ینگون:میانمار میں پورے چاند کی مناسبت سے ہونے والے تہوار کے دوران فوجی پیرا گلائیڈر کی جانب سے بم گرانے سے کم از کم 40 افراد ہلاک ہو گئے۔غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق پیر کو مقامی وقت کے مطابق شام 7 بجے کے قریب بدھوں کے تہوار تھاڈنگیوت اور اینٹی جنتا مظاہرے کے لیے سینکڑوں لوگ سڑکوں پر جمع تھے، اس دوران ایک پیرا گلائیڈر نے اڑان بھری اور نیچے جمع ہونے والے لوگوں پر بم گرانا شروع کر دیے۔تقریب کی انتظامی کمیٹی کے ایک رکن نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ پیرا گلائیڈر کے بم برسانے سے تقریباً 40 افراد ہلاک اور 80 کے قریب زخمی ہوئے۔پیرا گلائیڈر کے قریب آتے ہی وہاں موجود کمیٹی کے لوگوں نے لوگوں کو فوری خبردار کیا، جس کے بعد ہجوم کا تقریباً ایک تہائی حصہ بھاگنے میں کامیاب ہو گیا، تاہم متاثرین بشمول بچے ان بموں کا نشانہ بن گئے۔ایک انتظامی اہلکار نے اے ایف پی کو بتایا ‘آج صبح تک ہم زمین سے جسم کے اعضا جمع کر رہے تھے، گوشت کے ٹکڑے اور اعضا بکھرے پڑے تھے۔یہ حملہ ساگانگ کے علاقے چونگ یو ٹاؤن شپ میں ہوا، جو میانمار میں جاری خانہ جنگی کا ایک اہم میدان سمجھا جاتا ہے۔2021 میں فوج کے اقتدار پر قبضے کے بعد سے اب تک مختلف حملوں میں ہزاروں افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں جبکہ مسلح مزاحمتی گروپوں کی جانب سے کارروائی جاری ہے۔