نئی دہلی ،پریس ریلیز،ہمارا سماج:سینٹر فار نارتھ ایسٹ اسٹڈیز اینڈ پالیسی رسرچ(سی این ای ایس پی آر)جامعہ ملیہ اسلامیہ نے مورخہ تیئس اور چوبیس جولائی دوہزار چوبیس کو ’شمال مشرق میں زمین،ترقی اور شناخت کی سیاست‘ کے موضوع پر ایک دوروزہ قومی سمینار منعقد کیا۔ واضح ہوکہ اسے انڈین کونسل آف سوشل سائنس رسرچ (آئی سی ایس ایس آر) کے اسپانسر کیا تھا۔سمینار کا مقصد شمال مشرق سے متعلق اہم موضوعات پر توجہ دینے کے ساتھ خطے میں زمین، ترقی اور شناخت کی سیاست کے باہمی کردار کو پیش کرنا تھا۔سمینار میں شمال مشرق کی آٹھ ریاستوں کے علاوہ کولکتہ،بنگلور،حیدرآباد اور دہلی کے مقالہ نگاروں نے شرکت کی۔پروفیسر منیشا ترپاٹھی پانڈے،اعزازی ڈائریکٹر سین این ای ایس پی آر،جامعہ ملیہ اسلامیہ کے خیرمقدمی خطبے اور اغراض ومقاصد کے بیان کے ساتھ سمینار کا آغا زہوا۔انھوں نے اپنی تقریر میں شمال مشرق میں زمین،ترقی اور شناخت کے درمیان اندرونی ربط پر زودیا۔ سمینار کے افتتاحی اجلاس کے مہمان خصوصی پروفیسر محمد شکیل قائم مقام شیخ الجامعہ،جامعہ ملیہ اسلامیہ تھے انھیں کے دست مبارک سے سمینارکاافتتاح ہوا۔انھوں نے اپنے خطبے میں علاقائی مسائل اور چیلنجیز کے حل کے سلسلے میں علمی بحث و مباحثے کی اہمیت پرزور دیا۔پروفیسر محمد مسلم خان، ڈین فیکلٹی آف ایجوکیشن افتتاحی جلسے میں مہمان اعزازی کی حیثیت سے شریک ہوئے روح اور جوہر کے اعتبار سے متحد تہذیبی تنوع سے متشکل مختلف نسلی گروہوں کے خطے شمال مشرق پرروشنی ڈالی۔ممتاز اسکالر پروفیسر ورجینیس شاشا نے پر مغز کلیدی خطبہ ارشاد فرمایا جس نے بعد کے ہونے والے مباحثے کے لیے فضا ہموار کردی۔انھوں نے شمال مشرق کے سیاسی و انتظامی ڈھانچے پر گفتگو کر تے ہوئے شناخت کی سیاست کی تفہیم کے لیے تاریخی تناظر کی اہمیت پرزور دیا۔ انھوں نے کہا کہ آسام سے قطع طرازی کی بنیاد پر قیام کے باوجود اس پورے خطے کو بحیثیت مجموعی دیکھا جاتاہے۔افتتاحی جلسے کا اختتام پروفیسر امرجیت کے اظہار تشکر کے ساتھ ہوا۔ دوروزہ سمینار میں کل چھے تکنیکی سیشن ہوئے جن میں پچیس سے زیادہ مقالہ نگاروں نے شمال مشرق سے متعلق مختلف موضوعا ت پر مقالات پیش کیے۔سمینار کے پہلے دن ’لینڈ یوز اینڈ اٹس امپیکٹ‘،ڈولپمنٹ پروجیکٹس، اور ’انفرااسکٹرکچر اینڈ لینڈ،اسٹیٹس پالیسی آن لینڈ‘ کے موضوعات پر مقالے پڑھے گئے۔دوسرے دن ’انٹر اسٹیٹ بارڈر ڈسپیوٹ اینڈ آڈینٹیٹی، کسٹمری لاز، لینڈ اینڈ آئی ڈینٹیٹی کے موضوعات پر مقالات تھے اور لینڈ اینڈ جینڈر‘ کے موضوع پر مقالے کے ساتھ سیشن کا اختتام عمل میں آیا۔مقالہ نگاروں نے مختلف موضوعات کا احاطہ کیا جن میں چھٹے شیڈول اور دفعہ تین سو اکہتر کے تحت مقامی زمین کے حقوق کا تحفظ،مقامی برادریوں میں ترقیاتی پروجیکٹوں کی سماجی و تہذیبی مضمرات، مختلف قبائلیوں میں زمین کو غصب کرنے اور نابرابری کے معاملات،بین ریاستی سرحدوں کے تنازعات کی پیچیدگی اور پورے خطے میں مختلف نسلوں کے تناظر میں خواتین کے حقوق کے تبدیل ہوتی حرکیات شامل ہیں۔ہر سیشن کے بعد مذاکراے اور سوال وجواب کا سیشن رکھا گیا تھا جس میں اسکالروں اور فیکلٹی اراکین نے شرکت کی۔سمینار میں بڑی تعداد میں یونیورسٹی کے مختلف شعبہ جات اور مراکز کے طلبااور فیکلٹی اراکین اور ہندوستان کے مختلف علاقوں کے شرکا نے شرکت کی۔اختتامی اجلاس کی صدارت پروفیسر منیشا ترپاٹھی پانڈے،پروفیسر سویاساچی (سبکدوش) نے کی۔