سبزیوں، اناج، گوشت، مچھلی، دودھ اور دودھ کی مصنوعات، پھلوں اور مسالوں کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے اس سال اکتوبر میں کنزیومر پرائس انڈیکس پر مبنی خوردہ مہنگائی بڑھ کر 6.77فیصد ہوگئی۔جبکہ اکتوبر میں یہ 4.48فیصد تھی۔ اس سال ستمبر کے مقابلے میں اضافہ ہوا ہے ۔قومی شماریاتی دفتر کی طرف سے آج جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق اکتوبر 2022میں اشیائے خوردونوش میں افراط زر کی شرح 7.01فیصد رہی جو گزشتہ سال کے اسی مہینے میں 0.85فیصد تھی۔اعداد و شمار کے مطابق اکتوبر میں اناج اور اس کی مصنوعات کی مہنگائی 12.08فیصد، گوشت اور مچھلی کی مہنگائی 3.08فیصد، دودھ اور دودھ کی مصنوعات کی مہنگائی 7.69فیصد، پھلوں کی مہنگائی 5.20فیصد، سبزیوں کی مہنگائی میں 7.77فیصد، مصالحہ جات کی مہنگائی 18.02فیصد، الکحل مشروبات میں مہنگائی 4.11 فیصد، جوتے 12.16فیصد، ٹیکسٹائل 9.78فیصد میں کا اضافہ ہوا جبکہ انڈے 0.18فیصد اور تیل اور چکنائی 2.15فیصد سستے ہوئے۔
تھوک قیمت اشاریہ پر مبنی مہنگائی اکتوبر 2022میں کم ہو کر 8.39فیصد رہی، جو گزشتہ 19مہینوں میں سب سے کم سطح ہے۔مرکزی وزارت تجارت اور صنعت نے پیر کو جاری کردہ ابتدائی اعداد و شمار میں کہا کہ اکتوبر 2021میں تھوک مہنگائی 13.83فیصد تھی۔ ستمبر 2022میں یہ 10.79فیصد ریکارڈ کی گئی تھی۔وزارت کے مطابق اکتوبر 2022میں تھوک مہنگائی کی شرح میں کمی مشینری اور آلات، ٹیکسٹائل، دیگر غیر دھاتی معدنی مصنوعات، معدنیات کو چھوڑ کر معدنی تیل، بیس میٹلز، دھاتی مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے ہوئی ہے ، اس سے قبل مارچ 2021میں تھوک مہنگائی 7.89فیصد ریکارڈ کی گئی تھی۔غذائی اشیاء کی تھوک مہنگائی اکتوبر 2022میں 8.33فیصد رہی جو ستمبر 2022میں 11.03فیصد تھی۔ اس دوران سبزیوں اور سبزیوں کی ہول سیل مہنگائی 17.61فیصد ریکارڈ کی گئی جو کہ گزشتہ ماہ 39.66فیصد تھی۔ اعداد و شمار کے مطابق ایندھن اور توانائی کے شعبے میں مہنگائی زیر جائزہ ماہ میں 23.17فیصد رہی جو ستمبر 2022میں 32.61فیصد تھی۔ مینوفیکچرنگ سیکٹر میں افراط زر 4.42فیصد پر دیکھی گئی جو ایک ماہ قبل 6.34فیصد تھی۔قابل ذکر ہے کہ ریزرو بینک آف انڈیا نے مہنگائی کو کنٹرول میں رکھنے کیلئے مئی سے ستمبر 2022کی مدت میں شرح سود میں 1.90فیصد اضافہ کیا ہے، جو کہ فی الحال 5.90فیصد ہے ۔ مہنگائی گزشتہ تین سہ ماہیوں سے مرکزی بینک کی چھ فیصد کی حد سے اوپر رہی ہے۔