کپڑے بھی پھاڑ ڈالے، پولس نے بچائی جان
بنگلورو: کرناٹک میں بی جے پی رکن اسمبلی ایم پی کمارسوامی کو اس وقت مشکل حالات کا سامنا کرنا پڑا جب وہ ہاتھیوں کے حملے میں ہلاک ایک خاتون کے کنبہ سے ہمدردی کا اظہار کرنے پہنچے۔ مہلوکہ کے گھر والے غمزدہ تھے، اور جب بی جے پی رکن اسمبلی وہاں پہنچے تو ان سے لوگ طرح طرح کے سوال کرنے لگے۔ عوام کو جب بی جے پی لیڈر سے اطمینان بخش جواب نہیں ملا تو انھیں دوڑا دوڑا کر پیٹنا شروع کر دیا، یہاں تک کہ ان کے کپڑے بھی پھاڑ دیئے۔ پولس جوانوں نے سرگرمی دکھاتے ہوئے ایم پی کمارسوامی کو لوگوں سے بچایا اور انھیں محفوظ مقام پر لے گئے۔کچھ خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق بی جے پی رکن اسمبلی ہاتھیوں کے حملے میں ہلاک خاتون کی موت کے بعد اس کے گھر پہنچے تھے۔ وہاں لوگوں نے ایم پی کمارسوامی سے سوال کیا کہ ہاتھیوں کا حملہ روکنے کے لیے کون کون سے قدم اٹھائے جا رہے ہیں۔ اس پر وہ اطمینان بخش جواب نہیں دے سکے، جس کے بعد لوگوں کا غصہ ساتویں آسمان پر پہنچ گیا اور انھوں نے بی جے پی لیڈر کے ساتھ بدسلوکی شروع کر دی۔معاملہ کرناٹک کے چکمنگلور ضلع کا ہے۔ یہاں مدیگیرے اسمبلی سیٹ سے بی جے پی رکن اسمبلی ایم پی کمارسوامی اچھی نیت کے ساتھ پہنچے تھے، لیکن انھیں برے سلوک کا سامنا کرنا پڑا۔ بتایا جاتا ہے کہ اس علاقہ میں اکثر لوگوں کو ہاتھیوں کے حملے کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ کئی بار اس مسئلہ کو لے کر عوام پولس اور سیاسی لیڈروں کے پاس گئی، لیکن ابھی تک کوئی حل نہیں نکالا گیا ہے۔