• Grievance
  • Home
  • Privacy Policy
  • Terms and Conditions
  • About Us
  • Contact Us
بدھ, جولائی 16, 2025
Hamara Samaj
  • Home
  • قومی خبریں
  • ریاستی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ ؍مضامین
  • ادبی سرگرمیاں
  • کھیل کھلاڑی
  • فلم
  • ویڈیوز
  • Epaper
  • Terms and Conditions
  • Privacy Policy
  • Grievance
No Result
View All Result
  • Home
  • قومی خبریں
  • ریاستی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ ؍مضامین
  • ادبی سرگرمیاں
  • کھیل کھلاڑی
  • فلم
  • ویڈیوز
  • Epaper
  • Terms and Conditions
  • Privacy Policy
  • Grievance
No Result
View All Result
Hamara Samaj
Epaper Hamara Samaj Daily
No Result
View All Result
  • Home
  • قومی خبریں
  • ریاستی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ ؍مضامین
  • ادبی سرگرمیاں
  • کھیل کھلاڑی
  • فلم
  • ویڈیوز
Home Uncategorized

اب سے نہ سمجھو سیاست کو شجر ممنوعہ!

Hamara Samaj by Hamara Samaj
جنوری 13, 2024
0 0
A A
Share on FacebookShare on Twitter

