• Grievance
  • Home
  • Privacy Policy
  • Terms and Conditions
  • About Us
  • Contact Us
اتوار, اکتوبر 26, 2025
Hamara Samaj
  • Home
  • قومی خبریں
  • ریاستی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ ؍مضامین
  • ادبی سرگرمیاں
  • کھیل کھلاڑی
  • فلم
  • ویڈیوز
  • Epaper
  • Terms and Conditions
  • Privacy Policy
  • Grievance
No Result
View All Result
  • Home
  • قومی خبریں
  • ریاستی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ ؍مضامین
  • ادبی سرگرمیاں
  • کھیل کھلاڑی
  • فلم
  • ویڈیوز
  • Epaper
  • Terms and Conditions
  • Privacy Policy
  • Grievance
No Result
View All Result
Hamara Samaj
Epaper Hamara Samaj Daily
No Result
View All Result
  • Home
  • قومی خبریں
  • ریاستی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ ؍مضامین
  • ادبی سرگرمیاں
  • کھیل کھلاڑی
  • فلم
  • ویڈیوز
Home اداریہ ؍مضامین

اسلامی شناخت موجودہ حالات کے تناظر میں

نقوش حق عبد المعید قاسمی

Hamara Samaj by Hamara Samaj
فروری 3, 2023
0 0
A A
اسلامی شناخت موجودہ حالات کے تناظر میں
Share on FacebookShare on Twitter

