تہران(ہ س)۔ایران نے آج پیر کے روز اسرائیل کے مختلف علاقوں پر وسیع پیمانے پر میزائل داغے، جن کا نشانہ تل ابیب سمیت کئی اہم مقامات بنے۔ یہ اب تک کے سب سے شدید ایرانی جوابی حملے ہیں۔ العربیہ/الحدث کے نامہ نگار کے مطابق ایرانی میزائلوں نے تل ابیب کے قریب واقع ’نیفاتیم‘فضائی اڈے کو نشانہ بنایا۔ اسی طرح حیفا بندرگاہ کی امونیا فیکٹری اور بجلی گھر کے قریب بھی حملے کیے گئے، جن کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوئے۔ یہ بات اسرائیلی نشریاتی ادارے نے بتائی ہے۔برطانوی سمندری سلامتی کی کمپنی ’ایمبری‘ نے بھی تصدیق کی کہ ایرانی افواج نے حیفا کی بندرگاہ کے بنیادی ڈھانچے پر بیلسٹک میزائلوں سے حملہ کیا۔ کمپنی کے مطابق بندرگاہ کے قریب واقع توانائی کے ایک مرکز پر آگ بھڑکنے کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔اسرائیلی امدادی ادارے نے اعلان کیا ہے کہ ان حملوں کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک اور 100 زخمی ہوئے۔اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق بیت المقدس میں زوردار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں، جب کہ میزائل حملوں کی بارش شمالی علاقے الجلیل سے لے کر جنوبی شہر ایلات تک پھیل گئی۔یہ حملے اس اعلان کے فوراً بعد ہوئے جس میں اسرائیلی فوج نے اعتراف کیا کہ وہ تل ابیب اور حیفا پر داغے گئے کم از کم 10 ایرانی میزائلوں کو روکنے میں ناکام رہی ہے۔اسرائیلی فوج نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ فوری طور پر پناہ گاہوں میں چلے جائیں اور حملوں کی وڈیوز یا تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر نہ کریں، کیوں کہ ’دشمن ان وڈیوز کو اپنے حملے بہتر بنانے کے لیے استعمال کر رہا ہے۔اسرائیلی ذرائع کے مطابق ایران سے ایک نئی میزائلوں کی لہر داغی گئی ہے، اور شہریوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ مزید اطلاع تک محفوظ پناہ گاہوں میں رہیں۔ایرانی پاسداران انقلاب نے تصدیق کی کہ میزائلوں کی نئی لہر’دشمن کے کثیر سطحی دفاعی نظام کو نئی تکنیکوں سے مفلوج کر گئی ہے۔‘فارس نیوز ایجنسی نے ان حملوں کی وڈیو بھی نشر کی۔ایران، جو گزشتہ کئی دنوں سے اسرائیلی حملوں کی زد میں ہے، نے ان حملوں کو اپنی دفاعی کارروائی قرار دیتے ہوئے اعلان کیا کہ اس نے تقریباً 100 میزائل اسرائیل کی جانب داغے ہیں۔