نوح میوات : فیروز پور جھرکہ واقع تجارہ روڑ پر مقامی آئمہ وقف بورڈ کے مطالبہ پر الحاج عبدالعزیز کی سرپرستی میں میٹنگ کا انعقاد ہوا،جس میں آئمہ کے مسائل سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا،-علاوہ ازیں وقف بورڈ کی مقبوضہ املاک کو واگذار کرانے کا معاملہ مذاکرہ کا محور رہا -اس موقع پر تنظیم کے بزرگ سرپرست اعلیٰ الحاج امام عبد العزیز نے کہا کہ، علاقہ میوات کے نوابوں کے تاریخی شہر فیروز پور جھرکہ میں جہاں بہت سے تاریخی عمارتوں کے تعمیرات پائی جاتی ہیں وہیں
سب سے زیادہ وقف املاک یہاں ملتی ہیں-المیہ یہ ہے کہ زیادہ تر املاک مقبوضہ ہوتی جا رہی ہیں جس کی کوئی کرایہ داری نہیں ہے، انہوں نے بتایا کہ شہر کے بائی پاس واقع الور روڑ پر کئی ایکڑ زمین ١٩٤٧ سے پہلے سے تعلیم نسواں کے ادارہ کے لیے وقف کردہ ہے ، لیکن آج تک واقف کی منشاء کے مطابق مقامی لوگوں اور وقف بورڈ کے تعاون اور اشتراک سے یہاں ادارہ کا قیام نہ ہو سکا جو بڑی افسوس کی بات ہے،
انہوں نے کہا کہ آج حالات یہ ہیں کہ اس سپریم لوکیشن کی وقف اراضی کو خرد برد کرنے کے لیے لوگ در پے ہیں
انہوں نے کہا کہ وقف املاک کا تحفظ ہماری اولین سماجی و مذہبی ترجیحات میں شامل ہے، وقف بورڈ کی املاک کی فکر کرنا جہاں ہمارا ایمانی اور اسلامی فریضہ ہے، وہیں وقف بورڈ سے بحیثیت امام منسلک ہونے پر یہ ہماری سماجی مذہبی ذمہ داری ہے، اس کی ہمیں فکر کرنی ہوگی، انہوں نے بتایا کہ وقت کے ساتھ ساتھ اوقاف کی اراضی پر پورے ہریانہ سمیت یہاں ناجائز قبضوں میں اضافہ ہو رہا ہے ، پاس کردہ تجویز میں کہا گیا ہے کہ، ہم ہریانہ سرکار سمیت ایڈمنسٹریٹر وقف بورڈ ہریانہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وقف املاک کے تحفظ کے لیے بورڈ ہر ممکن کوشش کرے ،اور اس سلسلے میں جہاں آئمہ اوقاف ہریانہ تنظیم کے اراکین کی ضرورت پڑے بورڈ وہاں ان کی مدد لے ہم آئمہ ساتھ کھڑے ملیں گے،
ہریانہ آئمہ اوقاف ہریانہ کے ریاستی صدر قاری محمد حنیف نے کہا کہ ہماری تنظیم آئمہ کے مسائل سمیت ہریانہ اوقاف کے تمام معاملات کو لیکر سنجیدہ ہے، دامے درمے سخن قدمے جہاں جیسی ضرورت ہوگی اراکین تیار ملیں گے،اہم شرکاء میں مولانا جنید قاسمی ،مولانا طلحہ،مولانا فخرو الدین، مولانا عابد، مولانا صابر ،الحاج امام عبدالعزیز-مولانا عارف مولانا عاقل حافظ بلال، وغیرہ شامل یوئے،