اگر کانگریس بجرنگ دل یا آر ایس ایس پر پابندی لگانے کی کوشش کرتی ہے تو اسے جلا کر راکھ کر دیا جائے گا: نلن کمار
کرناٹک حکومت میں وزیر اور کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے کے بیٹے اور کرناٹک کے وزیر پرینک کھڑ گے جنوبی ریاست میں آر ایس ایس اور بجرنگ دل پر پابندی عائد کریں گے۔اس بیان پر تنازعہ کھڑا ہوگیا ہے۔
کرناٹک بی جے پی کے صدر نلین کمار کٹیل نے پرینک پر جوابی حملہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ اگر کانگریس بجرنگ دل یا آر ایس ایس پر پابندی لگانے کی کوشش کرتی ہے تو اسے جلا کر راکھ کر دیا جائے گا۔ کرناٹک بی جے پی کے صدر نے کہا، "پرینک کھرگے نے آر ایس ایس پر پابندی لگانے کی بات کی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی آر ایس ایس کے سویم سیوک ہیں۔ ہم سب آر ایس ایس کے سویم سیوک ہیں۔ پنڈت جواہر لال نہرو، اندرا گاندھی اور نرسمہا راؤ کی حکومتوں نے بھی اس پر پابندی لگانے کی بات کی تھی ۔لیکن کامیاب نہ ہو سکے۔
نلین کمار نے کہا، "اگر کانگریس نے بجرنگ دل اور آر ایس ایس پر پابندی لگانے کی کوشش کی تو وہ جل کر راکھ ہو جائے گی۔ پرینک کھرگے کے لیے بہتر ہے کہ وہ ملک کی تاریخ کے بارے میں جانیں۔ انہیں اپنی زبان پر قابو رکھنی چاہیے۔”
واضح ہو کہ چٹا پور اسمبلی سیٹ سے کانگریس کے ایم ایل اے پرینک کھرگے نے کہا ہے کہ "ہم اخلاقی پولیسنگ میں ملوث تنظیموں پر پابندی لگانے سے نہیں ہچکچائیں گے۔ وہ چاہے آر ایس ایس ہو یا بجرنگ دل یا کوئی اور فرقہ پرست تنظیم۔” پرینک نے ٹویٹ کیا، "اگر کوئی مذہبی یا سیاسی تنظیم امن میں خلل ڈالنے، فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے اور کرناٹک کو بدنام کرنے کی کوشش کرتی ہے، تو ہماری حکومت ان کے ساتھ قانونی طور پر نمٹنے یا ان پر پابندی لگانے سے نہیں ہچکچائے گی۔” چاہے وہ آر ایس ایس ہو یا کوئی اور تنظیم۔”
حجاب پر پابندی ہٹانے کے بارے میں، انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے دور حکومت میں نافذ کیے گئے احکامات اور قوانین جیسے کہ اسکول کی نصابی کتاب میں ترمیم اور تبدیلی مذہب مخالف قانون کا جائزہ لیا جائے گا۔ اس میں یا تو ترمیم کی جائے گی یا واپس لے لی جائے گی۔
کرناٹک انتخابات سے پہلے کانگریس نے اپنے انتخابی منشور میں بجرنگ دل پر پابندی لگانے کا وعدہ کیا تھا۔ اس اعلان نے بڑے پیمانے پر تنازعہ کھڑا کر دیا تھا۔ آر ایس ایس اور بی جے پی نے کانگریس کے انتخابی وعدوں پر تنقید کی تھی۔ بی جے پی کے آل آؤٹ حملے کے بعد کانگریس ڈیمیج کنٹرول موڈ میں تھی۔ کانگریس نے کہا کہ پارٹی کی طرف سے اقتدار میں آنے پر بجرنگ دل پر پابندی لگانے کا کوئی مشورہ نہیں ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی بجرنگ دل پر پابندی کے معاملے پر کانگریس پارٹی پر حملہ کیا۔ انہوں نے کہا تھا، "پہلے انہوں نے بھگوان رام پر پابندی لگائی اور اب انہوں نے جئے بجرنگ بلی کا نعرہ لگانے والوں پر پابندی لگانے کا عزم کیا ہے۔” یہ ملک کی بدقسمتی ہے کہ کانگریس کو بھگوان رام سے مسئلہ تھا اور اب اسے جئے بجرنگ بلی کہنے والوں سے مسئلہ ہے۔