نئی دہلی،سماج نیوز سروس: پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان اور قومی جنرل سکریٹری تنظیم ڈاکٹر۔سندیپ پاٹھک نے پیر کو جیل میں دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال سے ملاقات کی۔ ان کی ملاقات تقریباً 30 منٹ تک رہی۔ اس دوران بھگونت مان اروند کیجریوال کے ساتھ جیل میں ہونے والے ناروا سلوک کو دیکھ کر جذباتی ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کے ساتھ جیل میں دہشت گرد جیسا سلوک کیا جا رہا ہے۔ ہمیں شیشے کے ذریعے فون پر بات کرنے کے لیے بنایا گیا، شیشہ بھی بہت گندا تھا، ہم ایک دوسرے کے چہرے بھی صاف نہیں دیکھ سکتے تھے۔ اروند کیجریوال کا قصور صرف یہ ہے کہ انہوں نے اسکول اور اسپتال بنائے اور لوگوں کے لیے بجلی اور پانی مفت کیا۔ یہی وجہ ہے کہ انہیں وہ سہولتیں بھی نہیں مل رہیں جو سنگین مجرموں کو ملتی ہیں۔ جبکہ ڈاکٹر۔سندیپ پاٹھک نے کہا کہ اروند کیجریوال نے ہر وقت دہلی اور پنجاب کے لوگوں کی خوشی اور غم کے بارے میں پوچھا۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا لوگوں کو خواتین کے لیے مفت بجلی، پانی، علاج اور بس سروس کی سہولتیں مل رہی ہیں یا نہیں؟ اگلے ہفتے سے وہ دو وزراء کو جیل میں بلا کر ان کے محکموں کا جائزہ لیں گے۔ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال سے پیر کو جیل میں ملاقات کے بعد پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان نے کہا کہ ہماری آدھے گھنٹے کی ملاقات ہوئی۔ ہمیں 12 سے 12:30 بجے تک ملاقات کا وقت دیا گیا۔ جیسے ہی میں ان سے ملا، مجھے ان سہولیات کو دیکھ کر بہت دکھ ہوا جو بدترین مجرموں کو بھی نہیں دی جاتی۔وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو وہ سہولیات بھی نہیں دی جارہی ہیں۔ اروند کیجریوال کا کیا قصور؟ ان کا قصور صرف یہ ہے کہ انہوں نے لوگوں کے لیے اسپتال، محلہ کلینک اور اسکول بنائے۔ بجلی اور پانی سب کے لیے مفت کر دیا گیا۔ آپ ان کے ساتھ ایسا سلوک کر رہے ہیں جیسے آپ نے کوئی بڑا دہشت گرد پکڑا ہو۔ وزیر اعلیٰ بھگونت مان نے کہا کہ جیل مینوئل کے اصولوں کے مطابق اگر ملزم کا جیل میں اچھا برتاؤ ہے تو ان سے آمنے سامنے ملاقات کی اجازت دی جاسکتی ہے۔ اس وقت پی۔چدمبرم جب جیل میں تھے اور سونیا گاندھی ان سے ملنے آتی تھیں تو انہیں ایک کمرے میں آمنے سامنے بٹھایا جاتا تھا۔ پرکاش سنگھ بادل سے بھی روبرو تعارف کرایا گیا۔ لیکن آج ملاقات فون کے ذریعے یوں ترتیب دی گئی تھی جیسے کوئی بڑا مجرم سامنے بیٹھا ہو۔ وہ نہیں جانتے کہ ہم سے اتنی دشمنی کیوں ہے ؟ کہ ہمارے ساتھ دہشت گردوں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے۔ اروند کیجریوال کے ساتھ ایسا سلوک کیوں کیا جا رہا ہے؟اپوزیشن کے ساتھ ایسا سلوک انہیں مہنگا پڑے گا۔ اروند کیجریوال ایک کٹر ایماندار شخص ہیں جنہوں نے شفافیت کی سیاست شروع کی اور بی جے پی کی سیاست کا خاتمہ کیا۔ آج اس کے ساتھ ایسا سلوک دیکھ کر بہت دکھ ہوا۔ بھگونت مان نے بتایا کہ جب میں نے اروند کیجریوال سے ان کا حال پوچھا تو انہوں نے کہا کہ میری فکر نہ کریں، مجھے بتائیں کہ پنجاب کا کیا حال ہے؟پنجاب میں اچھے اسکول بن رہے ہیں، منڈیوں میں گندم کی فصل اٹھانے کا انتظام کیا گیا ہے، وہاں عام آدمی کے کلینک اچھے چل رہے ہیں، لوگوں کو مفت بجلی مل رہی ہے، کیونکہ ہم نام کی نہیں کام کی سیاست کرتے ہیں۔ میں نے ان سے کہا کہ پنجاب اچھا کام کر رہا ہے۔ میں منگل کو آسام، گجرات کے راستے بھی آیا ہوں۔ میں دہلی میں بھی انتخابی مہم چلاؤں گا، کروکشیتر گیا ہوں۔ عام آدمی پارٹی ایک سوچ کا نام ہے۔ اروند کیجریوال اسی سوچ کا نام ہے۔ آپ کسی شخص کو گرفتار کر سکتے ہیں لیکن اس کی سوچ کو کیسے گرفتار کریں گے؟ وزیر اعلیٰ بھگونت مان نے میڈیا کے اس الزام کی مکمل طور پر تردید کی ہے کہ اروند کیجریوال کے جیل جانے کے بعد عام آدمی پارٹی میں بھگدڑ مچ گئی ہے۔