آج کل لفظ سیاست سے بہت سے لوگ گھبرا جایا کرتے ہیں اور کچھ لوگ تو مخالفت کرنے لگتے ہیں کچھ لوگ منہ بگاڑنے لگتے ہیں اور کچھ لوگ کہتے ہیں کہ جب دیکھو سیاست ہی کی بات کرتے رہتے ہیں،، لگتا ہے کہ جیسے کسی بہت ہی غلط کام کا ذکر کرتے ہیں جبکہ بغیر سیاست کے ہم اپنے حق حقوق کی پہچان بھی نہیں کرسکتے اور اس کے تحفظ کی آواز بھی بلند نہیں کرسکتے ہندوستان کی سیاست میں مسلمانوں کی آج کے دور میں کوئی پہچان نہیں ہے دوسری طرف یہی مسلمان دلیل دے گا کہ ارے سیاست کرنا اچھے لوگوں کا کام نہیں ہے کیونکہ سیاست گندی ہوگئی ہے اب سیاست کی دنیا میں اچھے لوگوں کا کام نہیں ہے،، انسان کے جسم پر لباس گندا ہوجاتاہے تو کیا لباس بدلا نہیں جاتا بالکل بدلا جاتاہے اور گندے لباس کو دھل کر صاف کیا جاتا ہے دنیا میں کوئی ایسا شخص نہیں ملے گا جو یہ کہے کہ لباس گندا ہوگیا اب لباس نہیں پہننا چاہئے،، اسی طرح سیاست کی دنیا میں بھی جو غلاظت آگئی ہے چاہے وہ لوٹ کھسوٹ کی شکل میں ہو یا تعصب و تنگ نظری و نفرت کی شکل میں ہو، چاہے فرقہ پرستی کی شکل میں ہو یا غنڈہ گردی کی شکل میں ہو اسے بدلا جاسکتاہے اور ملک و ملت کے مستقبل کو روشن کیا جاسکتاہے فرقہ پرستی غنڈہ گردی اور لوٹ کھسوٹ کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے مگر پہلے سیاست کے میدان میں آنا ہوگا اور آج کے دور میں جو صورتحال ہے تو سب سے زیادہ ضرورت اس بات کی ہے کہ مسلمان سیاست میں پوری سرگرمی کے ساتھ حصّہ لے تبھی نظام میں تبدیلی لایا جاسکتا ہے، عبادت گاہوں اور درسگاہوں کا تحفظ کیا جاسکتا ہے،،، مسلمان اس بات کا ذکر تو خوب کرتا ہے کہ عروج کے ساتھ زوال بھی ہے، ہر رات کو صبح کا سامنا کرنا ہے اس لئے کبھی مایوس نہیں ہونا چاہئے بلکہ حالات کا سامنا کرنا چاہئے اور مستعدی کے ساتھ مقابلہ بھی کرنا چاہئے لیکن ہاں کچھ ایسے لمحات آتے ہیں کہ عوام کو ان لمحات کو مد نظر رکھتے ہوئے کچھ زیادہ ہی امیدیں وابستہ ہوتی ہیں یہ انسانی فطرت ہے ہاں ان لمحات میں بھی عوام کو جب کچھ میسر نہیں ہوتا ہے تو جذبات کو ٹھیس پہنچتی ہے اور انسان اپنے آپ کو تنہا محسوس کرتا ہے اور بے بسی بھی ظاہر کرنے لگتا ہے،، مسلمان مقامی سطح سے لے کر قومی سطح تک انتخابات میں کسی نہ کسی کو ووٹ دیتا ہے تو اس سے یہ امید بھی لگائے رہتا ہے کہ ہمارے اوپر کوئی پریشانی آئے گی یا ہماری زندگی میں کوئی مسائل درپیش آئیں گے تو ہم نے جسے اپنی رہنمائی کے لئے منتخب کیا ہے تو وہ ضرور ہماری رہنمائی کرے گ اور ہمارے مسائل کے حل کے لئے ہر ممکن کوشش کرے گا ،، مسلمان اس وقت یہ بھول جاتا ہے کہ ہر سیاسی پارٹی کا ایک نظریہ ہوتا ہے ایک گائڈ لائن ہوتی ہے وہ جب بھی کام کرے گا تو اپنی پارٹی کے اصول ضابطہ کے مطابق ہی کرے گا اس سے ہٹ کر وہ کوئی کام نہیں کرے گا۔
مسلمانوں کی سیاست سے اس قدر دوری ہوگئی کہ اب دوسرے سماج کے لوگ طعنہ بھی مارنے لگے ہیں کہ مسلمانوں کی کوئی سیاسی پہچان نہیں اور مسلمانوں کا کوئی لیڈر نہیں اور کوئی قیادت نہیں کبھی سکھ مذاہب کے لوگ للکار تے ہیں تو کبھی بہار کے مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے لوگ للکارتے ہیں بہار کے ایک سماجی رہنما اکثر و بیشتر کہاکرتے ہیں کہ اس ملک میں مسلمانوں کی تعداد 18 فیصد ہے لیکن پھر بھی مسلمانوں نے اپنا ایک لیڈر نہیں پیدا کیا تھوڑا ان کا انداز تلخ ہوتا ہے مگر سچائی بھی یہی ہے۔
مسلمان خود مسلمان کی قیادت پر اعتماد نہیں کرتا،، ایم آئی ایم، پیس پارٹی، مسلم فورم یعنی جو بھی سیاسی پارٹی تشکیل پاتی ہے تو اسے بی جے پی کی بی ٹیم کہہ دیاجاتاہے اور اس کے لیڈر کو بی جے پی کا ایجنٹ کہہ دیا جاتا ہے اور اس کے بعد کبھی سماجوادی پارٹی تو کبھی بہوجن سماج پارٹی تو کبھی کانگریس پر بھروسہ کرلیا جاتا ہے،، مطلب کوئی اپنا آئے تو ایجنٹ اور غیر آئے تو وہ لیڈر،، جبکہ یہ بھی سچائی ہے کہ مذکورہ پارٹیاں بھی مسلمانوں کو صرف ووٹ بنک سمجھتی ہیں خود ان کی پارٹی میں کوئی مسلم لیڈر قوم و ملّت کی بات کرتا ہے تو فوراً اس کے پروں کو کتر دیا جاتا ہے،، یہ پارٹیاں مسلمانوں کی کتنی ہمدرد ہیں یہ نئی سیاسی صف بندی سے بھی پتہ چلتا ہے کیونکہ انڈیا اتحاد میں کسی بھی مسلم قیادت والی سیاسی پارٹی کو جگہ نہیں دی گئی ہے اسی سے واضح ہوتا ہے کہ ان پارٹیوں کو مسلمانوں کا صرف ووٹ پیارا ہے قیادت نہیں بلکہ وہ چاہتی ہیں کہ کوئی مسلم قیادت ابھرنے نہ پائے گھوم پھر کر معاملہ پھر اپنے ہی گریبان کی طرف آتا ہے کہ جب مسلمان خود اپنی قیادت تسلیم کرنے کو راضی نہیں ہے تو دوسرا کہاں سے اور کیسے مسلم قیادت تسلیم کرے گا۔
بھارت میں مسلمانوں کی اتنی بڑی آبادی لیکن مسلمانوں کا کوئی لیڈر نہیں لیکن مسلمان نہ جانے کب اس پہلو پر غور کرے گا اور سیاست کے میدان میں سرگرم عمل ہوگا،، کبھی مدارس نشانے پر آتے ہیں تو کبھی سی اے اے کا جن بوتل سے باہر نکلتا ہے یعنی مسلمانوں کے سروں پر آئے دن تلوار لٹکتی رہتی ہے،، حالانکہ بھارت میں سیاسی پہچان بنانا اور سیاسی پارٹی بنانا جتنا آسان ہے اتنا دنیا کے کسی ملک میں نہیں ہے اور یہ آسانی و سہولت آئین کے ذریعے حاصل ہے اسی وجہ سے تو کہاجاتاہے کہ ماسٹر چابی کا نام سیاست ہے جمہوری نظام میں ہر مسلے کا حل تلاش کرنے کے لئے سیاست کی ضرورت پڑتی ہے کیونکہ سیاست ہی لائحہ عمل ہے اور سیاست ہی حکمت عملی ہے اور اسی سے قانون بنتا ہے تو ظاہر بات ہے کہ جب کوئی طبقہ کوئی سماج سیاسی گلیارے سے دوری رکھے گا تو وہ اپنے روشن مستقبل کے لئے قانون کیسے بنائے گا یا بنوائے گا،، نتیجہ یہ ہوگا کہ خود اسی کے خلاف مسلہ پیش آسکتا ہے آج دیکھ لیجیے فرقہ پرستوں کے حوصلے بلند ہیں کبھی اشتعال انگیزی کبھی موب لنچنگ کبھی مختلف الزامات غرضیکہ مسائل کے انبار لگے ہیں روزی روٹی کے مسائل سے بھی مسلمان گھرا ہوا ہے مندر و مسجد کے نام پر سیاست ہورہی ہے ایک وقت میں رام مندر کا نعرہ دیکر حکومت بنانے کی کوشش کی گئ اور اب رام مندر کا افتتاح کرکے حکومت بچانے کی کوشش کی جارہی ہے مذہب کے نام پر لوگوں کے جذبات کو ابھار کر بھی سیاست کی جانے لگی اور مذہب کے نام کی ایسی گھٹی پلادی گئی ہے کہ بڑھتی ہوئی مہنگائی ، بے روزگاری، بدعنوانی سب پر پردہ پڑجاتا ہے بی جے پی حکومت کے فیصلے کے خلاف بولنے پر جیل کی سلاخوں کا مزا چکھنا پڑتا ہے پورے ملک میں یہ ذہن سازی کی جارہی ہے کہ بی جے پی اور حکومت کے خلاف بولنا ملک کے خلاف بولنا ہے جبکہ آئین کی رو سے دیکھا جائے تو حکومت کا وفادار ہونا ضروری نہیں ہے بلکہ ملک کا وفادار ہونا ضروری ہے۔
چاہے یوم جمہوریہ ہو یا یوم آزادی مسلمان اپنے مکان سے لے کر مدارس تک انتہائی جوش و خروش کے ساتھ پرچم کشائی کرتاہے تحریک آزادی کی تاریخ بیان کرتا ہے اور مجاہدینِ آزادی کو خراج عقیدت پیش کرتا ہے لیکن پھر بھی سماج دشمن عناصر مسلمانوں کی حب الوطنی پر انگشت نمائی کرتے رہتے ہیں کیونکہ ان کی انکھوں پر تعصب و نفرت کی عینک چڑھی ہوئی ہے اس لئے انہیں حقیقت نظر ہی نہیں آتی ،، اور مسلمانوں کو بھی یہ تہیہ کرلینا چاہئے کہ تعصب کے اندھیرے میں بھی کامیابی کا راستہ ہموار ہوگا مگر ہاں بار بار آر ایس ایس سربراہ سے ملاقات کرکے نہیں ، ان کے ہاتھوں سے تسبیح بنٹواکر نہیں، مخصوص مذہبی یاتراؤں پر پھول برساکر نہیں، کل مذہبی اجلاس و اسٹیج کا انعقاد و اہتمام کرکے نہیں بلکہ سیاسی راستہ اختیار کرنا ہوگا،، ملک کی آزادی سے لے کر آج تک کے حالات پر نظر دوڑائیں اور غور کریں تو وہ تمام چھوٹے چھوٹے سماج جو کل تک گمنام تھے مگر آج ان کی سیاسی پہچان بنی ہوئی ہے مسلمانوں کو بھی وہی طرز عمل اپنانا ہوگا،، آج بھی نفرت و تعصب کے اندھیرے میں کامیابی کے چمکتے ہوئے ستارے بھی نظر آتے ہیں بشرطیکہ دیکھنے کے لئے سیاسی چشمہ کا استعمال کرنا ہوگا ۔

