مونگیر(پریس ریلیز) عالمی شہرت یافتہ صحافی اور سماجی کارکن محترمہ سیما اظہرالدین نے جامعہ رحمانی خانقاہ مونگیر اور رحمانی فاؤنڈیشن کا دورہ کیا۔ 67 سالہ محترمہ سیما اظہرالدین، جو جنوبی شہر حیدرآباد کی رہنے والی ہیں اور گزشتہ چالیس برسوں سے امریکہ میں مقیم ہیں، نے اپنے دورے کے دوران جامعہ کے تعلیمی نظام، طلبہ کی سرگرمیوں اور جامعہ کی مختلف خدمات کو قریب سے دیکھا اور بے حد متاثر ہوئیں۔محترمہ سیما اظہرالدین، جو جل دھارا فاؤنڈیشن کی صدر ہیں اور صاف پانی کی فراہمی کے لیے بھارت میں اہم خدمات انجام دے رہی ہیں، امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ میں بھارتی شہریوں کی ترجمان کے طور پر بھی نمایاں خدمات انجام دے چکی ہیں۔ انہوں نے اپنے اس حالیہ دورے کے دوران مدرسہ کے تعلیمی نظام پر ایک خصوصی اسٹوری تیار کرنے کے لیے جامعہ رحمانی کا انتخاب کیا۔ اس کے علاوہ، انہوں نے خانقاہ رحمانی میں مشائخ عظام سےملاقات کی، ان کی دعائیں لیں اور خانقاہ کی روحانی فضا میں کچھ وقت گزارا۔ محترمہ سیما اظہرالدین نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک چھوٹے مدرسے کی توقع لے کر یہاں آئی تھیں، لیکن جامعہ رحمانی کے معیاری تعلیمی نظام بالخصوص دارالحکمت میں قرآن، حدیث اور فقہ کے ساتھ ساتھ عربی زبان میں طلبہ کو بے تکلفی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے اور عربی زبان میں ہی سائنس اور حساب پڑھتے ہوئے دیکھ کر حیران و ششدر رہ گئیں۔انہیں یہاں جو دیکھنے کو ملا وہ ان کی توقع سے بہت زیادہ تھا۔اس کے علاوہ ایک ہی شاخ کے نیچے رحمانی اسکول آف ایکسیلنس، رحمانی 30 اور بی ایڈ کالج جیسے فعال تعلیمی اداروں کو دیکھ کر بے حد متاثر ہوئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ادارہ جدید اور روایتی تعلیم کے امتزاج کا ایک مثالی نمونہ ہے، جو طلبہ کو نہ صرف علمی بلکہ اخلاقی اور ہر میدان میں عملی تربیت فراہم کر رہا ہے۔دورے کے دوران، محترمہ سیما نے رحمانی اسکول اور بی ایڈ کالج کی مختلف کلاسز کا معائنہ کیا اور طلبہ و اساتذہ سے ملاقات کی۔ انہیں طلبہ سے تبادلہ خیال کر کے ان کی تعلیمی سرگرمیوں کو قریب سے جاننا تھا اس کے لیے ان کے ساتھ طلبہ کی ایک خصوصی نشست منعقد کی گئی، جس کی نظامت فکر و نظر ٹی وی کے چیف ایڈیٹر اور جامعہ رحمانی کے شعبہ صحافت کے ایچ او ڈی فضل رحمٰں رحمانی نے کی۔ تقریب کا آغاز جامعہ رحمانی کے ناظم تعلیمات مولانا جمیل احمد صاحب مظاہری کی تقریر سے ہوا، جس میں انہوں نے جامعہ کی تعلیمی خدمات پر روشنی ڈالی اور کہا کہ یہ ادارہ قوم و ملت کے لیے روشنی کا ایک مینار ہے۔ بعد ازاں،جامعہ رحمانی کے جنرل سکریٹری الحاج مولانا محمد عارف صاحب رحمانی نے محترمہ سیما اظہرالدین کا تعارف پیش کیا اور کہا کہ طلبہ کو ابتدائی درجات میں ہی زندگی میں کچھ کرنے کا مقصد طے کر لینا چاہیے۔ محترمہ سیما اظہرالدین نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جامعہ کی تعلیمی و تربیتی خدمات کو بے حد سراہا اور کہا کہ چوں کہ میں نے عملی طور پر مدرسہ کو اپنی آنکھوں سے دیکھ لیا ہے اسلیے اب اس کے بارے میں لکھنے میں مجھے غیر معمولی تقویت ملے گی۔ جامعہ رحمانی کی کوششیں نہ صرف تعلیمی میدان میں بلکہ سماجی اور اخلاقی سطح پر بھی اہمیت کی حامل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جامعہ کا تعلیمی ماحول طلبہ کے لیے نہایت معاون اور تربیت یافتہ ہے، جو مستقبل کے چیلنجز کے لیے انہیں تیار کر رہا ہے۔تقریب کے دوران سوال و جواب کا ایک دلچسپ سیشن بھی منعقد کیا گیا، جس میں طلبہ نے مختلف موضوعات پر سوالات کیے اور محترمہ سیما نے ان سوالات کے مدلل جوابات دیے۔ محترمہ نے طلبہ کے جوش و خروش اور ان کے سوالات سے متاثر ہو کر کہا کہ یہ نوجوان نہایت باصلاحیت اور پرعزم ہیں۔محترمہ سیما اظہرالدین کے دورے نے جامعہ رحمانی کی تعلیمی، سماجی اور روحانی خدمات کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ ان کا یہ دورہ جامعہ کی عالمی سطح پر شہرت کو مزید تقویت دینے کا سبب بنے گا۔اخیر میں جامعہ رحمانی کے طلبہ امور کے ناظم تعلیمات جناب مولانا خالد صاحب رحمانی نے کلمہ تشکر پیش کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ رحمانی عالمی سطح پر شہرت رکھنے والا ادارہ ہے۔ یہی وجہ سے کہ یہاں ہر زمانہ میں ملک و بیرون ملک سے مہمانان آتے رہے ہیں۔ انہیں کے شکریہ سے ساتھ پروگرام کا اختتام ہوا۔