نئی دہلی سماج نیوزسروس:(منہاج احمد)عام آدمی پارٹی گر چہ الیکشن میں پھونک پھونک کر قدم رکھ رہی ہے اور بی جے پی سے مقابلہ میں اپنے تمام داؤ آزمانے میں لگی ہوئی ہے وہیں دوسری طرف بی جے پی اس کے تمام شطرنجی چالوں کو مات دینے کےلئے شطرنجی بساط پر اپنے مہرے مضبوط کرنے میں لگی ہے،اس کی کوسش ہے کہ وہ دہلی میں پروانچل شہریوں کے دبدبے والے علاقے عام آدمی پارٹی کو کسی بھی حال میں کامیابی سے روکے ۔ویسے تمام بڑی پارٹیاں دہلی میونسپل کارپوریشن انتخاب میں اپنے امیدواروں کا اعلان کر جیتنے کےلئے دعویداری پیش کردیاہے، حالانکہ عام آدمی پارٹی نے بھی زبردست امیدواروں کولڑایاہے۔ ان 250 وارڈوں کی ووٹر لسٹ سمیت تقریباً تمام کارروائیاں مکمل ہیں جن میں بلدیاتی انتخاب کے لیے فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس بار دہلی میونسپل کارپوریشن انتخاب میں بی جے پی کی سیدھی لڑائی عام آدمی پارٹی سے ہے۔ لیکن اس بار الیکشن میں اگر کسی طبقے کا سب سے زیادہ اثر پڑے گا تو اس میں پوروانچلیوں کا زور ضرور نظر آئے گا۔ نئی حد بندی کے مطابق دہلی کے 250 وارڈوں میں سے تقریباً 40 فیصد یا دوسرے لفظوں میں تقریباً 100 ایسے وارڈ ہوں گے جہاں امیدواروں کے مستقبل کا فیصلہ پوروانچلیوں کے ذریعے کیا جائے گا۔دہلی میونسپل کارپوریشن میں ووٹروں کے نقطہ نظر سے دیکھا جائے تو مغربی دہلی میں واقع نوادہ وارڈ دہلی کا سب سے بڑا وارڈ ہے جہاں ووٹروں کی تعداد 98 ہزار 734 ہے۔ دوسری جانب اگر تعداد کے حساب سے دیکھا جائے تو سب سے چھوٹی وارڈ کپاسرہ ہے جہاں ووٹروں کی تعداد صرف 20 ہزار ہے۔دہلی ریاستی الیکشن کمیشن کی طرف سے حال ہی میں جاری ووٹروں کی فہرست کے مطابق، دہلی میونسپل کارپوریشن میں کئی وارڈ ایسے ہیں جہاں پوروانچلی ووٹروں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ شمالی دہلی میں بھی ایسے کئی وارڈ ہیں جہاں پروانچلی ووٹروں کی تعداد زیادہ ہے، جس میں براڑی، کراری اور رتلہ اسمبلی ہیں۔ اگر وارڈ کی سطح پر بات کریں تو بھلسوا، پریم نگر، مبارک پور، سنگم وہار، نٹھاری، موہن گارڈن، وکاس نگر، کنور سنگھ نگر،ایسٹ دہلی مےںگاندھی نگر ،دلشاد گارڈن،کانتی نگر ،دلشاد کالونی ،شمال مشرقی مےںسیماپوری،نند نگری ،سندر نگری،طاہر پور،جی ٹی بی اینکلےو،جنتا کالونی سمیت کئی وارڈ ہیں۔ ویسے بی جے پی اور عام آدمی پارٹی دونوں سیاسی پارٹیاں اپنے امیدواروں کے انتخاب میں پوروانچلی عنصر کو نمایاں طور پر ذہن میں رکھتے ہوئے ناموں کا فیصلہ کیا ہے۔