ریاض:اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ اس کے جنگی طیاروں نے جنوبی لبنان میں تلۃ الشقیف کے علاقے میں حزب اللہ کے فوجی اور زیر زمین ٹھکانوں پر فضائی حملے کیے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ یہ حملے ان ٹھکانوں پر فوجی سرگرمیوں کا پتہ چلنے کے بعد کیے گئے ہیں۔ فوج کا کہنا ہے کہ ان تنصیبات کا وجود اور ان میں ہونے والی سرگرمیاں اسرائیل اور لبنان کے درمیان ہونے والے معاہدوں کی خلاف ورزی ہیں۔فوج نے مزید کہا کہ وہ اپنی کارروائیاں جاری رکھے گی تاکہ اسرائیل کی سلامتی کو لاحق کسی بھی خطرے کو ختم کیا جا سکے۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان ادرائی نے گزشتہ جمعرات کو کہا تھا کہ فوج نے جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے جن میں کئی زیر زمین راستے بھی شامل ہیں۔ صہیونی فوج کے ترجمان نے وضاحت کی تھی کہ اس علاقے میں ان بنیادی ڈھانچوں کا وجود اسرائیل اور لبنان کے درمیان ہونے والے معاہدوں کی خلاف ورزی ہے۔فوجی ترجمان نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اسرائیلی فورسز اسرائیل کی سلامتی کے لیے کسی بھی خطرے کو ختم کرنے کے لیے کارروائیاں جاری رکھیں گی۔نومبر 2024 سے لبنان میں جنگ بندی کا معاہدہ نافذ ہے جو ایک سال سے زائد عرصے تک اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جاری رہنے والی لڑائی کے بعد طے پایا تھا۔ یہ لڑائی ستمبر سے ایک کھلی محاذ آرائی میں بدل گئی تھی۔ تاہم جنگ بندی معاہدے کے باوجود اسرائیل اکثر لبنان کے مختلف علاقوں، خاص طور پر جنوب میں، فضائی حملے کرتا رہتا ہے۔ اسرائیل عام طور پر کہتا ہے کہ وہ حزب اللہ کے ارکان یا ان کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