عالم اسلام: منگل کی شام حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے بیروت میں صیہونی ٹولے کے حملے میں شہید ہونے والے تنظیم کے کمانڈروں کی یاد میں منعقدہ ایک جلسے سے خطاب کیا جس میں انہوں نے کہا کہ لبنانی عوام کو خوف میں مبتلا کرنے کے لئے صہیونی جنگی طیارے بیروت کی فضاؤں میں ساؤنڈ بیریئر کراس کر رہے ہیں، ہم اس بچگانہ کھیل سے نہیں ڈرتے ہیں۔
انہوں نے شہید فواد شکر کی کچھ نمایاں خصوصیات کا ذکر کیا اور ساتھ ہی شہید اسماعیل ہنیہ کی شہادت کو فلسطینی عوام کے لئے بڑا نقصان قرار دیتے ہوئے واضح کیا کہ اس سے ان کی مزاحمت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔سید حسن نے عرب حکام کے رویے پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ انتہاپسند صہیونی وزیر خزانہ نے غزہ کے بائیس لاکھ فلسطینیوں کو قتل کرنے کی دھمکی دی ہے، اب ان بیانات سے صہیونی حکومت کے ساتھ مذاکرات کی حمایت کرنے والے عرب ممالک کی آنکھیں کھل جانی چاہیئیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ اگر غزہ میں مزاحمتی محاذ کو شکست ہو گئی تو پھر صیہونی حکومت کسی پر بھی رحم نہیں کرے گی اور اردن، شام اور مصر کو بھی ختم کر کے چھوڑے گی۔ سید حسن نصراللہ نے کہا کہ ایران، یمن اور حزب اللہ کا ردعمل یقینی ہے۔ اسرائیل میں سنی جانے والی ہر صدا ہمارا حملہ نہیں ہے۔ ہم ببانگ دہل اور علی الاعلان حملہ کریں گے۔ آج پورا اسرائیل ایران اور حزب اللہ کے جوابی حملوں کے ڈر سے خوف میں ڈوبا ہوا ہے۔
حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے کہا کہ ہم آدھے گھنٹے میں دشمن کی اینٹ سے اینٹ بجانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ آج ہمارے ڈرون طیارے دشمن کے آئرن ڈوم سے گزر کر عکا تک پہنچ گئے۔ ہمارا جوابی حملہ انتہائی طاقت ور اور موثر ہوگا۔دریں اثنا اسرائیل میں انتہائی دائیں بازو کے وزیر خزانہ بیزالل سموترچ نے لبنانی حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ کے قتل کا مطالبہ کیا ہے۔اسرائیلی وزیر نے حزب اللہ کے اعلی کمانڈروں میں سے ایک فواد شُکرکی موت کے ساتویں دن منعقد کی گئی تقریب سے نصر اللہ کے خطاب کے جواب میں اس بات کا اظہار کیا جو 30 جولائی کو بیروت میں داحیہ میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں مارے گئے تھے۔ سموتریچ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے بیان میں کہا کہ اسرائیل کو نصر اللہ کو جواب نہیں دینا چاہیے بلکہ اُسے ختم کرنا چاہیے۔ یاد رہے کہ ایک تقریب میں اپنے خطاب میں حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل نصراللہ نے کہا کہ وہ 30 جولائی کو بیروت پر اسرائیل کے حملے کا جواب اکیلے یا دیگر ایرانی نواز گروپوں کے ساتھ دیں گے۔