برطانیہ:اسرائیل کی جانب سے گذشتہ ہفتے حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ اور حزب اللہ کے سینیر کمانڈر فواد شکر کے قتل کے پس منظر میں ایک طرف لبنان میں اسرائیل اور حزب اللہ اور دوسری طرف ایران کے درمیان فوجی اور سکیورٹی الرٹ جاری ہے۔اسرائیل کے حزب اللہ اور ایران کے ساتھ ممکنہ تصادم پر بین الاقوامی انتباہات میں اضافہ ہوا ہے اور عالمی برادری اسرائیل اور ایران دونوں پر کشیدگی سے بچنے اور خطے کو ایک نئی جنگ میں دھکیلنے سے باز رہنے کا مشورہ دیا جا رہا ہے۔برطانوی وزیرخارجہ نے اپنے ایرانی ہم منصب علی باقری سے بات کرتے ہوئے خبردار کیا کہ مشرق وسطیٰ میں مزید کشیدگی کسی کے مفاد میں نہیں۔امریکہ کے بعد برطانیہ نے بھی خطے میں تباہ کن جنگ چھڑنے سے خبردار کیا ہے۔برطانوی وزیرخارجہ ڈیوڈ لیمی نے بدھ کے روز ’ایکس‘ پلیٹ فارم پر اپنے اکاؤنٹ پر ایک ٹویٹ میں کہاکہ مشرق وسطیٰ میں مزید کشیدگی کسی کے مفاد میں نہیں”۔انہوں نے وضاحت کی کہ انہوں نے قائم مقام ایرانی وزیر خارجہ علی باقری کنی سے بات کی اور خبردار کیا کہ کسی بھی ایرانی حملے کے خطے کے لیے تباہ کن نتائج ہوں گے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایران اور تمام فریقین کو فوری طور پر کشیدگی کو روکنا چاہیے۔برطانیہ کی طرف سے یہ انتباہات ایک ایسے وقت میں آئی ہیں جب دوسری طرف ایرانی حکومت اور اس کے آرمی چیف نے اکتیس جولائی کو حماس کے رہ نما اسماعیل ھنیہ کےتہران میں قتل پر اسرائیل کو سخت جواب دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔یہ پیش رفت متعدد امریکی عہدیداروں کی لیکس کے ساتھ آئی جن میں کہا گیا ہے کہ ایران کا اسرائیل کے خلاف رد عمل محدود ہوگا۔