بانگرمؤ ،پریس ریلیز،ہماراسماج:گزشتہ شب مدرسہ مولانا ابوالکلام آزاد ایجوکیشن کا سنگ بنیادرکھاگیا،اس موقع پر ایک عظیم الشان جلسہ سیرت النبی ﷺ کا اہتمام بھی گیاہے۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مفتی عبدالرشید قاسمی استاذ حدیث مدرسہ جامع العلوم پٹکاپورکانپور نے کہا قومی بگاڑ کی ابتداء ،ہمیشہ افراد کے بگاڑ سے ہوا کرتی ہے، افراد کے بگاڑ کی صورت میںنہ تو معاشرے کا انتشار دور ہو سکتا ہے، نہ پورے طور پر جماعتی شیرازہ بندی ممکن ہو سکتی ہے اور ظاہر ہے جب کوئی قوم تشتت اور گروہ بندی کا شکار ہو جائے، تو دنیا میںاس کی ہوا خیزی اور بربادی کسی طرح بھی نہیںرک سکتی، افراد کا بگاڑ ہی ایسا روگ ہے، جس نے مسلمانوںکو گھن کی طرح اندر ہی اندر کھوکھلا کر دیا ہے اور یہی وہ بنیادی فساد ہے ،جس نے قوم مسلم کی پوری عمارت کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ مسلمانوں میں آئے دن ،بہتر سے بہتر اسکیمیں ناکام ہو تی رہتی ہیں، مفید سے مفید تر اجتماعی پروگرام فیل ہوتے رہتے ہیں، اتحاد و اتفاق کی ہر کوشش بے نتیجہ بنتی رہتی ہے۔ یہ چیزیں صاف بتارہی ہیں کہ مسلمانوں کی اکثریت رب چاہی کے بجائے من چاہی زندگی بسر کر رہی ہے اور اصلاح کے بجائے فساد کا راستہ اختیار کر چکی ہے اور تعجب تو یہ ہے کہ خطر ناک منزل سامنے آچکی ہے، پھر بھی اسے ہوش نہیںآتا اور سب کچھ ہو جانے کے بعد بھی غلط روش سے باز آنے کے لیے تیار نہیں،جب یہ قوم اپنی حالت بدلنے کے لیے تیار نہیںتو قانون قدرت کس طرح بدل سکتا ہے:ایسے پر خطر حالات میں ایک مدرسہ کا سنگ بنیادبہت اہمیت کا حامل ہے۔ یقیناجس شخصیت کے نام سے منسوب کیاگیاہے،وہ علم اور دنیادنوں کا سنگم تھی، عصری اور دنیوی علوم کا حسین امتزاج بہترمستقبل کی طرف اشارہ ہے۔اس موقع پر مولانا سفیان جامعی جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء ضلع اناؤ نے خطاب کرتے ہوئے کہا ا اگر مسلمان اپنی بدحالی دور کر کے باعزت زندگی گذار نا چاہتا ہے، تو اسے پہلے اپنے کو بدلنا ہوگا، من چاہی چھوڑ کر، خدا چاہی زندگی اختیار کرنی ہوگی، نفس اور شیطان کی پیروی سے آزاد ہو کر خدا و رسول کی اطاعت کرنی ہو گی،دریں اثنا مفتی مجاہدالحق قاسمی ناظم مدرسہ المعارف الاسلامیہ القاسمیہ سیتا پور نے خطاب کرتے ہوئے کہا مسلمان اگر اپنا بھلا چاہتے ہیں،تو انہیں حال کے بجائے ماضی کو دیکھنا پڑے گا اور اسی کے مطابق اپنی زندگی ڈھالنی ہوگی، اگر ہم اپنی تاریخ کا مطالعہ کریں تو اس کا ہر باب یہ بتائے گا کہ حالاتِ زمانہ پر چلنا باعثِ ہلاکت اور زمانہ کے خلاف صحیح رخ پر چلنا ذریعۂ کامیابی اور نجات ہے، جلسے کا آغاز قاری سہیل جامعی پرنسپل مدرسہ الٰہی بخش قنوج کی تلاوت سے ہوا، جبکہ نعت کا نذرانہ حافظ فخرالدین نے پیش کیا۔نظامت کے فرائض مفتی محمد جنیدقاسمی استاذ مدرسہ مفتاح العلوم گنج مرادآباد وکنوینر اصلاح معاشرہ جمعیۃ علماء ضلع اناؤ نے انجام دیے۔ جلسے کی صدارت مولانا مختارعالم مظاہری صدرجمعیۃ علماء ضلع اناؤ نے کی۔ بعد نماز عشاء مدرسہ کی نئی زمین پر سنگ علماء کرام کے ہاتھوں سنگ بنیادکا عمل ہوا،جس میں سبھی لوگوں نے شرت کی ۔ اس موقع پر حافظ بلال، حافظ مفضال ،مولانا سلیم ، حافظ عباس، حافظ جاوید، مولانا رئیس، مولانا منصورمظارہری، مولوی شفاعت علی، حافظ افشان، حافظ رفاعت، حافظ راحت، حافظ توقیر، محمد کامل۔ ماسٹر الطاف، اشتیاق، اوردیگر لوگ موجود رہے، مفتی عبدالرشید قاسمی کی دعاء پر جلسے کا اختتام ہوا۔