نئی دہلی، (یو این آئی) کیمیکلز اور فرٹیلائزرس اور صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر منسکھ منڈاویہ نے جمعہ کو کہا کہ مرکزی حکومت ‘‘لُک ایسٹ’’ نہیں بلکہ ‘‘ایکٹ ایسٹ’’ کے منتر کے ساتھنے شمال مشرقی خطہ کی ترقی کو ترجیح دی ہے ۔ ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے آج آسام کے گوہاٹی میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فارماسیوٹیکل ایجوکیشن اینڈ ریسرچ (نیپر) کے مستقل کیمپس کا ورچوئل طریقے سے افتتاح کیا۔ انہوں نے نیپر حیدرآباد اور نیپر رائے بریلی کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔ شمال مشرق میں صحت کی دیکھ بھال کے بنیادی ڈھانچے کو ایک اہم فروغ دینے کے سلسلہ میں ڈاکٹر مانڈویہ نے آج میزورم کے آئزول میں واقع ریجنل انسٹی ٹیوٹ آف پیرا میڈیکل اینڈ نرسنگ سائنس (ریپنس) میں پانچ نئی سہولیات قوم کے نام وقف کیں۔ انہوں نے پردھان منتری [؟] آیوشمان بھارت ہیلتھ انفراسٹرکچر مشن(پی ایم-اے بی ایچ آئی ایم)، پردھان منتری سوستھیا تحفظ یوجنا (پی ایم ایس ایس وائی) اور نیشنل ہیلتھ مشن (این ایچ ایم) کے تحت اروناچل پردیش، آسام، منی پور، میگھالیہ، میزورم، ناگالینڈ اور تریپورہ سمیت 7 شمال مشرقی ریاستوں میں صحت کے بنیادی ڈھانچے کی 80 سے زیادہ یونٹوں کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔کیمیکل اور فرٹیلائزر اور نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت کے وزیر مملکت بھگوانت کھوب، آسام کے وزیراعلی ڈاکٹر ہمنتا بسوا سرما، تریپورہ کے وزیراعلی پروفیسر مانک ساہا، آسام کے وزیر صحت کیشب مہانتا، میزورم کی وزیر صحت محترمہ لالرین پوئی، اس موقع پر موجود معززین میں شامل تھے ۔ شمال مشرقی علاقہ کے ارکان پارلیمنٹ اور ارکان اسمبلی بھی موجود تھے ۔تین نیپرس کے افتتاح اور سنگ بنیاد رکھنے کے موقع پر اپنی مسرت کا اظہار کرتے ہوئے ، ڈاکٹر مانڈویہ نے کہا ‘‘وزیر اعظم نریندر مودی کے وژن کے مطابق، علم، تعلیم، تحقیق اور کاروبار کو جوڑنے والے ایک پل کے طور پر نیپرس فارماسیوٹیکل اور میڈٹیک سیکٹر میں ہندوستان کو خود کفیل بنانے کی راہ پر گامزن ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیپر ملک بھر میں تکنیکی اور اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں ایک بڑا نام بن چکا ہے جہاں تقریباً 8000 طلباء نے گریجویشن کیا اور پیشہ ورانہ میدان میں کامیاب ہو رہے ہیں۔ نیپر کے نام پر 380 سے زیادہ پیٹنٹ بھی رجسٹرڈ ہیں’’۔نیپرس کے وژن پر روشنی ڈالتے ہوئے مرکزی وزیر صحت نے بتایا کہ ‘‘ وہ طب کے شعبے میں مجموعی انسانی صحت اور تندرستی کو فروغ دینے میں نمایاں تعاون کر رہے ہیں، جس سے نہ صرف قومی سطح پر بلکہ عالمی سطح پر بھی ان کے اثرات میں توسیع ہورہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نیپر گوہاٹی، جو کہ تقریباً 60 ایکڑ اراضی پر 10 سنٹر آف ایکسیلنس سمیت کئی عمارتوں میں پھیلا ہوا ہے ، جس کی کل پراجیکٹ لاگت 157 کروڑ روپے ہے ، ایک ترقی پسند شمال مشرق اور متحد ملک کے لیے حکومت کی غیر متزلزل لگن کا ایک ثبوت ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ” نیپرس ہماری تحقیق، تربیت اور افرادی قوت کی تخلیق کو مربوط کریں گے ، جس سے ہم عالمی سطح پر اپنی فارما انڈسٹری کے لیے ایک پائیدار مقام فراہم کرنے کے قابل ہوسکیں گے ۔’’