مسلمان خود مسلمان کی قیادت پر اعتماد نہیں کرتا، ایم آئی ایم، پیس پارٹی، مسلم فورم یعنی جو بھی سیاسی پارٹی تشکیل پاتی ہے تو اسے بی جے پی کی بی ٹیم کہہ دیاجاتاہے اور اس کے لیڈر کو بی جے پی کا ایجنٹ کہہ دیا جاتا ہے اور اس کے بعد کبھی سماجوادی پارٹی تو کبھی بہوجن سماج پارٹی تو کبھی کانگریس پر بھروسہ کرلیا جاتا ہے،، مطلب کوئی اپنا آئے تو ایجنٹ اور غیر آئے تو وہ لیڈر، جبکہ یہ بھی سچائی ہے کہ مذکورہ پارٹیاں بھی مسلمانوں کو صرف ووٹ بنک سمجھتی ہیں خود ان کی پارٹی میں کوئی مسلم لیڈر قوم و ملّت کی بات کرتا ہے تو فوراً اس کے پروں کو کتر دیا جاتا ہے،، یہ پارٹیاں مسلمانوں کی کتنی ہمدرد ہیں یہ نئی سیاسی صف بندی سے بھی پتہ چلتا ہے کیونکہ انڈیا اتحاد میں کسی بھی مسلم قیادت والی سیاسی پارٹی کو جگہ نہیں دی گئی ہے اسی سے واضح ہوتا ہے کہ ان پارٹیوں کو مسلمانوں کا صرف ووٹ پیارا ہے قیادت نہیں بلکہ وہ چاہتی ہیں کہ کوئی مسلم قیادت ابھرنے نہ پائے گھوم پھر کر معاملہ پھر اپنے ہی گریبان کی طرف آتا ہے کہ جب مسلمان خود اپنی قیادت تسلیم کرنے کو راضی نہیں ہے تو دوسرا کہاں سے اور کیسے مسلم قیادت تسلیم کرے گا

