دمشق (یواین آئی) شام کے وزیر خارجہ اسعد الشیبانی نے تصدیق کی ہے کہ شام پر عائد پابندیاں ان کے ملک کو درپیش سب سے بڑا چیلنج ہیں اور ان پابندیوں کو ہٹانا شام کے استحکام کی بنیاد ہے۔ اسعد الشیبانی نے بدھ کو ڈیووس کانفرنس کے موقع پر ایک تقریر میں مزید کہا کہ دنیا کو چاہیے کہ وہ اپنی پابندیوں کو روس میں موجود بشار الاسد کے خلاف عائد کرنے کی ہدایت کرے۔
انہوں نے کہا کہ شام میں سلامتی کے حالات قابل قبول ہو چکے ہیں۔ اب ان کا ملک عوام کے تمام طبقات کے لیے ہو گا اور کسی خانہ جنگی یا فرقہ وارانہ جنگ میں نہیں جائے گا۔ شام کے وزیر خارجہ نے یہ بھی واضح کیا کہ دمشق اس بات کو یقینی بنائے گا کہ ملک میں شامی خواتین کا کردار ہو۔ نئی انتظامیہ نہیں چاہتی کہ شام امداد پر منحصر رہے۔انہوں نے کہا کہ شام توانائی اور بجلی کے شعبے میں خلیجی ممالک کے ساتھ شراکت داری قائم کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شام میں صنعتی اور سیاحت کے وسائل میں سرمایہ کاری کرنے کا بہترین موقع ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ نئی انتظامیہ پیشہ ورانہ تعلیمی نصاب فراہم کرے گی۔ اسعد الشیبانی نے یہ بھی عندیہ دیا کہ بڑے اقتصادی چیلنجوں کا سامنا کرنے کے باوجود شام کی معیشت غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے کھلی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ شام ایک پرامن ریاست بننا چاہتا ہے اور اس سے دنیا کے کسی بھی ملک کو کوئی خطرہ نہیں ہو گا۔
شامی وزیر خارجہ نے بدھ کے روز ڈیووس میں عالمی اقتصادی فورم میں تقریر کی۔ یہ پہلا موقع ہے کہ شام عالمی فیصلہ سازوں کے سالانہ اجلاس میں شرکت کر رہا ہے۔