح 2019میں پلوامہ کے بعد ماحول پوری طرح بدل گیا تھا، ٹھیک اسی طرح عام انتخاب سے قبل 22جنوری کے بعد ماحول بالکل بدل کر نریندر مودی کے حق میں چلا جائے گا ۔اور ایسا نہیں ہے کہ یہ سب محض قیاس آرائی ہے بلکہ  ایسا ہوتا ہوا نظر آنے لگا ہے ۔کیونکہ انڈیا الائنس میں شامل پارٹی لیڈروں کی آوازوں میں بھی وہ دم خم نظر نہیں آرہا ہے اور رام مندر کی تقدیس کے دعوت ناموں کی تقسیم سے  ان کے اندر بھگوان رام کے تئیں عقیدت کا جو سیلاب امنڈنا شروع ہوا ہے وہ کچھ اسی طرح کا ہے جیسا کمل ناتھ کے اندر مدھیہ پردیش میں ابل رہا تھا اور انہوں نے سوچا تھا کہ خود کو مذہب کے سائے میں لے جانے بھر سے بازی ان کے ہاتھ آجائیگی اور مدھیہ پردیش کی جنتا انہیں ہندوتوا کا سفیر سمجھ کر ووٹ ڈال دیگی ۔لیکن اس کا انجام جو ہوا وہ سب کے سامنے ہے ۔خود کانگریس ہائی کمان پچھلے ایک ہفتہ میں یہ فیصلہ کرنے سے قاصر ہے کہ وہ ایودھیا میں اس تقریب تقدیس میں شامل ہوگی یا نہیں ۔اور اس سے یہ اندازہ لگانے میں کوئی دقت نہیں ہو رہی ہے کہ کانگریس اعلی کمان جلد فیصلہ کر نے اس پر مضبوطی سے قائم رہنے کی صفت ابھی تک حاصل نہیں کر سکی ہے ۔جبکہ مسلسل مبصرین کانگریس کو اس بیماری کا علاج کرانے کا مشورہ دے رہے ہیں ۔کانگریس کی تاریخ پر نظر ڈالیں تو اندازہ ہوتا ہے کہ نہرو ہوں یا اندرا ،ان کی شخصیت کا نمایاں پہلو یہی تھا کہ وہ فورا فیصلہ لیتے تھے اور پھر اس پر جم جایا کرتے تھے ۔
رام مندر کی تقریب تقدیس کو عام انتخاب کے کمپین کا نقطہ آغاز ہے اس میں کسی کو کوئی شک نہیں ۔خود ہندو سنتوں کے درمیان سے یہ آواز اٹھ رہی ہے کہ جب ابھی مندر مکمل ہی نہیں ہوا ہے  تو پھر اس ادھورے مندر میں رام کی مورتی کی تقدیس کیوں کی جا رہی ہے ؟اس سے نقصان ہو سکتا ہے ۔لیکن ان مذہبی سنتوں کی سنتا کون ہے اور کیوں سنی جائے جب بی جے پی نے رام کے نام اور ان سے جڑی تمام چیزوں کو اپنے نام پیٹینٹ کرا رکھا ہے تو اس کا استعمال ہی نہیں استحصال بھی کرینگے اور کر رہے ہیں ۔لیکن ہندو سماج کی اکثریت خاموش ہے ۔
ابھی تو دیکھا یہ جا رہا ہے کہ خود انڈیا الائنس کے کنوینر نتیش کمار بھی تازہ صورت حال سے گڑبڑا گئے ہیں کیونکہ ان کے دوست کمیونسٹوں نے تو سب سے پہلے اس تقریب کا حصہ بننے سے انکار کر دیا ،آر جے ڈی کا رخ بھی ابھی صاف نہیں ہوا ہے لیکن جے ڈی یو کے کئی لیڈروں نے اعلان کیا ہے کہ اگر انہیں دعوت نامہ ملیگا تو  وہ اس تقریب کا حصہ ضرور بنینگے ۔
ممکن ہے کہ اس تقریب میں باضابطہ بلائے جانے کا آر جے ڈی کو بھی انتظار ہو ۔کیونکہ اگر نتیش کمار کو پارٹی صدر کی حیثیت سے دعوت نامہ دیا جاتا ہے تب انہیں بھی بلایا جائے گا ۔ بی جے پی کے حکمت عملی سازوں کا خیال ہے کہ اس ماہ کے آخر میں وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ رام مندر کا افتتاح لوک سبھا انتخابات کے لئے پارٹی کی مہم کو طاقت دینے کے ساتھ ساتھ اپوزیشن ہندوستانی بلاک میں ایک دیوار بھی پیدا کر سکتا ہے۔معلوم ہوا ہے کہ بی جے پی قیادت نے افتتاحی تقریب سے سیاسی فائدہ حاصل کرنے کے لیے ایک وسیع منصوبہ تیار کیا ہے جس میں ہر لوک سبھا حلقہ میں "رام بھکتوں ” کی فوج تیار کرنا شامل ہے ۔