ShareTweetSend
Plugin Install : Subscribe Push Notification need OneSignal plugin to be installed.
ADVERTISEMENT
    • Trending
    • Comments
    • Latest
    شاہین کے لعل نے کیا کمال ،NEET امتحان میں حفاظ نے لہرایا کامیابی کا پرچم

    شاہین کے لعل نے کیا کمال ،NEET امتحان میں حفاظ نے لہرایا کامیابی کا پرچم

    جون 14, 2023
    ایک درد مند صحافی اور مشفق رفیق عامر سلیم خان رحمہ اللہ

    ایک درد مند صحافی اور مشفق رفیق عامر سلیم خان رحمہ اللہ

    دسمبر 13, 2022
    جمعیۃ علماء مہا راشٹر کی کامیاب پیروی اور کوششوں سے رانچی کے منظر امام  10سال بعد خصوصی این آئی اے عدالت دہلی سے ڈسچارج

    جمعیۃ علماء مہا راشٹر کی کامیاب پیروی اور کوششوں سے رانچی کے منظر امام 10سال بعد خصوصی این آئی اے عدالت دہلی سے ڈسچارج

    مارچ 31, 2023
    بھارت اور بنگلہ دیش سرحدی آبادی کے لیے 5 مشترکہ ترقیاتی منصوبے شروع کرنے پر متفق

    بھارت اور بنگلہ دیش سرحدی آبادی کے لیے 5 مشترکہ ترقیاتی منصوبے شروع کرنے پر متفق

    جون 14, 2023
    مدارس کا سروے: دارالعلوم ندوۃ العلماء میں دو گھنٹے چلا سروے، افسران نے کئی دستاویزات کھنگالے

