بیجنگ: اینڈو کرائن سوسائٹی کے جرنل آف کلینیکل اینڈو کرائنولوجی اینڈ میٹابولزم میں شائع ہونے والی ایک نئی تحقیق کے مطابق وقفے وقفے سے روزہ رکھنے والی غذا ٹائپ 2 ذیابیطس کے مریضوں کو اس خاموش قاتل سے نجات دلانے کا باعث بن سکتی ہے۔چین کی ہنان یونیورسٹی کے پروفیسر ڈونگبو لیو نے ایک پریس ریلیز میں کہا ’’ضروری طور پر ٹائپ 2 ذیابیطس عمر بھر کی بیماری نہیں ہے۔‘‘ تحقیق کے نتائج بتاتے ہیں کہ وقفے وقفے سے روزے رکھنا، خاص طور پر چینی عذائی علاج ’’سی ایم این ٹی‘‘ ذیابیطس ٹائپ ٹو کو دور کا باعث بن سکتے ہیں۔ہیلتھ لائن کے مطابق حالیہ برسوں میں وقفے وقفے سے روزہ رکھنا وزن کم کرنے کی ایک قابل قدر حکمت عملی بن گیا ہے۔ اس میں مخصوص وقت کے اندر کھانا اور ہر دن مخصوص گھنٹوں کے لیے کھانا نہ کھانا شامل ہے۔
ٹائپ 2 ذیابیطس کی وجوہات
ٹائپ 2 ذیابیطس دنیا بھر میں کروڑوں لوگوں کو متاثر کرتی ہے اور یہ اس وقت ہوتی ہے جب جسم انسولین کے خلاف مزاحمت پیدا کرتا ہے۔ انسولین لبلبہ کے ذریعہ تیار کردہ ایک ہارمون ہے جو گلوکوز کو خلیوں میں داخل ہونے اور توانائی کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ لوگ عام طور پر 45 سال کی عمر میں یا اس کے بعد زندگی میں ٹائپ 2 ذیابیطس کا شکار ہوتے ہیں لیکن ٹائپ ٹو ذیابیطس حال ہی میں بچوں اور نوعمروں میں تیزی سے عام ہو گیا ہے۔
وقفے وقفے سے روزہ رکھنا
چینی محققین نے یہ مطالعہ تین ماہ کے عرصے میں کیا اور اس میں 36 شرکا کو شامل کیا جن میں سے سبھی ٹائپ 2 ذیابیطس کے مریض تھے، یہ سب شرکا وقفے وقفے سے روزہ رکھنے کی مشق کر رہے تھے۔ کچھ شرکاء بلڈ شوگر اور انسولین کو کم کرنے کے لیے دوائیں لے رہے تھے۔ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ مطالعہ کے منصوبے میں درج ذیل اجزا شامل ہیں۔ خواتین کے لیے 500 کیلوریز سے کم اور مردوں کے لیے 600 کیلوریز کے ساتھ متبادل روزے۔ ہفتہ میں پانچ روز باقاعدگی سے کھانا کھانا اور دو روز کم کیلوری کے ساتھ روزے رکھنا۔ صبح 10 بجے سے شام 5 بجے کے درمیان محدود وقت کے لیے کھانا کھائیں۔وقفے وقفے سے روزہ رکھنے اور کیلوری کی کم مقدار کو روزے کی مدت کے دوران کیٹوسس کے نام سے جانی جانے والی چیز کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ کیٹوسس کی وجہ سے جسم اپنی چربی کی خرابی کو معمول کے افعال کو سہارا دینے کے لیے استعمال کرتا ہے ۔اس طرح وزن میں کمی واقع ہوتی ہے۔
90 فی صد شرکا کو فائدہ
گزشتہ تحقیق کا نتیجہ تجویز کرتا ہے کہ وقفے وقفے سے روزہ رکھنا وزن کم کرنے اور موٹاپے کو کم کرنے کا ایک طریقہ ہے۔نئی تحقیق میں اعداد و شمار نے اشارہ کیا کہ تقریباً 90 فیصد شرکاء نے ذیابیطس پر قابو پانے کے لیے دوائیوں کا استعمال کم کر دیا۔ ان میں وہ لوگ بھی شامل تھے جو خون میں شوگر کو کم کرنے والے ایجنٹ اور انسولین لیتے تھے۔
6 سال سے زیادہ ذیابیطس والے بھی صحت یاب
کم از کم 6 سال سے ذیابیطس والے شرکا کے 55 فیصد نے ذیابیطس کی نجات حاصل کی اور دوائی لینا چھوڑ دی اور ان کی ذیابیطس کے بغیر والی حالت کم از کم ایک سال تک جاری رہی۔مطالعہ کے نتائج اس خیال کی تردید کرتے ہیں کہ لوگ صرف اس صورت میں ہی اس مرض سے صحت یاب ہو سکتے ہیں جب انہیں یہ بیماری چھ سال سے کم عرصے تک رہی ہو۔