کہا یہ جا رہا ہے کہ 22 جنوری کو تقدیس  کی تقریب کے دوران اپوزیشن بلاک میں تقسیم تیز ہو سکتی ہے اور امید ہے کہ اس سے بھارتیہ جنتا پارٹی کو سیاسی فائدہ بھی  ملے ۔مبصرین کا کہنا ہے کہ حزب اختلاف کے رہنما تقدیس کی تقریب میں شرکت کے حق میں اور خلاف اپنے بیانات کے ذریعے صرف رام مندر کو ایک مضبوط انتخابی پلیٹ فارم  میں تبدیل کرنے میں مدد کر رہے ہیں۔کانگریس نے ابھی تک
ایودھیا تقریب میں شرکت کے بارے میں کوئی باضابطہ اعلان نہیں کیا ہے، ایسا لگتا ہے کہ وہ اس الجھن کا کوئی حل ابھی تک تلاش نہ کر سکی ہو لیکن گمان اغلب یہ ہے کہ وہ اس میں شرکت کرنے کا اعلان آخری دنوں میں کرے تاکہ میڈیا میں بات کا بتنگڑ بنانے کی کوشش نہ ہو
بی جے پی بہار میں برسراقتدار عظیم اتحاد میں پھوٹ ڈالنے کے لیے بے چین ہے۔ پارٹی کے اندرونی ذرائع کا ماننا ہے کہ رام مندر جے ڈی یو اور آر جے ڈی کے درمیان اختلافات کو ہوا دینے میں شکونی کا کردار ادا کر سکتا ہے۔
سب سے بڑی ریاست، اتر پردیش میں، پرنسپل اپوزیشن سماج وادی پارٹی بھی الجھی الجھی لگ رہی ہے ۔سماج وادی صدر اکھلیش یادو کی اہلیہ ڈمپل یادو نے حال ہی میں کہا ہے کہ اگر مدعو کیا گیا تو وہ 22 جنوری کو ایودھیا ضرور جائیں گی۔ اکھلیش نے بعد میں اس کی سیاسی وضاحت کرنے کی کوشش بھی کی اور کہا کہ
"جب بھی بھگوان چاہے گا اور بلائے گا جاؤں گا،”در اصل یہ ساری پارٹیاں اس لئے بھی الجھی ہوئی ہیں کہ ان سب کا مستقل ووٹ بینک یا یہ کہیں کہ اصلی ووٹ بینک مسلمان ہیں جو کسی بھی قیمت پر بی جے پی کے خلاف ہی جاتا ہے اور وہ اس میں کسی بھی قسم کی کمی برداشت کرنے کی حالت میں نہیں ہیں ۔اور اسی وجہ سے  بی جے پی کی قیادت نے رام مندر کے مسئلے کا فائدہ اٹھانے کا منصوبہ بنایا ہے۔ اس پر بات چیت پارٹی عہدیداروں کی حالیہ میٹنگ کے دوران بھی ہوئی ہے  جس میں مودی نے شرکت کی تھی ۔
اس منصوبے میں 22 جنوری کو رام مندر کے افتتاح کے بعد عام شہریوں کے لیے ایودھیا کے مفت دوروں کا اہتمام کرنا اور بعد میں ان کی واپسی پر اس مسئلے کو بڑھانے کے لیے استعمال کرنا بھی شامل ہے۔ پارٹی کے اندرونی ذرائع نے کہا کہ اس کا ہدف یہ یقینی بنانا ہے کہ لوک سبھا کے اہم حلقوں سے منتخب 2 کروڑ سے زیادہ لوگ انتخابات سے پہلے ایودھیا کا دورہ کریں۔
پارٹی کے ممبران پارلیمنٹ اور ایم ایل اے سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے علاقے کے ہر گاؤں سے ممتاز لوگوں کو ایودھیا کا دورہ کرنے کے لیے بلائیں۔
حالیہ اسمبلی انتخابات کی مہم کے دوران، وزیر داخلہ امت شاہ نے اپنی ریلیوں میں "رام للا کے درشن” کا وعدہ کیا تھا، ووٹروں سے بی جے پی کی حکومت لانے اور ایودھیا کا مفت سفر کرنے کی اپیل کی تھی۔
بی جے پی کے علاوہ، وسیع تر سنگھ پریوار کی دیگر تنظیموں نے بھی ایسے پروگراموں کی منصوبہ بندی کی ہے جو اس بات پر زور دیں گے کہ کس طرح ہندوؤں نے ایودھیا میں رام مندر دیکھنے کے لیے اپنی جانیں قربان کی ہیں، جس کا مقصد ہندو ووٹ بینک کو مضبوط کرنا ہے