مسلمانوں کے طَور طَرِیق اور رَہن سَہن کا ایک اہم جزو ڈاڑھی اور سرپوش(ٹوپی و عمامہ )بھی ہے۔اِسی بنا پر یہ وَضع اور ہیئت ایک شخص کے (عام طور پر) مسلمان ہونے کا خاموش اعلان بھی ہے۔چناں چِہ ملکی و بین الاقوامی سفر و حضر اور بھیڑ بھاڑ والی عوامی جگہوں public place میں،جہاں ہر شخص اَجنبی، اور ہر چہرہ نامانوس ہوتا ہے،اور اس اَجنَبیت و نامانوسِیَت کی وجہ سے ماحول میں انسانیت بیزاری کی ایک گھٹَن سِی ہوتی ہے، اگر ایسے وَحشت زدہ ماحول میں کچھ سَروں پر ٹوپی اور چہروں پر ڈاڑھی نظر آتی ہے تو وہاں موجود مسلم کمیونٹی community کے مَرد و خَواتین کی آنکھوں کی چمک بڑھ جاتی، اور انسِیت و اپنائیت کی ایک راحت اَفزا لَہر دوڑ جاتی ہے، اور اپنے ہم مذہبوں کی موجودگی سے دل تقویت اور اِستحکام کے ایک خوشگوار احساس سے کِھل اٹھتا ہے، خاص طور پر اس جگہ اور اس ماحول میں جہاں کچھ تِرچھی نظریں اور قینچی کی طرح تیز زبانیں بیجا حَرکت و عمل میں مصروفِ کار ہوں۔
اسلام ایک عالَم گِیر اور آفاقی (Universal) مَذہب ہے، پوری دنیا اس کا دائرہ عمل ہے۔اِس لیے اسلامی شِعار اور شناخت میں بھی آفاقیت اور عالمگیریت کا پہلو نمایاں ہے۔ڈاڑھی اور سر پوش (ٹوپی و عمامہ) بھی عالَم گیر اسلامی شِعار ہے۔اِسی بنا پر مسلمان، اسلام کے اِس آفاقی شِعار اور شَناخت کے ساتھ، دنیا کے کسی بھی خِطِّے میں ہوں، وہ بحیثیت مسلمان ، ممتاز ہوتے ہیں، اور اپنے و پَرائے سب انھیں پہچان لیتے ہیں۔اِس سے اسلامی اِمتیازات و تَشَخّصات کا یہ اِفادی پہلو بھی اجاگر ہوکر سامنے آتا ہے کہ اگر مسلمان اسلامی شِعار اور شَناخت کے حامل ہوں تو یہ شِعار اور شَناخت خود ان کی آواز بَن کر ان کے مَذہبی وجود کا اِحساس دلائیں گے، اور خود بخود سنَّت وشَریعَت کی ایک خاموش نمائندگی اور تَرجمانی ہوجائے گی۔
اسلامی شِعار کی اہمیت اور اس کے مذکورہ اِفادی پہلوؤں کے پیشِ نظر مسلمانوں کو ڈاڑھی اور سَر پوش (ٹوپی و عمامہ) کو اپنانے اور اس کے تَقدّس اور احترام کو ملحوظ رکھنے، اورڈاڑھی مونڈنے، ننگے سَر رہنے کی بے جا رَوِش کو چھوڑنے کے لیے اپنے کو آمادہ کرنا ہوگا۔اِسی کے ساتھ مسلم مردوں کو، خواہ وہ جوان ہوں یا بوڑھے ، انہیں خود سے یہ پوچھنا چاہیے کہ وہ ڈاڑھی کیوں مونڈتے اور ہمہ وقت ننگے سَر کیوں رہتے ہیں؟ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے تو ڈاڑھی کبھی نہیں مونڈی،اِسی طرح ننگے سَر رہنا بھی آپ کا مَعمول نہیں تھا۔
ڈاڑھی رکھنے اور سَر ڈھکنے کے سلسلے میں بڑی بڑی پروفیسرانہ باتیں کی جاتی ہیں، اور کچھ اہلِ عقل و دانش ایسی ایسی موشگافی اور نکتہ آفرینی کرتے ہیں کہ اسلامی تہذیبِ شرم سار ہوجاتی،اور تہذیبِ فَرَنگ کی باچِھیں کھل اٹھتی ہیں۔ یہ مرعوبیت زدہ تَمَسخرانہ جملہ بھی کچھ اِسی ذہنیت کا عکاس ہے کہ”اسلام میں ڈاڑھی ہے، ڈاڑھی میں اسلام نہیں“، یہ کوئی عالمانہ تعبیر نہیں ہے، البتہ عالمانہ جملے بازی اور عارفانہ کوتاہ نظری ضرور ہے، کیوں کہ حضور کے ارشاد کے مطابق ڈاڑھی رکھنے کا حکم تمام شریعتوں میں تھا،اور یہ تمام انبیا کرام علیہم السلام کی سنت رہی ہے۔اِسی تَسَلسل میں امّتِ مسلِمہ کے لیے بھی ڈاڑھی رکھنے کا حکم ہے۔اس لیے”ڈاڑھی میں اسلام نہیں“، لیکن ڈاڑھی پچھلی تمام شریعتوں میں تھی، اور تمام نبیوں کی سنّت ہے۔کیا تعمیلِ حکم اور سَرِ تسلیم خَم کرنے کے لیے اتنا کافی نہیں ہے۔بایں ہمہ عشقِ رسول کا جذبہ اگر سَرد نہیں پڑا ہے، اور دینی حِس بالکل مردہ نہیں ہوئی ہے تو حضو رکے نام لیواؤں کو اپنے چہروں پر ڈاڑھی سجانے، اور سَروں پر ٹوپی و عمامہ کا تاج رکھنے کے لیے اتنا ہی کافی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیشہ ڈاڑھی رکھی،اور کبھی نہیں مونڈی۔ اسی طرح ٹوپی و عمامہ سے سَر ڈھکنا آپ کی عادتِ شریفہ تھی، اور ننگے سَر رہنا آپ کا معمول نہیں تھا، تو جو ادا اور طَرز آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرتِ طیبہ اور اسوئہ حَسنَہ کا اٹوٹ حصہ ہے،وہی عقیدت مندوں اور وفا شِعاروں کے لیے راہِ عمل اور نشانِ منزل ہے۔سچّے عاشق، محبوب کی نقل کرکے لَذّتِ جاوید حاصل کرتے ہیں، لیکن جن دلوں میں عشق کی شمع روشن نہیں ہوتی ہے وہاں زبان خوب چلتی ہے،لیکن قوتِ عمل مفلوج ہوتی ہے۔
در اصل مغرب و مشرق، عرب و عَجَم ہر جگہ ایسے عَناصِر Elements موجود ہیں جنھیں ڈاڑھی و سَر پوش سَمیت ہر طرح کی اسلامی شناخت identity سے چِڑھ ہے۔قرآن مجید نے ایسے عَناصِرکی نفسیات Psychology کواچھی طرح واضح کردیا ہے کہ”جب تک تم ان کے طریقے پر نہ چلنے لگو،وہ تم سے ہرگز راضی نہ ہوں گے“(البقرہ 120)۔اس لیے اسلامی شِعار کے خلاف پروپیگنڈوں کے مَنفی اثرات سے بچنے اور اصل اسلامی تعلیمات کی تشہیر و تبلیغ کی منصوبہ بندی وقت کی اہم ضرورت ہے۔
احادیث میں ڈاڑھی کو نبیوں کی سنت اور فطرت کی پکار بتایا گیا ہے، اور اس کو رکھنے و بڑھانے کی تاکید گئی ہے، اور نہ رکھنے والوں کی روش سے اظہارِ بیزاری کا حکم دیا گیا ہے۔یہ سب تاکید اور واضح حکم اس پس منظر میں ہے کہ اسلام اپنے ماننے والوں کی ایک پہچان قائم رکھنا چاہتا ہے۔ اس لیے ڈاڑھی کو عادت اور رواج کے زاویے سے نہیں دیکھنا چاہیے، بلکہ اسے اسلامی معاشرہ کے ایک شعار،اور اسلامی تہذیب کے ایک نشان کی حیثیت دینے،اور اِسی حیثیت سے اپنانے،اور اس کے تقدس اور احترام کو ملحوظ رکھنے کی ضرورت ہے۔ ساتھ ہی بعض ڈاڑھی رکھنے والوں کےخراب حالات و معاملات کی وجہ سے ایسے تبصروں سے گریز بھی ناگزیر ہے جن سے ڈاڑھی و دَستار کی بے وقعتی یا ہلکا پن ظاہر ہوتا ہو۔
ایک صاحبِ نظر سے کسی نے پوچھا جناب یہ جو پاجامہ اور داڑھی اوپر رکھتے ہیں تو اسی میں توسارا اسلام نہیں ہے۔انہوں نے پوچھنے والے سے کہا ، تم مٹھی بھر مٹی اٹھا کے ہوا میں اچھالو، اس نے اچھالا جو ہوا کے ساتھ ایک طرف اڑ کے گر گئی۔پوچھا، کیا اندازہ ہوا؟ بتایا، ہوا کا رخ معلوم ہوگیا۔ فرمایا، بالکل یہی بات اسلامی شعار و شناخت کو اپنانے میں بھی ہے۔پورا اسلام ہو نہ ہو،لیکن ان امور سے آدمی کی ذہنیت کا رخ بہرحال متعین ہو جاتا ہے۔ یعنی ظاہر، باطن کا عکاس ہوتا ہے۔
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے دس چیزوں کو فطرت میں سے شمار فرمایا ہے،جن میں داڑھی بڑھانا اور مونچھ کترنا بھی شامل ہے۔(صَحیح مسلِم کِتَاب الطہارۃ بَاب خِصَالِ الفِطرَۃ)۔شریعت کے عرف میں فطرت ا ن مور کو کہا جاتا ہے جو تمام نبیوں کی متفقہ سنت اور معمول ہو، نیز امَّت کواختیار کرنے کا حکم دیا گیا ہو۔اس لیے ہمیں اپنے آپ کو ذہنی و عملی طور سے ڈاڑھی و سَر پوش سے ہم آہنگ کرنے اور اس کے تَقدّس کو ملحوظ رکھنے کے لیے مثبت پیش رفت کرنا چاہیے۔یہی شریعت کی مَنشا اور وقت کا تقاضا ہے۔
نقوش حق
عبد المعید قاسمی

