گجرات اسمبلی انتخاب
گاندھی نگر، 29 نومبر گجرات اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے کی 89سیٹوں پر یکم دسمبر کو ہونے والے انتخابی مہم منگل کی شام 5بجے ختم ہو گئی۔حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی، اہم اپوزیشن کانگریس، عام آدمی پارٹی اور آزاد امیدوار انتخابی مہم میں پوری طاقت جھونکتے نظر آئے ۔چیف الیکٹورل آفیسر پی بھارتی نے بتایا کہ پہلے مرحلے میں 89سیٹوں پر یکم دسمبر کو ہونے والے انتخابات کے لیے اب بی جے پی اور کانگریس کے امیدواروں سمیت کل 788امیدوار میدان میں رہ گئے ہیں۔ ان میں 70خواتین اور 718مرد ہیں۔ پارٹیوں کی کل تعداد 39ہے ۔ ریاست میں حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے نو خواتین اور 80مردوں، مرکزی اپوزیشن کانگریس نے چھ خواتین سمیت تمام 89نشستوں، عام آدمی پارٹی (اے اے پی) نے 88، بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) نے 57اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے 6نشستوں کے لیے امیدوار کھڑے کیے ہیں، جبکہ 339آزاد امیدواروں میں 35خواتین اور 304مرد شامل ہیں۔ پولنگ یکم دسمبر کو صبح 8بجے سے شام 5بجے تک ہوگی۔ ریاست کے 19اضلاع میں کل ملاکر 89سیٹوں کے لیے پہلے مرحلے میں تمام امیدوار گھر گھر جا کر کل ملاکر 2,39,76,670ووٹروں کو راغب کر رہے ہیں۔ پہلے مرحلے میں 12433362 مرد، 11542811 خواتین اور 497 ٹرانس جینڈر ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کر سکیں گے ۔ پہلے مرحلے کی پولنگ سے 48 گھنٹے قبل انتخابی مہم روکنے کے اصول کے تحت آج شام 5 بجے بند کر دی گئی۔ اس کے بعد پولنگ ایریاز میں کوئی غیر مجاز باہری شخص نہیں رہے گا۔5نومبر کو پہلے مرحلے کے لیے نوٹیفکیشن جاری ہونے کے ساتھ ہی نامزدگی کا عمل شروع ہو گیا تھا۔ 5 نومبر سے شروع ہونے والے اس عمل کے تحت 14 نومبر یعنی آخری دن تک کل 1362امیدواروں نے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے ۔ 16نومبر کو جانچ پڑتال کے دوران کل 363 کاغذات نامزدگی منسوخ کیے گئے اور 999کاغذات نامزدگی درست پائے گئے ۔ کاغذات نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ 17 نومبر تک مختلف جماعتوں کے ڈمی امیدواروں سمیت 211 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی واپس لے لیے جس سے مجموعی طور پر 788 امیدوار میدان میں رہ گئے تھے ۔محترمہ بھارتی نے یواین آئی کو بتایا کہ 5دسمبر کو دوسرے اور آخری مرحلے میں 93سیٹوں پر ہونے والے انتخابات کے لیے کل 833 امیدوار میدان میں ہیں۔