نئی دہلی، 30 مئی ، سماج نیوزسروس: دہلی کے پسماندہ طبقوں سے آنے والے بچوں کی بہتری کی طرف ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے، کیجریوال حکومت نے ماڈل ٹاؤن اسمبلی میں ایک "چائلڈ ڈیولپمنٹ سینٹر” شروع کیا ہے۔ دہلی کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس (DCPCR) کے ذریعہ شروع کیے گئے اس سینٹر کا افتتاح خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزیر آتشی نے کیا۔ اس مرکز کا مقصد کچی آبادیوں میں رہنے والے بچوں کی تعلیمی ضروریات کو پورا کرنا اور ان کی ہمہ جہت ترقی کے لیے تمام ضروری سہولیات فراہم کرنا ہے۔اس موقع پر خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزیر آتشی نے کہا کہ ڈی سی پی سی آر کا چائلڈ ڈیولپمنٹ سینٹر کچی آبادیوں میں رہنے والے بچوں کے لیے امید کی کرن کا کام کرے گا۔ انہوں نے کہا، "وزیر اعلی اروند کیجریوال کا ویژن دہلی کے بچوں کو بہترین سہولیات فراہم کرنا ہے۔” انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی جی کی رہنمائی میں دہلی کے اسکولوں نے پرائیویٹ اسکولوں کو بھی پیچھے چھوڑ کر بہتر نتائج کے ساتھ عالمی معیار کا درجہ حاصل کیا ہے۔ اب حکومت کی توجہ ایم سی ڈی اسکولوں کو عالمی معیار کا بنانا ہے اور انہیں بچوں کی سیکھنے کی ضروریات کے مطابق تیار کرنا ہے۔پروگرام میں خواتین اور اطفال کی ترقی کی وزیر آتشی نے والدین پر زور دیا کہ وہ اپنے بچوں کے روشن مستقبل کو یقینی بنانے کے لیے ان کی تعلیم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔ انہوں نے کہا کہ میں جب بھی اسکولوں کا دورہ کرنے جاتا ہوں تو بچوں کی طرف سے مطالبہ ہوتا ہے کہ ہمیں گھر پر بیٹھنے کی جگہ نہیں مل پاتی۔ انہوں نے کہا کہ ایک عام خاندان کے گھر میں اتنی جگہ نہیں ہے کہ وہ اپنے بچوں کو پڑھنے اور کھیلنے کے لیے الگ جگہ دے سکیں۔ اسی لیے یہ چائلڈ ڈیولپمنٹ سینٹر ان بچوں کے لیے بہت خاص ہے۔ اسکول ختم ہونے کے بعد بچے اس سینٹر کا دورہ کر سکتے ہیں۔ جہاں انہیں پڑھنے، کھیلنے اور ہر روز کچھ نیا سیکھنے کی جگہ ملے گی۔خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزیر آتشی نے کہا کہ یہ بچوں کی ترقی کا مرکز دہلی کے بچوں اور لوگوں کے لیے وقف ہے۔ انہوں نے والدین سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس سینٹر میں ان کی شرکت ضروری ہے لہٰذا وہ اپنے بچوں کے روشن مستقبل کے لیے اس سینٹر کو ضرور استعمال کریں۔انہوں نے کہا کہ اکثر بچوں کی مائیں کہتی ہیں کہ وہ کم پڑھے لکھے ہیں، ایسے میں وہ اپنے بچوں کی تعلیم میں شراکت دار کیسے بن سکتے ہیں۔ اس لیے میں ان تمام ماؤں سے کہنا چاہتی ہوں کہ چاہے وہ پڑھی لکھی نہ ہوں لیکن اپنے بچوں کے لیے روزانہ کم از کم آدھا گھنٹہ ضرور نکالیں اور ان سے پوچھیں کہ انھوں نے اسکول میں کیا کیا ہے۔آپ نے کون سی سرگرمیاں کیں؟ آپ کے روزانہ کے وقت کا یہ آدھا گھنٹہ بچوں پر بہت مثبت اثر ڈالے گا۔ خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزیر آتشی نے کہا کہ بچوں کو اچھی تعلیم فراہم کرنا کیجریوال حکومت کی ذمہ داری ہے۔ لیکن والدین کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے بچوں کو وقت دیں اور ان کی پڑھائی پر توجہ دیں۔ اور جب حکومت اور آپ مل کر ذمہ داری پوری کریں گے تو پھر بچے کو کامیابی سے کوئی نہیں روک سکتا۔آپ کو بتاتے چلیں کہ چائلڈ ڈیولپمنٹ سینٹر میں بچوں کو مختلف سہولیات میسر ہوں گی۔ یہاں ایک کریچ بھی ہے جس میں کام کرنے والے والدین اپنے بچوں کو دن کے وقت بغیر کسی خوف کے محفوظ ماحول میں رکھ سکتے ہیں۔اس کے ساتھ بچوں کو ابتدائی بچپن کی معیاری تعلیم بھی ملے گی۔سلام بالک ٹرسٹ کے تعاون سے قائم کیا گیا، چائلڈ ڈیولپمنٹ سینٹر میں بچوں کے لیے تعلیمی وسائل تک رسائی، ڈیجیٹل خواندگی کی مہارتیں سیکھنے اور تیار کرنے کے لیے آن لائن لرننگ پلیٹ فارم استعمال کرنے کے لیے ایک کمپیوٹر روم بھی ہے۔ اس کے علاوہ بچوں کی جسمانی اور نفسیاتی نشوونما کے لییسینٹر میں بچوں کے لیے مختلف گیمز کو بھی شامل کیا گیا ہے۔