نئی دہلی (یو این آئی)مدھومیتا بشٹ ہندوستان کی ان باصلاحیت پروفیشنل بیڈمنٹن کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں جنہوں نے قومی اوربین الاقوامی میدان میں اپنی منفرد شناخت قائم کی۔ملک کے بہترین بیڈمنٹن کھلاڑیوں میں سے ایک بشٹ جنہوں نےعالمی سطح پر شہرت حاصل کی، بیڈمنٹن کے شاندار کھلاڑیوں میں ان کا شمار ہوتا ہے۔مدھومیتا بشٹ 5 اکتوبر 1964 کو ہندستانی ریاست اتراکھنڈ میں پیدا ہوئیں۔مدھومیتا کا بیڈمنٹن کا دور تقریباً تین دہائیوں پر محیط رہا۔ چھوٹے سے شہر کی ایک لڑکی مضبوط ارادہ، ہمت اور کامیاب ہونے کے عزم کو یکجا کرکے اپنی ایک الگ دنیا بنائی اور بیڈمنٹن میں ایک مثال قائم کی ۔ سال 1977 میں قومی سب جونیئر چیمپئن بننے والی اس لڑکی کا فلسفۂ زندگی بہت سادہ تھا۔
مدھومیتا کے پورے خاندان نے ان کے کیرئر کو بنانے میں بہت قربانیاں دیں، چونکہ ان کے والد بھی انہیں ایک بہترین بیڈمنٹن پلیئر دیکھنا چاہتے تھے۔ مدھومیتا کو بچپن میں کھیلوں سے انتہائی دلچسپی تھی۔ ایک وقت میں بہت سارے کھیل کھیلا کرتے تھیں۔ ایک اچھا بیڈمنٹن کھلاڑی اور ٹیبل ٹینس کا کھلاڑی بننا چاہتی تھیں۔ والی بال میں بھی ان کو بہت دلچسپی تھی۔ ان کے والد نے انہیں مشورہ دیا کہ وہ مختلف کھیلوں میں طبع آزمائی نہ کرکے کسی ایک کھیل کا انتخاب کریں جس میں وہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر سکیں۔ آخر کار بشٹ نے اپنے والد کے مشورے پر عمل کرتے ہوئے بیڈمنٹن پر خاص توجہ دی اور صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے بہترین کھیل کا مظاہرہ کیا۔ بیڈمنٹن کی ابتدائی تربیت حاصل کرنے والی مدھومیتا نے رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے سخت محنت کی۔ آؤٹ ڈور کلے کورٹس پر کھیلنے سے لے کر ایک عارضی انڈور ہال تک جس کی چھت صرف 15 فٹ اونچی تھی ، انہوں نے وہاں بھی دلجوئی سے مشق کی۔
بچن سے ہی مدھومیتا کی کھیلوں کی طرف رغبت رہی۔جس کی وجہ سے وہ کافی ٹیلنٹڈ کھلاڑی مانی جاتی ہیں۔ ان کی صلاحیت ، ان کی فٹنیس اور کھیل کی باریکیوں میں سدھار پیدا کیا اورانہیں بین الاقوامی سطح کی کھلاڑی بننے کے لئے تیار کیا۔
ریاستی اور بین الاقوامی کھیلوں میں ان کی شراکت قابل ذکر ہے۔انہوں نے قومی سطح پر کھیل میں اپنی گرفت مضبوط کرنے کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی سطح پر بھی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کر کے شہرت حاصل کی۔ انہوں نے اپنے کھیل میں ہمیشہ درست ٹائمنگ، صحیح پلیسنگ، کلاسک ٹچ اور مکمل طور پر پیشہ ورانہ تکنیک اپنائی ۔ہندوستانی بیڈمنٹن کے ایسے اسٹارکھلاڑی رہیں جنہوں نے قومی سطح سے لے کر بین الاقوامی سطح تک بیڈمنٹن کا اپنا شاندار سفر مکمل کیا۔انہوں نے اپنے تجربہ اور کھیل سے یہ ثابت کردیا کہ صحیح وقت اور درست پلیسنگ سے کھیل جیتا جا سکتا ہے۔ بشٹ ایک پرسکون طبیعت کی مالک تھیں اور ہندوستانی کھیلوں کی دنیا کے لیے ایک متاثر کن شخصیت ثابت ہوئیں۔کم عمری میں اپنی شاندار پرفارمینس کی بدولت اپنے پورے کیرئیر میں کئی بہترین کارکردگیوں سے سب کو مسحور کر دیا۔
سال1980 سے 2002 تک قومی سطح پر ان کا شاندار کیریئر رہا۔انہوں نے بیڈمنٹن کی دنیا میں اپنا ایک خاص مقام بنایا اور سب کی توجہ اپنی جانب مرکوز کرائی۔ جارحانہ کھلاڑی نے سال 1986 کے درمیان آٹھ مرتبہ قومی سنگلز چیمپئن شپ، نو مرتبہ ڈبلز اور بارہ مرتبہ مکسڈ ڈبلز مقابلوں میں جیت درج کی۔ مدھومیتا نے سب سے پہلے مینا شاہ کا لگاتار سات نیشنل سنگلز ٹائٹل جیتنے کا ریکارڈ توڑا۔ ان کے آٹھ ٹائٹلز میں 1984 اور 1990 کے درمیان لگاتار سات ٹائٹلز شامل ہیں۔ یہ ریکارڈ 2005 تک قائم رہا، جب اپرنا پوپٹ نے اسے نو جیت کے ساتھ پیچھے چھوڑ دیا۔