ReplyForward

Add reaction
ShareTweetSend
Plugin Install : Subscribe Push Notification need OneSignal plugin to be installed.
ADVERTISEMENT
    • Trending
    • Comments
    • Latest
    شاہین کے لعل نے کیا کمال ،NEET امتحان میں حفاظ نے لہرایا کامیابی کا پرچم

    شاہین کے لعل نے کیا کمال ،NEET امتحان میں حفاظ نے لہرایا کامیابی کا پرچم

    جون 14, 2023
    ایک درد مند صحافی اور مشفق رفیق عامر سلیم خان رحمہ اللہ

    ایک درد مند صحافی اور مشفق رفیق عامر سلیم خان رحمہ اللہ

    دسمبر 13, 2022
    جمعیۃ علماء مہا راشٹر کی کامیاب پیروی اور کوششوں سے رانچی کے منظر امام  10سال بعد خصوصی این آئی اے عدالت دہلی سے ڈسچارج

    جمعیۃ علماء مہا راشٹر کی کامیاب پیروی اور کوششوں سے رانچی کے منظر امام 10سال بعد خصوصی این آئی اے عدالت دہلی سے ڈسچارج

    مارچ 31, 2023
    بھارت اور بنگلہ دیش سرحدی آبادی کے لیے 5 مشترکہ ترقیاتی منصوبے شروع کرنے پر متفق

    بھارت اور بنگلہ دیش سرحدی آبادی کے لیے 5 مشترکہ ترقیاتی منصوبے شروع کرنے پر متفق

    جون 14, 2023
    مدارس کا سروے: دارالعلوم ندوۃ العلماء میں دو گھنٹے چلا سروے، افسران نے کئی دستاویزات کھنگالے

    مدارس کا سروے: دارالعلوم ندوۃ العلماء میں دو گھنٹے چلا سروے، افسران نے کئی دستاویزات کھنگالے

    0
    شراب پالیسی گھوٹالہ: ای ڈی کی ٹیم ستیندر جین سے پوچھ گچھ کے لیے تہاڑ جیل پہنچی

    شراب پالیسی گھوٹالہ: ای ڈی کی ٹیم ستیندر جین سے پوچھ گچھ کے لیے تہاڑ جیل پہنچی

    0
    رتک روشن اور سیف علی خان کی فلم ’وکرم-ویدھا‘ تاریخ رقم کرنے کے لیے تیار، 100 ممالک میں ہوگی ریلیز

    رتک روشن اور سیف علی خان کی فلم ’وکرم-ویدھا‘ تاریخ رقم کرنے کے لیے تیار، 100 ممالک میں ہوگی ریلیز

    0
    انگلینڈ میں بلے بازوں کے لیے قہر بنے ہوئے ہیں محمد سراج، پھر ٹی-20 عالمی کپ کے لیے ہندوستانی ٹیم میں جگہ کیوں نہیں!

    انگلینڈ میں بلے بازوں کے لیے قہر بنے ہوئے ہیں محمد سراج، پھر ٹی-20 عالمی کپ کے لیے ہندوستانی ٹیم میں جگہ کیوں نہیں!

    0

    اظہارِ رائے پر قد غن اور جبری توہین عالمی جرم

    اکتوبر 6, 2025
    غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف پاکستان سمیت مختلف ممالک میں احتجاج

    غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف پاکستان سمیت مختلف ممالک میں احتجاج

    اکتوبر 6, 2025
    فلوٹیلا کارکنوں کا اسرائیلی حراست میں ظلم و ستم اور تضحیک آمیز رویےکا انکشاف

    فلوٹیلا کارکنوں کا اسرائیلی حراست میں ظلم و ستم اور تضحیک آمیز رویےکا انکشاف

    اکتوبر 6, 2025
    ہم نے بین الاقوامی نگرانی میں ہتھیار دینے پر اتفاق کیا ہے: حماس

    ہم نے بین الاقوامی نگرانی میں ہتھیار دینے پر اتفاق کیا ہے: حماس

    اکتوبر 6, 2025

    اظہارِ رائے پر قد غن اور جبری توہین عالمی جرم

    اکتوبر 6, 2025
    غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف پاکستان سمیت مختلف ممالک میں احتجاج

    غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف پاکستان سمیت مختلف ممالک میں احتجاج

    اکتوبر 6, 2025
    • Home
    • قومی خبریں
    • ریاستی خبریں
    • عالمی خبریں
    • اداریہ ؍مضامین
    • ادبی سرگرمیاں
    • کھیل کھلاڑی
    • فلم
    • ویڈیوز
    • Epaper
    • Terms and Conditions
    • Privacy Policy
    • Grievance
    Hamara Samaj

    © Copyright Hamara Samaj. All rights reserved.

    No Result
    View All Result
    • Home
    • قومی خبریں
    • ریاستی خبریں
    • عالمی خبریں
    • اداریہ ؍مضامین
    • ادبی سرگرمیاں
    • کھیل کھلاڑی
    • فلم
    • ویڈیوز
    • Epaper
    • Terms and Conditions
    • Privacy Policy
    • Grievance

    © Copyright Hamara Samaj. All rights reserved.

    Welcome Back!

    Login to your account below

    Forgotten Password?

    Retrieve your password

    Please enter your username or email address to reset your password.

    Log In

    Add New Playlist