نئی دہلی،”ان حالات میں کرنے کا جو کام ہے وہ یہ کہ ہم ملک عزیز کے گلی -کوچوں میں دلوں اور دماغوں کو جیتنے کی مہم چھیڑدیں۔تاریخ کے ابواب میں قلعے فتح کرنے والے ہمارے ہیروز قرار پاتے ہیں، لیکن اس وقت ہم سب کو جن حالات کا سامنا ہے ان میں ہمارے ہیرو وہ لوگ ہوں گے جو دل اور دماغ فتح کریں گے۔دلوں کو اور دماغوں کو ہمیں فتح کرنا ہے اسی سے یہاں حالات بہتر ہوں گے۔ دماغ فتح ہوتے ہیں ربط و تعلق بحال کرنے سے ،غلط فہمیوں کا ازالہ کرنے سے اور صحیح بات اور صحیح پیغام پہنچا کر جبکہ دل فتح ہوتے خدمت خلق اور بے لوث انسانوں کی خدمت کرکے، ان کےمسائل حل کرکے، ان کے کام آکر۔اس کرنے کا اہم کام یہی ہے کہ ہم اپنے اصولوں اور نظریہ جمے رہیں اور ملک عزیز کی عام آبادی سے رشتہ قائم کریں ، اس کے ذہنوں کو بدلیں ، نفرتوں کو مٹائیں اور ان کے دلوں اور دماغوں کو فتح کرنے کی مہم چلائیں۔“ان الفاظ کے ذرےعے جماعت اسلامی ہند حلقہ دہلی کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت جناب سید سعادت اللہ حسینی نے مزید کہا کہ”” نوجوانوں کو کوشش کرنی چاہیے کہ آئندہ پانچ برسوں میں اس ملک میں ایسی فضا بن جائے کہ یہاں عام برادران وطن کے لیے اسلام کو جاننے کا ذریعہ میڈیا نہ ہوبلکہ اس کا اپنا مسلمان دوست ہو۔اس کو میڈیا کے بجائے اپنے مسلمان دوست سے معلوم ہو کہ اسلام کیا ہے۔ “ملک میں مضطرب حالات پر انہوں نے مسلمانوں کو نصیحت کرتے ہو کہا کہ”آج کے آزمائیشی حالات ہم سے متقاضی ہیں کہ ہمیں اپنے ایمان کو مضبوط کرنا ہوگااور یہ یقین پیدا کرنا ہوگا کہ جوخدا ایک اندھے کنویں اور زندان کی شدید صعوبتوں کو حضرت یوسف کے لیے مصر کے تاج وتخت کے زینے کی سیڑھیاں بنا سکتا ہے وہی اللہ رب کائنات آج کی ان آزمائشوں کے ذریعہ ہمارے مستقبل کی بھی بہتر تدبیر ضرورکر رہا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ”فرقہ پرست اور اسلام مخالف طاقتیں آپ کو ہمیشہ اپنے بنیادی نصب العین سے گمراہ کر نے کے تمام تر حیلے اور تدبیریں اختیار کر رہی ہیں لیکن ملک کے مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ ایمان پر قائم رہتے ہوئے اس ملک میں حق و انصاف کے علمبردار بنیں اور اسلام کے پیغام کی اشاعت کا فریضہ مسلسل انجام دیتے رہیں۔“
اس موقع پر طلبہ تنظیم اسٹودنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا(SIO)کے جنرل سیکریٹری جناب سلمان خان نےبھی خطاب کیا اور کہا کہ”کسی بھی سماجی انقلاب کے روح رواں نوجوان ہی ہوتے ہیں۔ موجودہ حالات آپ کو مایوسی کے دہانے پر لے جائیں گے لیکن آپ کو کسی بھی حال میں مایوس نہیں ہونا ہے بلکہ نوجوانوں کو اللہ سے ویسی ہی امید رکھنی چاہیے جیسے حضرت محمد نے آزمائیشوں ، مصیبتوں اور آلام کے وقت باندھی تھی لیکن شرط یہ ہے آپ اپنے اخلاق و کردار کو ہمیشہ بلند رکھیں اور طلبا برادری میں اسلام کے پیغام کی ترسیل مسلسل جاری رکھیں تو اللہ ویسی ہی مدد آپ کی بھی فرمائے گا کہ جس طرح وہ اپنے انبیاءصدیقین و صالحین کی کرتا ہے۔”ڈاکٹر قاسم رسول الیاس (رکن، مرکزی مجلس شوریٰ، جماعت اسلامی ہند) نے بھی اپنے خطاب میں مسلمانوں کو موجودہ حالات میں اسی اسوہ نبویکو اختیار کرنا چاہیے کہ جس طرح صحابہ کرام ؓ نے اختیار کیا تھا اور کامیابیاں اپنے نام کی تھیں۔ اس کے علاوہ حلقہ دہلی کی سکریٹری ڈاکٹر تنویر فاطمہ نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر مشہور شاعر جناب انتظار نعیم صاحب نے جماعت اسلامی ہند کے 75 برس پورے ہونے کو موقعے پر اپنا ایک منظوم کلام بھی پیش کیا۔ اس جلسہ میں دہلی کے مختلف گوگوشوں ہزاروں مرد وخواتین کے ساتھ طلبہ و طالبات نے بھی شرکت کی۔ اس جلسہ کی نظامت کے فرائض جماعت اسلامی ہند کے حلقہ دہلی کے سکریٹری جناب آصف اقبال صاحب نے انجام دیے۔ جناب عبد المنان صاحب کے کلمات تشکر و دعا پر اس جلسہ کا اختتام ہوا۔