نئی دہلی ، پریس ریلیز،ہماراسماج:ملک ہندوستان میں رمضان المبارک کا پہلا روزہ عقیدت و محبت کے ساتھ رکھا گیا یوں تو رمضان المبارک آتے ہی رحمت و نور کی برسات ہونے لگتی ہے اور اس رحمت کی برسات میں وہی شخص نہاتا ہے جو رمضان شریف کی فضیلت کو سمجھتا ہے رمضان المبارک کا پہلا روزہ بچے سے لے کر جوان بوڑھے ہر شخص بڑی محبت سے رکھتے ہیں آج رمضان کے پہلے روزے کا افطار مدرسہ فیضان مصطفیٰ بالک کے صحن میں میں اہتمام کیا گیا حضرت مولانا ظاہر حسین نے افطار سے قبل دعا کا اہتمام کیا اور فرمایا افطار کے وقت کی دعا قبول ہوتی ہے اس لیے ہر شخص وقت سے پہلے افطار کی تیاری کر لے اور افطار کے وقت خصوصی دعا کا اہتمام کرے اس وقت بندہ اپنے رب سے جو بھی طلب کرتا ہے اس کا رب اسے عطا کرتا ہے اور یہ سلسلہ پورے ایک ماہ تک جاری رہے گا اور لوگ اپنے حق میں دعا کریں اور پورے مسلمان بھائی کے لیے دعا کریں ساتھ ہی ساتھ غزہ کے مسلمانوں کے لیے خصوصی دعا کریں اور ماہ رمضان میں یہ معمول بنا لیں کے افطار خود بھی کریں اور حسب استطاعت اپنے مومن بھائیوں کو بھی افطار کرائے اس میں بے پناہ برکتیں ہیں حدیثوں میں مذکور ہے جو شخص کسی روزے دار کو افطار کرائے تو روزے دار کے ثواب میں سے کچھ کمی کیے بغیر افطار کرانے والے کو اتنا ہی اجر وثواب ملے گا، جتنا روزے دار کو ملے گا (ترمذی،ابن ماجہ) اس حدیث سے آپ سمجھ سکتے ہیں کے کسی روزدار کو افطار کرانے کی کتنی فضلیت ہے آپ سبھی حضرات روزے نماز عبادت تلاوت ذکر و اذکار میں رمضان کے مہینہ گزارنے کی کوشش کریں۔