لمبنی، لمبنی سانسکرتک نگر پالیکا وارڈ نمبر 7 بھیسنسیا روپندیہی نیپال میں موسسہ القمہ للخدمات الانسانیہ کے زیر سرپرستی ایک عظیم الشان اجلاس عام کا انعقاد ہوا اور اسی موقع پر مرکز تحفیظ القرآن الکریم کے چھ طلبہ کی دستار بندی ہوئی اور کلیہ سارہ للبنات کا تقریبِ افتتاح عمل میں آیا۔اس دعوتی پروگرام میں ہند و نیپال کے معروف و مشہور علمائے کرام نے شرکت کی اور اپنے اپنے خطابات سے عوام الناس کو مستفید کیا۔ پروگرام کی صدارت جماعت اہل حدیث کے معروف عالم دین صوبائی جمعیت اہل حدیث مشرقی یوپی کے ناظم اعلیٰ محترم مولانا شہاب الدین مدنی نے انجام دیا اور نظامت کا فریضہ جامعہ سراج العلوم السلفیہ جھنڈا نگر نیپال کے ذمہ دار استاد بے باک تجزیہ نگار و مبصر مولانا خالد رشید سراجی نے نبھایا۔ اس پروگرام کا آغاز مرکز تحفیظ القرآن الکریم کے طالب علم حافظ محمد ابراہیم کی پر سوز تلاوت قرآن پاک کے ذریعے ہوا، ان کے بعد جناب مولانا عبدالرحمن سراجی نے بڑے ہی دلکش انداز میں حمد باری تعالیٰ پیش کیا اور پھر جناب مولانا عبداللہ برھی نے اپنے مخصوص انداز میں نعت نبی ﷺ پیش کیا۔ اس کے بعد علماء کرام کے خطابات کا سلسلہ شروع ہوا، پروگرام کے سب سے پہلے خطیب معروف عالم دین و داعی اور مورخ جماعت مولانا عبد الحکیم عبدالمعبود مدنی استاد حدیث جامعہ رحمانیہ کاندیولی ممبئی نے ”اولاد کی تربیت“ پر شاندار خطاب کیا، ان کے خطاب کے بعد کلیہ سارہ للبنات کا تقریب افتتاح عمل میں آیا، بعدہ مولانا فضیل احمد مدنی نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور پھر ان کے بعد جامعہ سراج العلوم السلفیہ جھنڈا نگر نیپال کے مؤقر اور محترم استاد، ماہنامہ السراج کے معاون مدیر اور ضلعی جمعیت اہل حدیث سدھارتھ نگر کے نائب ناظم شعلہ بیان خطیب مولانا سعود اختر عبدالمنان سلفی نے ”شادی بیاہ اسلام کی نظر میں“ کے موضوع پر بڑا ہی جاندار خطاب کیا، آپ نے سب سے پہلے قرآن کریم کے حفظ کی تکمیل کرنے والے طلبہ اور ان کے والدین کو مبارک بادی پیش کی اور کتاب و سنت کی روشنی میں بتایا کہ وہ اس روئے زمین پر سب سے زیادہ معزز و مکرم ہیں اور قیامت کے دن ان کو اور ان کے والدین کے ساتھ خصوصی برتاؤ کیا جائے گا۔ ان کے بعد صوبائی جمعیت اہل حدیث مشرقی یوپی کے ناظم اعلیٰ مولانا شہاب الدین مدنی نے ”عظمت قرآن“ کے موضوع پر کلیدی و صدارتی خطاب پیش کیا، بعدہ مولانا جمشید عالم عبدالسلام سلفی کا ”عظمت قرآن کے واقعاتی پہلو اور مسلمانوں کی غفلت“ کے موضوع پر مختصر و پر مغز خطاب ہوا، بعدہ مرکز تحفیظ القرآن الکریم سے فارغ ہونے والے چھ حفاظ کرام کے سروں پر فضیلت دستار سجائی گئی اور انھیں گراں قدر قیمتی ہدایا و تحائف، سند اور نقد انعام و اکرام سے نوازا گیا۔ تقریب دستار بندی کے بعد مولانا پرویز عالم ریاضی نے خطاب کیا آپ نے بھی طلبہ کو مبارک باد پیش کی اور ان کی عظمتوں کا تذکرہ کیا۔اور ان کے بعد پروگرام کے سب سے آخری مقرر، معروف سحر بیاں خطیب مولانا محمد نسیم مدنی نے اپنے مخصوص لب و لہجہ میں بڑا ہی پر مغز اور شاندار خطاب کیا. انھیں کے خطاب کے بعد دعائیہ کلمات اور سامعین و سامعات کے شکریہ کے ساتھ اس پروگرام کے اختتام کا اعلان کیا گیا۔