اسلام آباد (یو این آئی) جماعت اسلامی نے حکومت سے کامیاب مذاکرات کے بعد مہنگائی اور بجلی کے بلوں کے خلاف کئی روز سے جاری دھرنا مؤخر کرنے کا اعلان کردیا۔ راولپنڈی میں جماعت اسلامی کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ پوری قوم کے سامنے حکومتی نمائندے اعلان کر رہے ہیں تو توقع رکھتا ہوں کہ یہ وعدہ پورا کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم کل جلسہ کریں گے، جو فیصلے کیے گئے ہیں ان پر ہم ڈٹے ہیں، اس سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، عوام کے تعاون اور احتجاج سے معاہدے کی ضمانت حاصل کریں گے، اگر نہیں ہوتا تو یہاں آنا یا ڈی چوک جانا کوئی معنی نہیں رکھتا۔حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ بھر پور دھرنے پر آپ کو مبارک باد دیتا یوں، پاکستان کے ہر مسئلے کا حل جماعت اسلامی کے پاس ہوگا، کسانوں کے مسائل ہوں یا بجلی کے بڑھتے بل، جماعت اسلامی پیش پیش رہی اور ہم نے تصادم سے بچنے کے لیے اسلام آباد کے بجائے راولپنڈی میں پڑاؤ کیا۔معاہدے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ہم نے حکومت سے ٹائم لائن کے ذریعے دستخط لیے ہیں، یہ سال دو سال کی بات نہیں بلکہ ٹاسک فورس کے مہینے کی بات ہے، ہم دھرنا نہیں چھوڑیں گے بلکہ پہرہ دیں گے، ہم سوچ رہے ہیں ملک گیر احتجاج کیا جائے، ہم نے حکومت کو جھکنے پر مجبور کیا اور بالآخر ہم نے حکومت کو جھکایا ہے، اب اس پر عمل درآمد کروائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم 14 اگست سے ملک گیر عوامی مہم شروع کر رہے ہیں، ہم چاہتے ہیں جماعت اسلامی میں متعدد کمیٹیاں تشکیل دی جائیں، جماعت اسلامی پاکستان میں بڑی سیاسی جماعت بن کر ابھر رہی ہے۔اس موقع پر حکومتی کمیٹی کے رکن و وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کی قیمتیں کم ہوں گی جو جلد نظر آئیں گی، ہم نے وعدہ کیا ہے کہ اس پر عمل کریں گے۔انہوں نے کہا کہ جو بل جاری ہوئے ان پر 15 دن کی توسیع کردی ہے۔