نئی دہلی ، کتابوں کے چاہنے والوں کے لئے کتاب میلہ دیکھنااور فائدہ مند بھی ثابت ہو رہا ہے، اتنا ہی نہیں بلکہ اشاعت کے لحاظ سے بھی کاروبار میں اضافہ کا دعوی کیا جا رہا ہے۔ نئی دہلی عالمی کتاب میلہ کے دورا ن رات ٹیبل کے نام سے بھی ایک پروگرام شروع کیا گیا ہے، جس میں پہلے دن بھارت اور دیگر12 ممالک کے 80سے زیادہ پبلیشر نے ملاقات کی اور اپنے اپنے حقوق اور اختیارات پر تبادلہ خیال کیا۔ میلے کی تھیم میں آزادی کا امرت مہوتسو مناتے ہوئے روزانہ مختلف پروگرام منعقد کئے جا رہے ہیں۔ انٹرنیشنل اسٹیج کی شروعات وزیراعظم یوتھ رائٹرس کے دو سیشن کے ساتھ ہوئی جس میں آزادی کی تحریک کے آدیواسی ہیرو کے بارے میں ’میں نے کیا سیکھا‘ سے ہوئی اسکے علاوہ ‘بال منڈپ ‘میں چھما شرما کے ذریعہ اسٹوری ٹیلنگ کے ساتھ سیشن کی شروعات ہوئی جو 2022تک ہندی بال ساہتیہ ایوارڈ حاصل کرنے والی پہلی خاتون تھیں۔ انہوں نے اپنے ’چھما شرما کی چنندہ بال کہانیاں‘سے ایک کہانی ’بستے‘ سنائی،اسکے بعد ایک انٹر اسکول مقابلہ کا انعقاد کیا گیا جس میں دہلی کے مختلف اسکولوں کے سو سے زیادہ طلبہ نے حصہ لیا، اسکے بعد کناٹو جمو کے ذریعہ ایک انٹریکٹیو السٹیشن ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا، جس میں50 سے زیادہ نوجوانوں نے حصہ لیا ۔ایک انٹر اسکول اسپیل بی مقابلہ بھی منعقد کیا گیا اس میں بھی پچاس سے زیادہ طلبہ نے حصہ لیا۔پروگرام کا اختتام کہانی سنانے سے متعلق ورکشاپ سے ہوا۔اسکے بعد ٹرکش لٹریچر ان انڈیاکے یشن کا بھی انعقاد کیا گیا جس میں ترکی کی تاریخ وتمدن وزارت سیاحت کی لائبریری اوراشاعت کے ڈائریکٹر ویگلو کلام ،ترکی کے سفیر فیرت سنیل نے بھارت اور ترکی کے لٹریچر کی یکسانیت پر بات کی۔