تہران(ہ س)۔اسرائیلی فوج نے منگل کے روز اعلان کیا ہے کہ اس نے ایران کے نئے ‘جنگی’ چیف آف اسٹاف، علی شادمانی کو تہران میں گزشتہ شب فضائیہ کی ایک کارروائی میں ہلاک کر دیا ہے۔اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ شادمانی رہبر اعلیٰ علی خامنہ ای کے قریب ترین افراد میں سے ہے۔اس سے قبل، اسرائیلی فوج نے ایران کے مغربی علاقوں میں عسکری اہداف پر متعدد حملوں کا ایک سلسلہ” شروع کرنے کا اعلان کیا، جو دونوں دیرینہ دشمنوں کے درمیان جاری پانچویں روز کی کشیدگی کا حصہ ہے۔فوج کے بیان میں کہا گیا "گزشتہ شب اسرائیلی فضائیہ کے جنگی طیاروں نے ایرانی نظام کے مغرب میں واقع درجنوں فوجی اہداف پر حملوں کی متعدد کارروائیاں مکمل کیں۔بیان میں مزید بتایا گیا کہ "ان حملوں کے دوران زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائلوں کے ذخیرے اور لانچنگ کے بنیادی ڈھانچے، ڈرونز کے گوداموں اور زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائلوں کے لانچنگ پلیٹ فارمز کو نشانہ بنایا گیا۔اس سے پہلے، ایرانی خبررساں ادارے "ارنا” نے اطلاع دی تھی کہ دار الحکومت تہران میں زور دار دھماکے کی آواز سنی گئی، جب کہ "فارس” ایجنسی نے جنوبی ایران کے بندر عباس میں اسرائیلی ڈرون طیاروں کی تباہی کی خبر دی۔ اسی طرح "تسنیم” ایجنسی نے بتایا کہ نطنز کی ایٹمی تنصیب کے قریب ایک ڈرون کو فضائی دفاع نے مار گرایا۔چند لمحے قبل سرکاری ذرائع ابلاغ نے دار الحکومت تہران میں دھماکوں کی آوازیں سنے جانے کی اطلاع دی تھی، جب کہ ایرانی خبروں کی ویب سائٹس کے مطابق شمال مشرقی تہران میں تین مقامات اسرائیلی گولہ باری کی زد میں آئے، جن کے بعد مشرقی تہران سے دھوئیں کے بادل اٹھتے دیکھے گئے۔ادھر، مشرقِ وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران ایران کی جانب سے اسرائیل پر میزائل حملے رات بھر جاری رہے۔منگل کی صبح سویرے اسرائیلی فوج نے بتایا کہ ملک کے مختلف حصوں میں سائرن بجائے گئے، اور دفاعی نظام ایک بار پھر متحرک کیا گیا تاکہ ان میزائلوں کو روکا جا سکے۔ شہریوں کو پناہ گاہوں میں جانے کی ہدایت کی گئی تھی۔بعد ازاں، اسرائیلی افواج نے اعلان کیا کہ براہِ راست خطرہ ٹل جانے کے بعد شہری پناہ گاہوں سے نکل سکتے ہیں۔رات گئے کچھ میزائل داغے گئے تھے، تاہم ابتدا میں کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔ایرانی ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی کہ پاسدارانِ انقلاب نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ وہ پوری رات حملوں کی توقع رکھے۔جمعہ کے روز سے ایران اور اسرائیل کے درمیان تناؤ میں زبردست اضافہ ہوا ہے، جب اسرائیل نے ایرانی سرزمین پر شدید میزائل حملے شروع کیے، جن میں ایٹمی مقامات، دفاعی تنصیبات، شہری علاقے اور تیل و گیس کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا گیا۔ایران اور اسرائیل، دونوں نے ان حملوں میں اعلیٰ سطح کے کئی ایرانی افسران اور جوہری سائنس دانوں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ایران نے ان حملوں کو اعلانِ جنگ قرار دیا تھا اور جوابی کارروائی کرتے ہوئے کئی اسرائیلی شہریوں کو ہلاک کر دیا۔ایرانی حکام کے مطابق پانچ دنوں کے دوران کم از کم 224 افراد، جن میں اکثریت عام شہریوں کی ہے، جاں بحق ہوئے، جب کہ اسرائیل نے بھی 24 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