ShareTweetSend
Plugin Install : Subscribe Push Notification need OneSignal plugin to be installed.
ADVERTISEMENT
    • Trending
    • Comments
    • Latest
    شاہین کے لعل نے کیا کمال ،NEET امتحان میں حفاظ نے لہرایا کامیابی کا پرچم

    شاہین کے لعل نے کیا کمال ،NEET امتحان میں حفاظ نے لہرایا کامیابی کا پرچم

    جون 14, 2023
    ایک درد مند صحافی اور مشفق رفیق عامر سلیم خان رحمہ اللہ

    ایک درد مند صحافی اور مشفق رفیق عامر سلیم خان رحمہ اللہ

    دسمبر 13, 2022
    جمعیۃ علماء مہا راشٹر کی کامیاب پیروی اور کوششوں سے رانچی کے منظر امام  10سال بعد خصوصی این آئی اے عدالت دہلی سے ڈسچارج

    جمعیۃ علماء مہا راشٹر کی کامیاب پیروی اور کوششوں سے رانچی کے منظر امام 10سال بعد خصوصی این آئی اے عدالت دہلی سے ڈسچارج

    مارچ 31, 2023
    بھارت اور بنگلہ دیش سرحدی آبادی کے لیے 5 مشترکہ ترقیاتی منصوبے شروع کرنے پر متفق

