بلال بزاز
سرینگر ،سماج نیوز سروس:جموں کشمیر میں دفعہ 370کی منسوخی اور حد بندی عمل کے بعد پہلی بار سخت ترین حفاظتی انتظامات کے بیچ بدھ کو دوسرے مرحلہ کیلئے ووٹنگ ہو رہی ہے ۔ پہلے مرحلہ میں ووٹنگ کی اچھی خاصی شرح کے بعد اب نظریں دوسرے مرحلہ پر بنی ہوئی ہے جہاں سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر سمیت دیگر کئی اہم سیاسی شخصیت میدان میں ہے اور اپنی قسمت آزمائی کر رہے ہیں ۔دوسرے مرحلہ کیلئے انتخابی مہم سوموار کی شام اختتام پذیر ہوئی جس دوران تمام امید واروں نے ووٹران کو اپنی جانب راغب کرنے کیلئے ہر ممکن کوشش کی ۔تفصیلات کے مطابق جموں کشمیر میںاسمبلی انتخابات کا دوسرا مرحلہ بدھ وار کو ہے اور اس دن جموں اور وسطی کشمیر کے سرینگر ، بڈگام اور گاندربل اضلاع میں ووٹ ڈالیں جا رہے ہیں ۔اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے کیلئے تمام تیاریاں مکمل کی جا چکی ہے جبکہ انتخابی مہم میں اختتام پذیر ہوئی ۔ اس مرحلہ میں سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ بھی میدان میں ہے اور 26 نشستوں پر ووٹنگ ہونی ہے ۔ حکام نے بتایا کہ پہلے مرحلے میں 61 فیصد سے زیادہ ٹرن آؤٹ کے بعد، جموں و کشمیر اب 25 ستمبر کو اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے کیلئے تیار ہے۔دوسرے مرحلے میں جموں کے تین اضلاع کی 11 سیٹوں سمیت 26 اسمبلی حلقوں میں انتخابات ہوں گے۔ ان حلقوں میں ضلع سرینگر میں حضرت بل، خانیار، حبہ کدل ،لال چوک، چھانہ پورہ، زیڈی بل ،عیدگاہ اور سنیٹر شالٹینگ شامل ہیںجبکہ وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں بیرواہ، خانصاحب، چرار شریف اور چاڈورہ سمیت پانچ حلقے ہیں۔جموں کے ریاسی ضلع کے حلقوں میں گلاب گڑھ (ST) اور شری ماتا ویشنو دیوی شامل ہیں۔ کالا کوٹ سندر بنی، نوشہرہ، راجوری، تھانامنڈی اور بدھل راجوری ضلع میں ہیں، جبکہ باقی تین پونچھ-حویلی، مینڈھر اور سورنکوٹ پونچھ ضلع میں ہیں۔وسطی کشمیر کے گاندربل میں نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ میدان میں ہیں۔ عبداللہ بڈگام سے بھی الیکشن لڑ رہے ہیں، جہاں ان کا مقابلہ پی ڈی پی کے آغا سید منتظر ہے۔گاندربل ضلع کا ایک اور اہم حلقہ کنگن ہے، جو درج فہرست قبائل ( ایس ٹی ) کیلئے مخصوص ہے، جہاں سات امیدوار مقابلہ کر رہے ہیں۔اس مرحلے میں ایک اور قابل ذکر حلقہ ریاسی ضلع میں نئی بنائی گئی ویشنو دیوی اسمبلی سیٹ ہے، جو پہلے ریاسی حلقہ کا حصہ تھی۔ اس نشست کیلئے سات امیدوار مدمقابل ہیں۔ این سی کانگریس اتحاد نے بھوپندر سنگھ کو میدان میں اتارا ہے، بی جے پی نے بلدیو راج شرما کو میدان میں اتارا ہے، اور پرتاپ کرشن شرما جے کے پی ڈی پی سے مقابلہ کر رہے ہیں۔ چار آزاد امیدوار جگل کشور، بنسی لال، راج کمار، اور شام سنگھ بھی دوڑ میں شامل ہیں۔خیال رہے کہ جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات تین مرحلوں میں کرائے جا رہے ہیں جن میں 18 ستمبر، 25 ستمبر اور یکم اکتوبر کو ووٹنگ ہوگی۔ ووٹوں کی گنتی 8 اکتوبر کو ہوگی۔ خیال رہے کہ دوسرے مرحلے کیلئے 25 ستمبر کو طے شدہ، جموں و کشمیر کے چھ اضلاع میں پھیلے ہوئے 26 اسمبلی حلقوں میں 329 امیدواروں نے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کیے۔62 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد جبکہ 27 نے کاغذات واپس لے لیے جس سے 240 امیدوار میدان میں رہ گئے۔امیدواروں کی سب سے زیادہ تعداد والا حلقہ 16کے ساتھ حبہ کدل ہے جبکہ کنگن میں سب سے کم امیدوار چھ ہیں۔اسی دوران پہلے مرحلہ میں ووٹنگ کی اچھی خاصی شرح کے بعد اب نظریں دوسرے مرحلہ پر بنی ہوئی ہے جہاں سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر سمیت دیگر کئی اہم سیاسی شخصیت میدان میں ہے اور اپنی قسمت آزمائی کر رہے ہیں ۔دوسرے مرحلہ کیلئے انتخابی مہم سوموار کی شام اختتام پذیر ہوئی جس دوران تمام امید واروں نے ووٹران کو اپنی جانب راغب کرنے کیلئے ہر ممکن کوشش کی ۔ الیکشن کمیشن آف اِنڈیا (اِی سی آئی) نے آسان اور بغیر پریشانی اِنتخابی شرکت کے لئے رائے دہندگان کی سہولیت کے لئے 26 اَسمبلی حلقوں میںصد فیصد ویب کاسٹنگ کے ساتھ 3,502 پولنگ سٹیشن قائم کئے ہیں جن میں 1056 شہری اور 2446 دیہی پولنگ سٹیشن شامل ہیں۔رائے دہندگان کی شرکت کو بڑھانے کے لئے اس مرحلے میں 157 خصوصی پولنگ سٹیشن قائم کئے گئے ہیں جن میں 26 پولنگ بوتھ برائے خواتین نہیں گلابی رنگ کے پولنگ سٹیشن کہا جاتا ہے ، 26 پولنگ سٹیشن بالخصوص جسمانی طور خاص اَفراد اور 26 پولنگ سٹیشن نوجوانوں کے کے ذریعے چلائے جائیں گے جبکہ 31بوڈر پولنگ سٹیشن ،26گرین پولنگ سٹیشن ،22منفرد پولنگ سٹیشن شامل ہیں ۔ووٹنگ صبح 7بجے شروع ہوگی اور شام 7 بجے اِختتام پذیر ہوگی۔