    مدارس کا سروے: دارالعلوم ندوۃ العلماء میں دو گھنٹے چلا سروے، افسران نے کئی دستاویزات کھنگالے

    0
    شراب پالیسی گھوٹالہ: ای ڈی کی ٹیم ستیندر جین سے پوچھ گچھ کے لیے تہاڑ جیل پہنچی

    شراب پالیسی گھوٹالہ: ای ڈی کی ٹیم ستیندر جین سے پوچھ گچھ کے لیے تہاڑ جیل پہنچی

    0
    رتک روشن اور سیف علی خان کی فلم ’وکرم-ویدھا‘ تاریخ رقم کرنے کے لیے تیار، 100 ممالک میں ہوگی ریلیز

    رتک روشن اور سیف علی خان کی فلم ’وکرم-ویدھا‘ تاریخ رقم کرنے کے لیے تیار، 100 ممالک میں ہوگی ریلیز

    0
    انگلینڈ میں بلے بازوں کے لیے قہر بنے ہوئے ہیں محمد سراج، پھر ٹی-20 عالمی کپ کے لیے ہندوستانی ٹیم میں جگہ کیوں نہیں!

    انگلینڈ میں بلے بازوں کے لیے قہر بنے ہوئے ہیں محمد سراج، پھر ٹی-20 عالمی کپ کے لیے ہندوستانی ٹیم میں جگہ کیوں نہیں!

    0

    نمیشا پریا کی پھانسی پر لگی روک—شیخ ابو بکر کا کارنامہ

    جولائی 16, 2025
    اسرائیل کا لبنان میں حزب اللہ کو ایک بار پھر نشانہ بنانے کا دعویٰ، حملے میں 12 افراد ہلاک

    اسرائیل کا لبنان میں حزب اللہ کو ایک بار پھر نشانہ بنانے کا دعویٰ، حملے میں 12 افراد ہلاک

    جولائی 16, 2025
    ہمارے کلینک میں 10 میں سے ایک بچہ غذائیت کی کمی کا شکار ہے: انرواکا دعویٰ

    ہمارے کلینک میں 10 میں سے ایک بچہ غذائیت کی کمی کا شکار ہے: انرواکا دعویٰ

    جولائی 16, 2025
    اسرائیلی میڈیا کاغزہ مذاکرات میں 24 گھنٹوں کے دوران بڑی پیش رفت ہونے کا دعویٰ کیا

    اسرائیلی میڈیا کاغزہ مذاکرات میں 24 گھنٹوں کے دوران بڑی پیش رفت ہونے کا دعویٰ کیا

    جولائی 16, 2025

    نمیشا پریا کی پھانسی پر لگی روک—شیخ ابو بکر کا کارنامہ

    جولائی 16, 2025
    اسرائیل کا لبنان میں حزب اللہ کو ایک بار پھر نشانہ بنانے کا دعویٰ، حملے میں 12 افراد ہلاک

    اسرائیل کا لبنان میں حزب اللہ کو ایک بار پھر نشانہ بنانے کا دعویٰ، حملے میں 12 افراد ہلاک

    جولائی 16, 2025
    • Home
    • قومی خبریں
    • ریاستی خبریں
    • عالمی خبریں
    • اداریہ ؍مضامین
    • ادبی سرگرمیاں
    • کھیل کھلاڑی
    • فلم
    • ویڈیوز
    • Epaper
    • Terms and Conditions
    • Privacy Policy
    • Grievance
    Hamara Samaj

    © Copyright Hamara Samaj. All rights reserved.

    No Result
    View All Result
    • Home
    • قومی خبریں
    • ریاستی خبریں
    • عالمی خبریں
    • اداریہ ؍مضامین
    • ادبی سرگرمیاں
    • کھیل کھلاڑی
    • فلم
    • ویڈیوز
    • Epaper
    • Terms and Conditions
    • Privacy Policy
    • Grievance

    © Copyright Hamara Samaj. All rights reserved.

    Welcome Back!

    Login to your account below

    Forgotten Password?

    Retrieve your password

    Please enter your username or email address to reset your password.

    Log In

    Add New Playlist