نئی دہلی، پرگتی میدان میں منعقد ہونے والے عالمی کتاب میلے میں روزانہ ہزاروں لوگ پہنچ رہے ہیں۔ 5 مارچ تک جاری رہنے والے اس میلے میں صرف 2 دن رہ گئے ہیں۔ ایسے میں کئی پبلشرز کو پچھلے 2 دنوں سے بہت امیدیں وابستہ ہیں۔ تاہم ان 7 دنوں میں بھی لوگوں کا بہت اچھا ردعمل ملا ہے۔رپورٹس کے مطابق پہلے 2 دنوں میں توقع سے زیادہ بھیڑ دیکھی گئی۔ عالم ایسا ہو گیا تھا کہ لوگوں کو آن لائن ادائیگی کرنے میں دقت ہو رہی تھی۔ اب تک ملنے والے رسپانس کو دیکھ کر لگتا ہے کہ لوگوں میں کتابیں پڑھنے کا رجحان بڑھ گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ نوجوان اور نئے صحافیوں کی کتابوں کو بہت پسند کیا جا رہا ہے۔ تاہم ابھی تک یہ اندازہ نہیں لگایا گیا ہے کہ کتنی کمائی ہوئی ہے۔دریںاثناءیش پبلشرز کے راہل بھردواج نے بتایا کہ اب تک 70 ہزار سے زیادہ کما چکے ہیں۔ قارئین کوویڈ سے متعلق کتابوں کی طرف زیادہ مائل ہیں۔ اس کے علاوہ لوگ بہت ساری ترغیبی کتابیں بھی خرید رہے ہیں۔ اب 2 دن رہ گئے ہیں، ایسے میں امید کی جا رہی ہے کہ پہلے 2 دنوں کی طرح دوبارہ وہی ہجوم نظر آئے گا۔ دوسری جانب گیتا پریس کے وجے پرتاپ نے بتایا کہ ہمارے یہاں مذہبی کتابیں ہیں اور ہمارے پاس سانس لینے کا بھی وقت نہیں ہے۔ عالم یہ ہے کہ ادائیگی کے لیے ہمیں 2 اسٹالز لگانے پڑے۔ رام چریت مانس اور گیتا کی زیادہ تر کتابیں فروخت ہو چکی ہیں۔ اب تک 7 لاکھ سے زائد کما چکے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہمارے پاس پاکٹ سائز سے لے کر بڑے سائز تک ہر سائز میں مذہبی کتابیں دستیاب ہیں۔دوسری طرف پربھات پرکاشن کے پیوش کمار نے بتایا کہ یہاں روزانہ ڈیڑھ ہزار تک کیش میمو بنتے ہیں۔ کہا جا سکتا ہے کہ ایک دن میں تقریباً ایک لاکھ کتابیں فروخت ہوتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت نوجوان سوانح حیات پڑھنے میں زیادہ دلچسپی دکھا رہے ہیں۔ جبکہ راج کمل پرکاشن کے منیجنگ ڈائریکٹر اشوک مہیشوری کے مطابق، کیلاش ستیارتھی کی تم پہلے کیوں نہیں آئے، سری لال شکلا کی راگ درباری، پیوش مشرا کی تمہاری مدد کیا ہے، گیتانجلی شری کی ریت سمادھی، رویش کمار کی بولنا ہے، پڑھے جانے والوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ فی الحال یہ کہنا مشکل ہو گا کہ اب تک کتنی فروخت ہو چکی ہیں۔ لیکن 2 سال بعد منعقد ہونے والے کتاب میلے میں لوگوں کی بھر پور محبت مل رہی ہے۔