شمال مشرق کی ترقی کو مرکزی حکومت کی طرف سے دی گئی ترجیح پر، ڈاکٹر مانڈویہ نے کہا کہ ‘‘وزیر اعظم نریندر مودی نے اقتدار سنبھالتے ہی شمال مشرق کے تئیں اپنی وابستگی ظاہر کی جب انہوں نے کہا کہ وہ لک ایسٹ نہیں بلکہ ایکٹ ایسٹ کے منتر کے ساتھ شمال مشرق کے لوگوں کے لیے دن رات کام کریں گے ۔وزیر اعظم نے اس وقت نظریاتی تبدیلی لانے کا کام کیا جب انہوں نے ملک کے دور افتادہ گاؤں کو ملک کا پہلا گاؤں قرار دیا۔ سوچ کے اس فرق کی وجہ سے اس شعبے کو اولین ترجیح ملنا شروع ہو گئی۔ ’’ انہوں نے شمال مشرقی اور ہمالیائی خطوں کے دیہاتوں کے لیے وائبرنٹ ولیج جیسی اسکیموں کے ذریعے ان علاقوں میں کیے گئے کاموں پر بھی روشنی ڈالی۔ڈاکٹر مانڈویہ نے کہا کہ شمال مشرق میں تعلیم، صحت، رابطے اور روزگار کی کمی تھی۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے ان تمام پہلوؤں پر مسلسل کام کیا ہے ۔انہوں نے کہا ‘‘اگر ہم صحت کی خدمات کی بات کریں تو ریمس، ریپنس، نیگریمس، اور ایمس گوہاٹی جیسے اداروں کو ترقی دے کر، یہاں تعلیم، صحت اور روزگار کے مواقع پیدا کیے جا رہے ہیں، جس کے لیے پہلے لوگ ان علاقوں سے ہجرت کرتے تھے ۔’’پردھان منتری [؟] آیوشمان بھارت ہیلتھ انفرااسٹرکچر مشن( پی ایم-اے بی ایچ آئی ایم) اور این ایچ ایم کی جامع پہل کے تحت، شمال مشرق میں صحت کی دیکھ بھال کے بنیادی ڈھانچے کو آگے بڑھانے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے ۔ فنڈز کا ایک قابل ذکر حصہ، کل 404.22 کروڑ روپے 2 یونٹوں کو قوم کے نام وقف کرنے ، 49 یونٹس کا سنگ بنیاد رکھنے اور شمال مشرقی خطے میں صحت کے بنیادی ڈھانچے کی 32 یونٹوں کے افتتاح پر خرچ کیا گیا ہے ۔ اس کے علاوہ آسام میڈیکل کالج میں سپر اسپیشلٹی بلاک کو قوم کے نام وقف کرنے کے لیے 150 کروڑ کی خطیر رقم مختص کی گئی ہے ۔ مزید برآں، آئزول میں ریپنس میں پانچ ضروری عمارتوں کے وقف کے لیے 127.34 کروڑ کی سرمایہ کاری کی گئی ہے ۔جن میں ایک ہسپتال بلاک، جنرل ہاسٹل بلاک، گیسٹ ہاؤس، ریزیڈنٹ ڈاکٹرز کوارٹرز، اور اسٹاف/نرس کوارٹرز شامل ہیں۔ یہ کوششیں 80 یونٹس میں مختص کردہ 725 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے اختتام پذیر ہوئی ہیں، جو کہ خطے میں صحت کی دیکھ بھال کے بنیادی ڈھانچے کو بڑھانے میں ایک نمایاں پیش رفت کی علامت ہے ۔ یہ اقدامات عوام کی ابھرتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ایک مضبوط اور لچکدار صحت کی دیکھ بھال کے نظام کی تشکیل کے عزم کی عکاسی کرتے ہیں۔