بدھ کو عالمی ادارۂ صحت نے کہا کہ وہ جنگ زدہ غزہ میں 10 لاکھ سے زائد پولیو ویکسین بھیجے گا کیونکہ وہاں کے گندے پانی میں وائرس کا پتہ چلا ہے۔اقوامِ متحدہ کی ایجنسی کے سربراہ ٹیڈروس اذانوم گیبریسس نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا، "ڈبلیو ایچ او 10 لاکھ سے زائد پولیو ویکسین بھیج رہا ہے جو آئندہ ہفتوں میں استعمال کی جائیں گی۔”حکام نے کہا ہے کہ عالمی ادارۂ صحت غزہ میں اس وائرس کی دریافت کے بعد پولیو کے قطرے پلانے کی مہم پر کام کر رہا ہے۔ تاہم جنگ بندی کے بغیر اس عمل میں متعدد رکاوٹیں درپیش ہیں۔
غزہ کی وزارتِ صحت نے اسرائیل کی جاری فوجی کارروائی کو مورد الزام قرار دیتے ہوئے گذشتہ ماہ فلسطینی انکلیو میں پولیو کی وبا کا اعلان کیا تھا۔ڈبلیو ایچ او کے پولیو ماہر ڈاکٹر حامد جعفری نے بدھ کے روز ایک نیوز کانفرنس کے دوران کہا، اگرچہ ابھی کوئی طبی کیس سامنے نہیں آیا ہے لیکن غزہ کی دیر البلح اور خان یونس گورنریوں میں سیوریج میں پولیو وائرس کا انکشاف ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا، ممکن تھا کہ یہ ستمبر سے گردش کر رہا تھا۔پانچ سال سے کم عمر اور خاص طور پر دو سال سے کم عمر بچوں کو متعدی بیماری سے سب سے زیادہ خطرہ ہے کیونکہ دس ماہ کے تنازعات کی وجہ سے ویکسینیشن کی عام مہمات میں خلل آیا ہے۔
حکام نے کہا کہ اگرچہ اس وباء کے خلاف نصف ملین بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگانے کے لیے ضروری ویکسین دستیاب تھیں لیکن نقل و حرکت کی پابندی کے باعث فلسطینی علاقوں اور غزہ میں گھر گھر یا تمام خیموں میں بچوں کو ویکسین لگانا بہت مشکل تھا۔