بی جے پی کے مبینہ ملزم نمبر ایک منیش سسودیا کا نام سی بی آئی کی 10,000صفحات کی چارج شیٹ میں نہیں ہے :گوپال رائے
نئی دہلی، سماج نیوز سروس: دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کجریوال نے کہا کہ سی بی آئی کی چارج شیٹ میں منیش سسودیا کا نام نہیں ہے۔ یہ سارا کیس جعلی ہے۔ چار ماہ کی تحقیقات میں 800 افسران کو کچھ نہیں ملا۔ منیش سسودیا نے تعلیمی انقلاب کے ذریعے ملک کے کروڑوں غریب بچوں کو اچھے مستقبل کی امید دلائی ہے۔ ایسے شخص کو جھوٹے مقدمے میں پھنسا کر بدنام کرنے کی سازش رچی گئی ہے۔ عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر گوپال رائے نے کہا کہ سی بی آئی کی 10,000 صفحات کی چارج شیٹ میں بی جے پی کے مبینہ ملزم نمبر ایک منیش سسودیا کا نام نہیں ہے۔ گجرات میں عوام کی حمایت دیکھ کر بی جے پی نے اروند کجریوال اور منیش سسودیا کو بدنام کرنے کی کوشش کی۔ کہانی لکھ کر سی بی آئی کو پکڑا۔ سی بی آئی اور ای ڈی کی 500 سے زیادہ ٹیموں نے ملک بھر میں چھاپے مارے۔ بی جے پی کی مرکزی حکومت کی 6 ماہ کی کوششوں کے بعد بھی منیش سسودیا کے خلاف کوئی سراغ نہیں ملا۔ بی جے پی کا نام بھارتیہ جھوٹی پارٹی ہے۔ وہ سمجھتے ہیں کہ سو بار جھوٹ بولو گے تو لوگ اس پر یقین کرنے لگیں گے۔عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر اور کابینی وزیر گوپال رائے نے جمعہ کو پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک اہم پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ سی بی آئی نے مبینہ ایکسائز اسکام پر عدالت میں چارج شیٹ داخل کی ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے دباؤ اور اثر و رسوخ میں مبینہ گھوٹالے کے ملزم نمبر ایک نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا جی کو بنایا گیا تھا۔ لیکن میڈیا رپورٹس کے مطابق ملزم نمبر ایک منیش سسودیا کا نام پوری 10 ہزار صفحات کی چارج شیٹ میں نہیں ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے ترجمان اور اعلیٰ قیادت سے لے کر سوشل میڈیا ٹیم تک گزشتہ 6 ماہ سے دن رات جھوٹ بولا جا رہا تھا۔ اس سے ثابت ہوا کہ بی جے پی یہ بھارتیہ جنتا پارٹی نہیں بلکہ بھارتیہ جھوٹی پارٹی ہے۔ وہ سمجھتے ہیں کہ سو بار جھوٹ بولو گے تو لوگ اس پر یقین کرنے لگیں گے۔ لیکن سچ کو دبایا اور چھپایا جا سکتا ہے۔ اسے ختم نہیں کیا جا سکتا۔ یہ تمام حقائق پہلے بھی نظر آ چکے تھے۔ منیش سسودیا کے گھر پر چھاپے کے بعد بھی انہیں بدنام کرنے کے لیے کچھ نہیں ملا ۔ملاقات کی صبح سے رات تک چھاپے مارے گئے لیکن کچھ نہیں ملا۔