نوادہ : جیساکہ اردو اور ہندی اخباروں سے آپ سبھی کو معلوم ہواہوگا کہ گزشتہ 17 مئی سے ضلع نوادہ کے محلہ اتربازار کی پرامن ماحول کشیدہ ہوگیا تھا معاملہ دراصل یہ ہوا کہ محلہ اتربازار میں اپنے ایک رشتے دار کے گھر رہے مسلم نوجوان جس کا نام جاوید بتایا جاتا ہے کا وارث علی گنج بازار کی رہنے والی ایک غیر مسلم لڑکی سے معاشقہ چل رہا تھا اور 17 مئی کو جاوید نامی لڑکا کے ساتھ غیر مسلم لڑکی فرار ہوگئی جس کے سبب آناً فانا وہاں کے حالات کشیدہ ہوگئے اور کچھ شرپسند عناصر نے اسے ہندو مسلم کا رنگ دے کر ماحول کو بگاڑنے کی بھرپور کوشش کی یہاں تک اس محلہ کے مسلمانوں کو مارنے پیٹنے کی دھمکی بھی دینے لگے اور ہاتھا پائی بھی نوبت آگئی جب کہ اس محلہ میں 40-35 گھرکی ہی مسلم آبادی ہے بالآخر اتربازار کے مسلمان خوف و دہشت کے مارے اپنے اپنے گھروں کو بند کرکے جسے جیسے موقع ملا وہاں سے دوسری جگہ منتقل ہوگئے اس کے بعد بھی معاملہ یہیں تک نہیں رکا بلکہ 24 مئی کو اسی سلسلے میں فرقہ پرست عناصر نے زور وزبردستی وارث علی گنج کا پورامارکیٹ بند کروادیا جس سے اور بھی دہشت پیدا ہوگئی ان فرقہ پرستوں کا مطالبہ ہے کہ جتنی جلدی ہو اس محلہ کے مسلمان مفرورہ لڑکی کو برآمد کرائے نہیں تو انجام برا ہوگا ان مظلوم مسلمانوں نے وارث علی گنج تھانہ سے لے کر پکری برانواں اور نوادہ تک انصاف کی درخواست پیش کی یہاں کے مسلمانوں کا کہناہے کہ جس نوجوان نے ایسی حرکت کی ہے اسے سخت سخت سزادی جائے مگر ہم بے قصور مسلمانوں کو کیوں ٹارگیٹ کیا جارہاہے ہم غریب مسلمان روز کمانے کھانے والے ہیں آج ہفتہ دس دن سے ہمارے سارے کاروبار بند پڑے ہیں اور خواتین و بچوں کو دہشت کے مارے باہر لئے پھررہے ہیں آخر کار 25 مئی کو پکری برانواں ڈی ایس پی سے ان مظلوم مسلمانوں نے انصاف کا مطالبہ کیا تو ڈی ایس پی پکری برانواں نے یقین دہانی کرائی کہ آپ لوگ اپنے اپنے گھروں کو واپس جائیں اگر کوئی شخص آپ لوگوں کے ساتھ کسی بھی قسم کی زیادتی کرتاہے تو میرا نمبر لیجئے اور فوراً مجھے اس کی اطلاع دیجئے اس کے بعد مجلس العلماء والامہ ضلع نوادَہ کی پہل پر مجلس کا ایک وفد جس میں مجلس العلماء کے صدر مولانا محمد جہانگیر عالم مہجور القادری ،نائب سیکریٹری پروفیسر عتیق احمد ، آفس سیکریٹری مفتی عنایت اللہ قاسمی، آئیڈیل پبلک اسکول کے ڈائریکٹر حسنین شاہد وغیرہ شامل تھے نوادہ صدر ایس ڈی او سے جاکر ملااور حقیقت حال سے آگاہ کرایا گیا جب کہ شروع ہی دن یعنی 17 مئی کی صبح میں جس دن وہاں کے مسلمان اپنی آبادی چھوڑکر دوسری جگہ منتقل ہوگئے تھے مجلسِ العلماء کے آفس سیکریٹری مفتی عنایت اللہ قاسمی صدر ایس ڈی او کو موبائل کے ذریعہ اطلاع دے چکے تھے اور نوادہ ڈی ایم و ایس پی سے بھی رابطہ کی کوشش کی گئی تھی مگر رابطہ نہیں ہو سکا تھا بہرحال صدر ایس ڈی او نے ساری بات سننے کے بعد کہا کہ آپ لوگ بے خوف ہوکر اتوار تک اپنے اپنے گھروں کو لوٹ جائیں پھر کل مجلس العلماء کے آفس سیکریٹری مفتی عنایت اللہ قاسمی نے نوادہ صدر ایس ڈی او اور پکری برانواں ڈی ایس پی سے بات کی تو دونوں صاحبان نے کہا کہ ان لوگوں کو وارث علی گنج اپنے اپنے گھر جانے بولئے جو مجرم یا ملزم ہے اسے پکڑنا اور برآمد کرنا ضلع انتظامیہ کا کام ہے اس کی آڑمیں کسی کو بھی ماحول بگاڑنے اور قانون کو ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی اللہ کا شکر ہے مجلسِ العلماء والامہ ضلع نوادَہ کی پہل سے ایک حساس مسئلہ حل ہوگیا مجلس العلماء والامہ نے پکری برانواں ڈی ایس پی سے یہ بھی درخواست کی ہے کہ کچھ دنوں کے لئے اتربازار محلہ میں پولیس اہلکار کی ڈیوٹی لگادی جائے تاکہ ان کی عزت و آبرو کا تحفظ ہوسکے اور ان کے دلوں سے خوف و دہشت ختم ہو جائے۔