غزہ، (یو این آئی) فلسطینی موقف کے حامی، فلسطینی اداکار اور فلم ساز محمد بکری 72 سال کی عمر میں انتقال کر گئے ہیں۔ وہ اپنی دستاویزی فلم "جنین، جنین” اور فلسطینی مقصدکے ساتھ اپنی وابستگی کے حوالے سے پہچانے جاتے تھے۔ اسی وجہ سے ان کے اسرائیلی حکام کے ساتھ اکثر تنازعات رہتے تھے۔ گال زید، ہسپتال کے ترجمان نے بدھ کو اے ایف پی کو بتایا ہے کہ "محمد بکری اس بدھ کو گلیل میڈیکل سینٹر میں انتقال کرگئے ہیں۔” ان کے خاندان کے مطابق وہ دل اور پھیپھڑوں کے مریض تھے۔ بکری 1953 میں گلیل میں ایک مسلم خاندان کے ہاں پیدا ہوئے۔ وہ فلسطینی-اسرائیلی تھے۔ 1980 کی دہائی کی فلم "بیونڈ دی والز” میں ایک فلسطینی قیدی کا کردار ادا کرنے پر انہیں دنیا بھر سے پذیرائی ملی۔ 2002 کی فلم "جنین، جنین” کی ریلیز کے ساتھ ان کی بین الاقوامی شہرت میں اضافہ ہو گیا۔ فلم میں دوسرے انتفاضہ کے دوران مقبوضہ مغربی کنارے کے جنین پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی جنگی جرائم کی مذمت کی گئے تھی۔ اسرائیل سپریم کورٹ نے 2022 میں اس فلم پر پابندی برقرار رکھی اور اسے "بدنام” قرار دیا۔ چھ بچوں کے والد محمد بکری نے اسرائیل میں فلسطینی شہریوں کی حالت کے بارے میں سماجی شعور اجاگر کرنے والی کئی دستاویزی فلمیں بھی بنائیں۔ عرب-اسرائیل ریڈیو اسٹیشن "اے-شمس” نے اپنی سوشل میڈیا پر انہیں خراجِ تحسین پیش کیا اور انہیں "آزاد آواز” قرار دیا۔ ریڈیو اسٹیشن نے کہا ہے کہ "تھیٹر کے ابتدائی دنوں سے، محمد بکری کے لیے فن صرف مشغلے کا ذریعہ نہیں تھا، بلکہ شعور بیدار کرنے اور مکالمے میں حصہ لینے کا ایک آلہ تھا۔” محمد بکری کی چھوڑ گئی میراث باقی رہے گی، جو ہمیں یاد دلاتی ہے کہ فن ایک مزاحمتی عمل ہو سکتا ہے۔”












