محمد زاہد امینی
نوح،میوات،سماج نیوز سروس: علاقہ میوات میں بلا روک ٹوک اورکھلم کھلا ہورہی نشہ خوری ونشہ سپلائی کے خلاف آج علاقے کے معروف و تاریخی قصبہ گھاسیڑہ میں سبھی طبقات کے ذمہ داران کے ذریعہ ایک مہا پنچایت کا انعقاد کیا گیا جس میں نہ صرف گرد ونواح کے مواضعات کے پنچ وسرپنچوں نے حصہ لیا بلکہ ضلع پولیس کپتان وجے پرتاب سنگھ بھاری پولیس بل کے ساتھ بطور مہمان خصوصی شریک رہے۔جمعیت علماء حلقہ گھاسیڑہ وگرام پنچایت گھاسیڑہ کے ذریعہ مشترکہ طور پر منعقد اس مہا پنچایت میں عمائدین قوم کے ذریعہ کسی بھی قسم کے ڈرنکس بیچنےواستعمال کرنے والوں کے خلاف کئی سخت فیصلے بھی لئے گئے اور براہ راست جرائم پیشہ افراد کے لئے کھلی وارننگ دی گئی کہ پیارو خلوص سے سمجھانے کے بعد بھی اگر راہ راست پر نہیں آئے تو ان کا ٹھکانہ جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہوگا۔اس موقع پر پولیس کپتان نوح وجے پرتاپ سنگھ نے دھمکی آمیز لہجے میں کہا کہ اب ضلع نوح میں نشہ تشکروں کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔انہوں نے پنچایت میں موجود عمائدین ملت سے یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ آپ اسی طرح اس نشہ مخالف مہم کو جاری رکھئے پولیس پرشاشن ہمہ وقت ہرممکن تعاون دینے کے لئے ہر وقت تیارہے۔قبل ازیں میوات کے دیگر علاقوں میں سالوں سے نشہ مخالف مہم چلانے والی علاقہ کی معروف سماجی وملی شخصیات ایڈووکیٹ رمضان چودھری، مؤرخ صدیق احمد میو،آصف چندینی،ہدایت کمانڈو،لالہ سرون و ایڈووکیٹ سمے سنگھ سلمبہ وغیرہ نے بھی نشہ کے خلاف ولولہ انگیز تقریریں کیں نیز مولانا شیر محمد امینی،مولانا داؤد قاسمی و مولانا محمد زاہد امینی وغیرہ نے بھی نشہ کی قباحت بیان کرتے ہوئے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔اس موقع پر اپنے ولولہ انگیز خطاب میں چودھری طیب حسین گھاسیڑیہ نے کہا کہ قصبہ گھاسیڑہ اپنے اندر ایک تاریخ رکھتا ہے کیونکہ جنگ آزادی 1857 اور 1947 کا بگل بھی اسی سرزمین سے بجا تھا اور اب میوات کو نشہ سے پاک کرنے کا عزم بھی یہیں سے کیا جارہا ہے۔