نئی دہلی :،حج کمیٹی آف انڈیا کے ذریعے سفر حج پر جانے والے عازمین کی ٹیکہ کاری سے لے کر ٹکٹ ویزا، ریال وغیرہ دینے کے ساتھ انہیں ایئر پورٹ پر چھوڑنے جانے کی ذمہ داری حج کمیٹی آف انڈیا اور ریاستی حج کمیٹیوں کی ہوتی ہے لیکن اس بار حج کمیٹی آف انڈیا نے عازمین حج کو سعودی ریال دینے سے منع کرکے عازمین پر یہ ذمہ داری ڈال دی ہے کہ وہ کم از کم 1500 ریال کا خود انتظام کریں ۔ حج کمیٹی کے اس فیصلہ پر حج رضاکاروں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس فیصلہ کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔ سینئرحج رضاکار ریاض الدین نے کہا کہ اتنی بڑی تعداد میں عازمین کے لئے ریال کا انتظام کرنا بہت مشکل کام ہوگا اور اس دوران ان کے ساتھ دھوکہ دہی بھی ہونے کا امکان ہے اور سب سے زیادہ دیہی علاقوں کے عازمین اس کا شکار ہوں گے کیوں کہ سعودی ریال کے بارے میں عازمین کو کوئی معلومات نہیں ہوتیں جس کا فائدہ اٹھاکر لوگ ان کو مہنگے ریال دیں گے اور دوران حج ریال کی بلیک مارکیٹینگ بھی ہوسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ حج کمیٹی آف انڈیا کا عازمین کو ریال نہ دینے کا فیصلہ بالکل ان کے حق میں درست نہیں ہے اس سے عازمین کے لئے پریشانیاں کھڑی ہوں گی یہ کام حج کمیٹی آف انڈیا کو خود کرنا چاہئے لہذا میری حج کمیٹی آف انڈیا اور وزارت اقلیتی امور کی وزیر اسمرتی ایرانی سے مطالبہ ہے کہ وہ اس فیصلہ پر نظر ثانی کریں ۔حاجی ریاض الدین نے کہا کہ سعودی ریال عازمین کی لی جانے والی فیس میں شامل ہوتا ہے ایئر پورٹ پر انہیں ریال دے دیئے جاتے ہیں اب اگر وہ خود ریال لیں گے تو سوائے در در بھٹکنے اور مالی استحصال کے ان کو کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ حج کمیٹی آف انڈیا کا فیصلہ عازمین کے لئے پریشانی کا باعث ثابت ہوگا ۔