امپھال،07جون : منی پور میں حالات ابھی تک نارمل نہیں ہوئے ہیں۔ امپھال مغربی ضلع میں ایک ہجوم نے راستے میں روکی ہوئی ایک ایمبولینس کو آگ لگا دی، جس میں ایک آٹھ سالہ لڑکا، اس کی ماں اور اس میں سوار ایک اور رشتہ دار ہلاک ہو گیا۔ اہلکار نے بتایا کہ یہ واقعہ اتوار کی شام Iroisemba میں پیش آیا۔ انہوں نے کہا کہ فائرنگ کے ایک واقعے کے دوران بچے کے سر میں چوٹ لگی تھی اور اس کی ماں اور ایک رشتہ دار اسے امپھال کے ایک اسپتال لے جا رہے تھے۔ حکام کے مطابق ہجوم کے حملے میں ہلاک ہونے والے تین افراد کی شناخت ٹونسنگ ہینگنگ (8)، اس کی ماں مینا ہینگنگ (45) اور رشتہ دار لیڈیا لورمبم (37) کے طور پر ہوئی ہے۔آسام رائفلز کے ایک سینئر اہلکار نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ جائے وقوعہ اور اس کے آس پاس سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ٹونسنگ، ایک قبائلی کا بیٹا اور اس کی ماں میتی ذات کانگچپ میں آسام رائفلز کے ریلیف کیمپ میں رہ رہے تھے۔ 4 جون کو شام کے وقت علاقے میں فائرنگ شروع ہو گئی اور بچے کو کیمپ میں ہونے کے باوجود گولی مار دی گئی۔آسام رائفلز کے ایک سینئر افسر نے فوری طور پر امپھال میں پولیس سے بات کی اور ایمبولینس کا بندوبست کیا۔ ماں اکثریتی برادری سے تھی، اس لیے بچے کو سڑک کے ذریعے ‘ریجنل انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسزلے جانے کا فیصلہ کیا گیا۔ ایمبولینس کو آسام رائفلز کی حفاظت میں چند کلومیٹر تک لے جایا گیا اور اس کے بعد مقامی پولیس نے چارج سنبھال لیا۔کچھ لوگوں نے شام 6.30 بجے کے قریب Iroisemba میں ایمبولینس کو روکا اور اسے آگ لگا دی۔ گاڑی میں سوار تینوں افراد کی موت ہو گئی۔ ہمیں ابھی تک نہیں معلوم کہ لاشیں کہاں ہیں۔ کاکچنگ کے علاقے میں کوکی برادری کے کئی گاؤں ہیں اور یہ کانگ پوکپی ضلع کے مغرب میں امپھال کی سرحد پر واقع میتی برادری کے ایک گاؤں فائینگ سے متصل ہے۔ اس علاقے میں 27 مئی سے فائرنگ کے کئی واقعات رونما ہو چکے ہیں۔3 مئی کو پہاڑی اضلاع میں قبائلی یکجہتی مارچ کے انعقاد کے بعد پرتشدد جھڑپیں شروع ہوئیں جب منی پور میں میٹی کمیونٹی کی طرف سے شیڈول ٹرائب (ایس ٹی) کا درجہ دینے کے مطالبے کے خلاف احتجاج کیا گیا۔ منی پور میں، 53 فیصد آبادی کا تعلق میتی کمیونٹی سے ہے اور یہ بنیادی طور پر وادی امپھال میں رہتی ہے۔ قبائلی-ناگا اور کوکی برادری آبادی کا 40 فیصد ہیں اور بنیادی طور پر پہاڑی اضلاع میں رہتے ہیں۔