سال1992 میں، مدھومیتا بارسلونا میں ہونے والے اولمپک گیمز میں ملک کی نمائندگی کرنے والی پہلی ہندوستانی خاتون بیڈمنٹن کھلاڑی بنیں۔ درحقیقت، 1980 اور 1990 کی دہائیوں میں، مدھومیتا عالمی کپ اور اوبر کپ مقابلوں کے لیے ہندوستانی ٹیموں میں ایک باوقار کھلاڑی کی حیثیت رکھتی تھیں۔ مدھومیتا کوالالمپور میں 1998 کے ایشیائی کھیلوں میں کانسہ کا تمغہ جیتنے والی ٹیم کا بھی حصہ تھیں۔
مدھومیتا 1992 میں عالمی درجہ بندی میں 29 ویں نمبر پر تھیں۔ تین ماہ تک انہوں نے بیرون ملک کھیلنے کے لیے اسپانسر کی تلاش کی لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ عالمی ٹورنامنٹس میں شرکت نہ کرنے کی وجہ سے ان کی رینکنگ 60 تک گر گئی تھی۔
چونکہ اس وقت صرف ٹاپ 40 کھلاڑیوں کو اولمپک گیمز میں براہ راست داخلہ ملا تھا، اس لیے ان کے پاس اپنی رینکنگ بڑھانے کے لیے کھیلنے اور اچھی کارکردگی دکھانے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں تھا۔
مدھومیتا بشٹ کی ریٹائرمنٹ مدھومیتا نے 2002 میں فعال کھیلوں سے ریٹائرمنٹ لے لی اور انڈین ریلویز کے لیے ایک سرکاری مبصر کے طور پر کام کیا۔اسپورٹس اتھارٹی آف انڈیا بیڈمنٹن اکیڈمی میں نوجوان کھلاڑیوں کو بیڈمنٹن میں مہارت حاصل کرنے میں مدد کرنے کے لیے کام کیا۔
مدھومیتا، جو 27 سالوں سے مسابقتی بیڈمنٹن میں شامل ہیں، ایک بار شدید چوٹ کے خطرے کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ 1999 میں بنگلور میں ایک قومی کیمپ کے دوران ان کی ٹانگ میں چوٹ لگنے سے اس کا کیریئر ختم ہونے کے دہانے پر تھا اور انہیں آپریشن کی ضرورت تھی۔ ایک بار مدھومیتا نے محسوس کیا کہ اب ان کے لئے دوبارہ کھیلنا ممکن نہیں ہے۔
فخر بات ہےکہ مدھومیتا کبھی بھی سنگلز فائنل میں نہیں شکست سے دوچار نہیں ہوئیں۔ انہوں نے 15 میں سے پانچ قومی سنگلز فائنل میں اپنے حریف کو شکست دی۔انہوں نے آٹھ بار نیشنل سنگلز چیمپئن، نو بار ڈبلز چیمپئن اور بارہ بار مکسڈ ڈبلز چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کیا۔ انہیں 1982 میں ارجن ایوارڈ سے نوازا گیا اور سال 2006 میں پدم شری سے بھی نوازا گیا۔سال 1977 میں، مدھومیتا سب جونیئر بیڈمنٹن چیمپئن بن گئیں۔ اور اپنے کیریئر میں 8 بار انڈین نیشنل ویمنز سنگلز بیڈمنٹن کا ٹائٹل بھی جیتا۔ انہوں نے 3 دہائیوں پر محیط اپنے طویل کیریئر میں 9 بار ڈبلز ٹائٹل اور 12 بار مکسڈ ڈبلز ٹائٹل بھی جیتا تھا۔
انہوں نے 1982 میں ایشین گیمز میں کانسہ کا تمغہ جیتا تھا اور 1998 میں ایشین گیمز میں کانسہ کا تمغہ جیتنے والی ٹیم کا بھی حصہ تھیں۔ اس نے سال 1992 میں بارسلونا اولمپکس میں ہندوستان کی نمائندگی کی۔ بین الاقوامی سطح پر اس نے ٹولوز اوپن میں ٹرپل کراؤن بھی جیتا اور یو ایس ایس آر اوپن میں رنر اپ رہی۔ ان کی عالمی درجہ بندی 1992 میں 29 ویں تھی اور ان کی سب سے بڑی جیت اسی سال ملی جب انہوں نے انڈونیشین اوپن کے دوسرے راؤنڈ میں اس وقت کی عالمی نمبر 2 کسوما سراونتا کو شکست دی۔ کئی سالوں میں، اپنے کھیل کے کیریئر کے دوران، بشٹ نے مختلف پارٹنرز کے ساتھ کئی ڈبلز قومی ٹائٹل جیتے ہیں۔
آٹھ سنگلز مقابلوں کے علاوہ، سات ویمنز ڈبلز اور ایک درجن مکسڈ ڈبلز ٹائٹل بھی جیتے۔مدھومیتا کی ریٹائرمنٹ کے ساتھ، ہندوستانی بیڈمنٹن کی تاریخ کا ایک لمبا اور شاندار باب ختم ہو گیا۔ جب مدھومیتا نے آخر کار لکھنؤ میں 2001 نیشنل چیمپئن شپ میں مارکوس برسٹو کے ساتھ 12ویں بار ٹائٹل مکسڈ ڈبلز جیتنے کے بعد اپنے مسابقتی کیریئر کا خاتمہ کیا۔