    بھارت اور بنگلہ دیش سرحدی آبادی کے لیے 5 مشترکہ ترقیاتی منصوبے شروع کرنے پر متفق

    جون 14, 2023
    مدارس کا سروے: دارالعلوم ندوۃ العلماء میں دو گھنٹے چلا سروے، افسران نے کئی دستاویزات کھنگالے

    مدارس کا سروے: دارالعلوم ندوۃ العلماء میں دو گھنٹے چلا سروے، افسران نے کئی دستاویزات کھنگالے

    0
    شراب پالیسی گھوٹالہ: ای ڈی کی ٹیم ستیندر جین سے پوچھ گچھ کے لیے تہاڑ جیل پہنچی

    شراب پالیسی گھوٹالہ: ای ڈی کی ٹیم ستیندر جین سے پوچھ گچھ کے لیے تہاڑ جیل پہنچی

    0
    رتک روشن اور سیف علی خان کی فلم ’وکرم-ویدھا‘ تاریخ رقم کرنے کے لیے تیار، 100 ممالک میں ہوگی ریلیز

    رتک روشن اور سیف علی خان کی فلم ’وکرم-ویدھا‘ تاریخ رقم کرنے کے لیے تیار، 100 ممالک میں ہوگی ریلیز

    0
    انگلینڈ میں بلے بازوں کے لیے قہر بنے ہوئے ہیں محمد سراج، پھر ٹی-20 عالمی کپ کے لیے ہندوستانی ٹیم میں جگہ کیوں نہیں!

    انگلینڈ میں بلے بازوں کے لیے قہر بنے ہوئے ہیں محمد سراج، پھر ٹی-20 عالمی کپ کے لیے ہندوستانی ٹیم میں جگہ کیوں نہیں!

    0
    نٹالی سایور برنٹ کے خواتین عالمی کپ میں ایک ہزار رن مکمل

    نٹالی سایور برنٹ کے خواتین عالمی کپ میں ایک ہزار رن مکمل

    اکتوبر 23, 2025
    رویندر جڈیجہ رنجی ٹرافی میں سوراشٹرا کے لیے کھیلیں گے

    رویندر جڈیجہ رنجی ٹرافی میں سوراشٹرا کے لیے کھیلیں گے

    اکتوبر 23, 2025
    ہوم آفس کی ازسرِنو تشکیل کا عزم رکھتی ہوں: شبانہ محمود

    ہوم آفس کی ازسرِنو تشکیل کا عزم رکھتی ہوں: شبانہ محمود

    اکتوبر 23, 2025
    فلپائن کے شہر مالابون میں خوفناک آگ سے 1500 گھر راکھ کا ڈھیر

    فلپائن کے شہر مالابون میں خوفناک آگ سے 1500 گھر راکھ کا ڈھیر

    اکتوبر 23, 2025
    نٹالی سایور برنٹ کے خواتین عالمی کپ میں ایک ہزار رن مکمل

    نٹالی سایور برنٹ کے خواتین عالمی کپ میں ایک ہزار رن مکمل

    اکتوبر 23, 2025
    رویندر جڈیجہ رنجی ٹرافی میں سوراشٹرا کے لیے کھیلیں گے

    رویندر جڈیجہ رنجی ٹرافی میں سوراشٹرا کے لیے کھیلیں گے

    اکتوبر 23, 2025
    • Home
    • قومی خبریں
    • ریاستی خبریں
    • عالمی خبریں
    • اداریہ ؍مضامین
    • ادبی سرگرمیاں
    • کھیل کھلاڑی
    • فلم
    • ویڈیوز
    • Epaper
    • Terms and Conditions
    • Privacy Policy
    • Grievance
    Hamara Samaj

    © Copyright Hamara Samaj. All rights reserved.

    No Result
    View All Result
    • Home
    • قومی خبریں
    • ریاستی خبریں
    • عالمی خبریں
    • اداریہ ؍مضامین
    • ادبی سرگرمیاں
    • کھیل کھلاڑی
    • فلم
    • ویڈیوز
    • Epaper
    • Terms and Conditions
    • Privacy Policy
    • Grievance

    © Copyright Hamara Samaj. All rights reserved.

    Welcome Back!

    Login to your account below

    Forgotten Password?

    Retrieve your password

    Please enter your username or email address to reset your password.

    Log In

    Add New Playlist