نئی دہلی سماج نیوز سروس:شمالی دہلی کے صدر بازار علاقے میں منگل کی دوپہر ایک بین الاقوامی گوشت تاجر کے گھر میں آگ لگ گئی۔ حادثے میں گوشت کے تاجر کی دو بیٹیوں کی موت ہو گئی۔ ان کی شناخت گلشنہ (15) اور عنایہ (13) کے طور پر ہوئی ہے۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کے علاوہ فائر بریگیڈ اور ایمبولینس کی گاڑیاں موقع پر پہنچ گئیں۔ بنگلے کے گراؤنڈ فلور پر بنائے گئے تھیٹر میں آگ لگ گئی۔ آگ لگتے ہی سنٹرلائزڈ اے سی ڈکٹ کی وجہ سے پورا گھر دھوئیں سے بھر گیا۔ تاجر کی بیوی اور چار نوکروں نے کسی طرح باہر نکل کر اپنی جان بچائی لیکن اس کی دو بیٹیاں پہلی منزل کے باتھ روم میں پھنس گئیں۔آگ بجھانے کے دوران فائر فائٹرز ماسک پہنے اندر داخل ہوئے۔ بعد ازاں ہر کمرے کی تلاشی لینے پر دونوں لڑکیاں باتھ روم میں بے ہوش پائی گئیں۔ ہسپتال لے جانے پر اسے مردہ قرار دے دیا گیا۔ تھانہ صدر بازار پولیس نے دونوں بچیوں کی لاشیں پوسٹ مارٹم کے لیے مردہ خانے بھجوا کر معاملے کی تفتیش شروع کر دی ہے۔کرائم ٹیم کے علاوہ ایف ایس ایل نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کر لیے ہیں۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ آگ گھر سے بنے تھیٹر میں اے سی میں شارٹ سرکٹ کے باعث لگی۔ اس کے بعد آگ پورے گھر میں پھیل گئی۔ حادثے میں ایک ہی خاندان کی دو لڑکیوں کی موت سے پورا خاندان غم میں ڈوب گیا۔پولیس کے مطابق یہ حادثہ منگل کی دوپہر تقریباً 2.07 بجے قریشی نگر کے چملین روڈ پر پیش آیا۔ یہاں گوشت کے تاجر حاجی محمد سلیم شبو قریشی خاندان کے ساتھ C-366 میں رہتے ہیں۔ انہوں نے تقریباً 750 گز اراضی پر ایک پرتعیش دو منزلہ بنگلہ بنایا ہے۔ خاندان کے علاوہ ان کے نوکر بھی یہاں رہتے ہیں۔سلیم کا کئی ممالک میں گوشت برآمد کرنے کا کاروبار ہے۔ ان کی اہلیہ گلستان قریشی کے علاوہ ان کے خاندان میں بیٹے شارق، خضر، دو بیٹیاں گلشنہ اور عنایہ شامل ہیں۔ سلیم کاروبار کے سلسلے میں گزشتہ چند دنوں سے دبئی گیا ہوا تھا۔ گھر میں بیوی بچے موجود تھے۔ منگل کی دوپہر اچانک گراؤنڈ فلور پر بنے ان کے تھیٹر سے دھواں اٹھنے لگا۔اس وقت گراؤنڈ فلور پر گھر میں گلستان، گارڈ، ڈرائیور اور دو نوکر کام کر رہے تھے۔ سلیم کے دونوں بیٹے اس وقت گھر میں موجود نہیں تھے۔ بیٹیاں پہلی منزل کے کمرے میں تھیں۔ آگ لگتے ہی گلستان اور بندے باہر نکل آئے۔ دونوں لڑکیاں پہلی منزل پر پھنس گئیں۔ کسی طرح دونوں نے خود کو باتھ روم میں قید کر لیا۔کچھ ہی دیر میں پورا گھر دھوئیں سے بھر گیا۔ اطلاع ملنے کے بعد فائر بریگیڈ کے اہلکار موقع پر پہنچے اور بی اے سیٹ (ماسک) پہنے گھر میں داخل ہوئے۔ گھر کے شیشے توڑ کر دھواں چھوڑا گیا۔ بعد ازاں آگ پر قابو پالیا گیا۔ اس دوران پورے گھر کی تلاشی لی گئی لیکن لڑکیاں کسی کمرے سے نہیں ملی۔ بعد میں ایک غسل خانہ اندر سے بند پایا گیا۔اس کا دروازہ توڑنے کے بعد دونوں لڑکیاں بے ہوشی کی حالت میں پائی گئیں، انہیں فوری طور پر قریبی جیون مالا اسپتال لے جایا گیا، جہاں انہیں مردہ قرار دے دیا گیا۔ واقعے کے بعد اہل خانہ کا برا حال ہے اور وہ رو رہے ہیں۔ سلیم مرادآباد کے ایس پی ایم ایل اے حاجی محمد ناصر قریشی کے بھائی ہیں۔ لڑکیوں کی موت کی اطلاع ملتے ہی ناصر بھی دہلی پہنچ گئے .