نئی دہلی ، دہلی میونسپل کارپوریشن کی اسٹینڈنگ کمیٹی پر قبضہ کرنے کے لیے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے کونسلر ایک دوسرے کا خون بہانے کو تیار ہیں۔ 18 ارکان پر مشتمل اس کمیٹی میں دونوں سیاسی جماعتوں کے رہنما اپنے اپنے ارکان کی زیادہ سے زیادہ تعداد کو منتخب کروانا چاہتے ہیں۔ تاکہ اس کے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے عہدوں پر قبضہ کیا جا سکے۔ اس کمیٹی میں میونسپل کارپوریشن کے ایوان سے 6 ارکان کا انتخاب ہوا ہے۔ جبکہ اس الیکشن کے بعد 12 مختلف زونز سے ایک ایک ممبر کا انتخاب ہونا ہے۔اسٹینڈنگ کمیٹی کے 12 ارکان کا انتخاب 12 زونز سے کیا جاتا ہے۔ ان 12 ارکان کا انتخاب تمام 12 زونوں کے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب کے ساتھ ہوگا۔ ایک بار اسٹینڈنگ کمیٹی کے 18 ارکان (6 ارکان ایوان سے اور 12 ارکان 12 زونز سے) منتخب ہو جاتے ہیں۔ اس کے بعد اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب ہوگا۔ حقیقی معنوں میں چیئرمین کے انتخاب کے ساتھ ہی واضح ہو جائے گا کہ اسٹینڈنگ کمیٹی کا انچارج کون ہوگا۔اس وقت ایم سی ڈی کے 12 زونز میں سے 6 زونز (ساؤتھ زون، ویسٹ زون، راہنی زون، سٹی صدر-پہاڑ گنج زون، قرول باغ زون اور سینٹرل زون) عام آدمی پارٹی اور 6 زونز (شاہدرہ نارتھ زون، شاہدرہ ساؤتھ) پر ہیں۔ زون، کیشو پورم زون، نجف گڑھ زون، سول لائنز زون اور نریلا زون) میں بی جے پی اکثریت میں ہے۔ ووٹوں کے مطابق، ایک زون (نریلا زون) میں، ’آپ‘ کے 1 کونسلر نے جمعہ کو بی جے پی میں شمولیت اختیار کی ہے۔ تاہم سینٹرل زون ایسا زون ہے، جہاں بڑے ہنگاموں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ ووٹوں کی ریاضی کو اس طرح سمجھا جا سکتا ہے۔اس زون میں کل 25 کارپوریٹر منتخب ہوئے ہیں۔ ان میں سے فی الحال 13 سیٹوں پر ’آپ‘ اور 10 سیٹوں پر بی جے پی کا قبضہ ہے۔ 2 سیٹیں کانگریس کے کھاتے میں گئی ہیں۔ اس طرح سے یہاں عام آدمی پارٹی کو اب بھی اکثریت حاصل ہے۔ لیکن لیفٹیننٹ گورنر نے اس زون میں دو نامزد کونسلرز (الڈرمین) بھیجے ہیں۔ اس طرح بی جے پی کے ووٹوں کی تعداد 12 تک پہنچ گئی ہے۔ اس کے باوجود یہاں عام آدمی پارٹی اکثریت میں ہے۔ لیکن اس زون سے لیفٹیننٹ گورنر نے ایک کانگریسی کونسلر کو حج کمیٹی کے لیے نامزد کیا ہے۔ اگر ذرائع کی مانیں تو بی جے پی نے پردے کے پیچھے سے کانگریس کونسلروں کو زون کا چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین بنانے اور اسٹینڈنگ کمیٹی کے لیے ایک رکن کو یہاں سے لانے کا انتظام کیا ہے۔ اگر ایسا ممکن ہو گیا تو اس سے ا سٹینڈنگ کمیٹی میں بی جے پی کو تقویت ملے گی۔نریلا زون میں کل 16 کونسلر منتخب ہوئے ہیں۔ اس زون میں عام آدمی پارٹی نے 10 سیٹیں جیتی ہیں۔ بی جے پی کو یہاں 5 سیٹیں ملی ہیں اور 1 سیٹ بی جے پی کے باغی گجیندر درال نے جیتی ہے، اب وہ بی جے پی کے ساتھ ہیں، اس کے ساتھ ہی 1 اے اے پی کونسلر جمعہ کو بی جے پی میں شامل ہوئے، اس طرح بی جے پی کے 7 ووٹ ہوئے ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ لیفٹیننٹ گورنر نے اس زون میں بی جے پی کے 4 ارکان کو ایلڈرمین کے طور پر نامزد کیا ہے۔
اس طرح بی جے پی کے اکثریتی اعداد و شمار 11 ووٹ ہیں اور ’آپ’ کے 9 ووٹ رہ گئے ہیں۔ ایسے میں اس زون پر بھی بی جے پی نے قبضہ کر لیا ہے۔ یہاں سے بھی بی جے پی کا ایک رکن اسٹینڈنگ کمیٹی میں جائے گا۔اس زون میں 15 کارپوریٹر منتخب کر کے آتے ہیں۔ ان میں سے 9 سیٹوں پر آپ کا قبضہ ہے اور یہاں بی جے پی نے 6 سیٹیں جیتی ہیں۔ لیکن اس زون میں لیفٹیننٹ گورنر نے بی جے پی کے 4 لوگوں کو ایلڈرمین کے طور پر نامزد کیا ہے۔ اس صورت حال میں بی جے پی کو 10 ووٹ ملے ہیں، جب کہ آپ کے پاس صرف 9 ووٹ باقی ہیں، اس طرح یہاں بی جے پی اکثریت میں ہے۔آپ کو بتا دیں کہ بی جے پی پہلے ہی 4 زونوں میں اکثریت میں تھی۔شاہدرہ نارتھ زون میں بی جے پی کے پاس 35 میں سے 18 سیٹیں ہیں، شاہدرہ ساؤتھ زون میں 26 میں سے 17، نجف گڑھ زون میں 22 میں سے 13 اور کیشو پورم زون میں 15 میں سے 13 سیٹیں ہیں۔ اس لیے ان چار زونوں میں بی جے پی کے لیے کوئی مشکل دکھائی نہیں دیتی۔ایسے مےں ’آپ‘ کو 5 زون میں پریشانی نہیں ہوگی۔دہلی کے 12 میں سے 5 زون میں عام آدمی پارٹی کو واضح اکثریت حاصل ہے۔ ان علاقوں میں بی جے پی یا کانگریس کسی بھی جگاڑ کے ذریعے برتری حاصل نہیں کر پائی ہے۔ عام آدمی پارٹی نے ساؤتھ زون کی 23 میں سے 17 سیٹیں، ویسٹ زون میں 25 میں سے 20، روہنی زون میں 23 میں سے 14، سٹی صدر پہاڑ گنج زون میں 12 میں سے 10، قرول باغ زون میں 13 میں سے 11 پر کامیابی حاصل کی ہے۔ اس لیے ان تمام زونوں سے صرف آپ کے ممبران ہی اسٹینڈنگ کمیٹی کے لیے منتخب کیے جائیں گے۔