راولپنڈی : راولپنڈی ٹیسٹ میں دلچسپ مقابلے کے بعد انگلینڈ نے پاکستان کو 74 رنز سے شکست دے کر تین میچوں کی سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل کرلی۔ انگلینڈ کی پاکستان میں 22 سال بعد ٹیسٹ میچ میں یہ پہلی کامیابی ہے، اس سے قبل انگلینڈ نے دسمبر 2000ء میں کراچی میں پاکستان کو 6 وکٹ سے ہرایا تھا۔ اس ٹیسٹ میچ میں مجموعی طور پر بنائے جانے والے 1768 رنز ٹیسٹ کرکٹ کی 146 سالہ تاریخ میں ایک ٹیسٹ میں بنائے جانے والے سب سے زیادہ رنز ہیں ۔
اس سے قبل 1969ء میں آسٹریلیا اور ویسٹ انڈیز کے مابین ایڈیلیڈ ٹیسٹ میں مجموعی طور پر 1764 رنز سکور ہوئے تھے ۔ ٹیسٹ کے آخری روز پہلے سیشن میں اوپنر امام الحق اپنے سکور میں زیادہ اضافہ نہ کر سکے اور 48 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔
وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان نے کرکٹ کے تمام فارمیٹ میں اپنے 5ہزار رنز مکمل کر لیے۔ محمد رضوان 46 رنز بنا کر جیمز اینڈرسن کی گیند پر آؤٹ ہوئے جبکہ ٹیسٹ ڈیبیو میں نصف سنچری بنانے والے سعود شکیل 76 کے سکور پر روبنسن کی گیند پر وکٹ گنوا بیٹھے۔
آغا سلمان 30 ، اظہر علی 40 ، زاہد ایک رن اور حارث روف بغیر کوئی سکور کیے پویلین لوٹ گئے۔ اس سے قبل ٹیسٹ کے چوتھے روز انگلینڈ نے اپنی دوسری اننگز 7 وکٹوں کے نقصان پر 264 رنز بنا کر ڈکلئیر کر دی تھی، قومی ٹیم کو جیت کیلیے 343 رنز کا ہدف حاصل ہوا۔ ہدف کے تعاقب میں قومی ٹیم کے اوپنر عبداللہ شفیق 6، کپتان بابراعظم 4 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے جبکہ اظہر علی انگلی میں چوٹ لگنے کے باعث بیٹنگ جاری نہ رکھ سکے۔
انگلینڈ کی جانب سے دوسری اننگز میں اولی روبنسن اور بین اسٹوکس نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔ پہلی اننگز میں پاکستان کی پوری ٹیم 579 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی تھی۔ انگلش ٹیم کے اوپنر بین ڈکٹ صفر جبکہ اولی پوپ 15، جو روٹ 73، کپتان بین اسٹوکس صفر، ول جیکس 24، ہیری بروکس 87 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔ پاکستان کی جانب سے زاہد محمود، نسیم شاہ اور محمد علی نے 2،2 جبکہ آغا سلمان نے ایک وکٹ حاصل کی۔
چوتھے روز کے آغاز پر پاکستان نے 499 رنز 7 وکٹوں کے نقصان پر اننگز کا آغاز کیا، پاکستان کی جانب سے آغا سلمان 53، زاہد محمود 17 اور حارث رؤف 12 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے۔ انگلینڈ کی جانب سے ول جیکس نے 6، جیک لیچ 2 جبکہ اولی روبنسن اور جیمز اینڈرسن نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔ قومی ٹیم کے اوپنرز عبداللہ شفیق اور امام الحق جبکہ کپتان بابراعظم سنچری مکمل کرنے میں کامیاب ہوگئے۔
کپتان بابراعظم نے ٹیسٹ کرکٹ کی 8 ویں سنچری مکمل کی۔ امام الحق نے 121 ، عبداللہ شفیق 114 ، اظہر علی 27 ، سعود شکیل 37 ، بابراعظم 136، محمد رضوان 29 اور نسیم شاہ نے 15 رنز بنائے۔ وِل جیکس نے عبداللہ شفیق کو 114 رنز پر آؤٹ کرکے اپنی پہلی ٹیسٹ وکٹ لی۔ امام الحق 121 رنز بنا کر لیچ کی گیند پر رابنسن کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے۔ اظہر علی 27رنز بنا کر جیک لیچ کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہو گئے۔
کھانے کے وقفے تک پاکستان نے 3 وکٹوں کے نقصان پر 298رنز بنالیے۔ وقفے کے بعد پہلا ٹیسٹ کھیلنے والے سعود شکیل 37 رنز بنا کر کیچ آؤٹ ہوگئے۔ بابر اعظم 136 رنز بنا کر ول جیکس کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔ محمد رضوان 29رنز بنا کر جیمز اینڈرسن کا شکار بن گئے۔ نسیم شاہ 15 رنز بنا کر وِل جیکس کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے۔ پاکستان نے پہلی اننگز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 499 رنز بنالیے۔
پاکستان کو انگلینڈ کی برتری ختم کرنے کے لئے مزید 158 رنز درکار ہیں اور 3 وکٹیں باقی ہیں۔ راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے جارہے میچ میں دوسرے روز انگلش ٹیم نے کھیل کا آغاز 506 رنز 4 وکٹوں کے نقصان پر کیا، ابتدا میں کپتان بین اسٹوکس 41 رنز بناکر وکٹ گنوا بیٹھے جبکہ لیام لیونگ اسٹون 9 رنز بناسکے۔ ہیری بروک نے 153 رنز کی اننگز کھیلی جبکہ ول جیکس 30، اولی روبنسن 37 اور جیک لیچ 6 رنز بناکر نمایاں رہے۔
انگلش ٹیم دوسرے روز 26 اوورز میں 151 رنز بنائے جبکہ انکی 6 وکٹیں گریں، پاکستان کی جانب سے زاہد محمود 4، نسیم شاہ 3، محمد علی 2 جبکہ حارث رؤف نے ایک وکٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔ انگلینڈ کے اوپنرز زیک کرولی اور بین ڈکٹ نے اپنی ٹیم کو جارحانہ آغاز فراہم کیا، دونوں نے پہلی وکٹ کی شراکت میں 233 رنز اسکور کیے، بین ڈکٹ 107 جبکہ زیک کرولی 122 رنز بناکر نمایاں رہے تھے۔
دیگر کھلاڑیوں میں اولی پوپ 108، جو روٹ 23 رنز بناکر نمایاں رہے تھے۔ قبل ازیں انگلش ٹیم کے کپتان بین اسٹوکس نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔ انکا کہنا تھا کہ کوشش ہوگی پہلے ابتداء میں بہتر کھیل کا مظاہرہ کرکے پاکستان کو انڈر پریشر لائیں۔ اس موقع پر قومی ٹیم کے کپتان بابراعظم نے کہا تھا کہ اگر ٹاس جیتتے تو پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کرتے۔ قومی ٹیم میں انگلیںڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میں 4 کھلاڑی ڈیبیو کررہے ہیں، جن میں سعود شکیل، حارث رؤف، محمد علی اور زاہد محمود شامل ہیں۔