نئی دہلی08اپریل، پریس ریلیز،ہمارا سماج:افطار پارٹیوں میں سبھی سماج کے لوگ شرکت کر تے ہیں جس سے ہندومسلم اتحاد اور آپسی بھائی چارہ کی جڑیں مضبوط ہوتی ہیں جس سے فرقہ پرستوں کو سبق لینے کی ضرورت ہے اور افطار پارٹیوں میں دلکش منظر رمضان المبارک کے روحانی ماحول میں ہی دوران افطار ہوتا ہے اور میں نے سنا ہے کہ افطار کے وقت اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کے بیحد قریب ہوتا ہے اورانہیں روزہ کی حالت میں دیکھ کر بہت خوش ہوتا ہے ان کی دعائیں قبول کرتا ہے جس سے ماہ رمضان المبارک و روزہ کی اہمیت و مقام کا اندازہ ہوتا ہے ۔ان خیالات کا اظہار مصطفی آباد کے تحت نہرو وہار بلاک کانگریس کمیٹی کے صدر علیم انصاری کے ذریعہ منعقدہ افطار پارٹی میں صوبہ دہلی کانگریس کمیٹی کے صدر اروندر سنگھ لولی نے کیا۔ مصطفی آباد کے سابق رکن اسمبلی حسن احمدنے کہا کہ ہم نے ہمیشہ ہندو مسلم اتحاد، تعمیرو ترقی ،خوشحالی اور آپسی بھائی رہ کیلئے کام کیا ہے اور مصطفی کے چاروں بلاک صدور اور کارکنان اتحاد و یک جیتی کی مضبوطی کیلئے ہمہ وقت سر گرم رہتے ہیں جس کا جیتا جاگتا ثبوت ہے کہ اس افطار پارٹی میں سبھی سماج کے لوگ شریک ہیں اور سبھی سماج کو ساتھ لے کر چلنا کانگریس کی اولین ترجیحات میں شامل ہے ۔انہوں نے کہا کہ جو طاقتیں ملک کو توڑ نا چاہتی ہیں اورملک کو ہندو مسلمان کے درمیان تقسیم کر اقتدار پر قابض رہنا چاہتی ہیں وہ غلط فہمی کا شکار ہیں کیونکہ اس ملک کے 98فیصد لوگ چاہے کسی کا کسی بھی مذہب سے تعلق ہو جس طرح صدیوں سے ایک ساتھ رہتے آئے ہیں آگے بھی اپنی ماضی کی روایت کو برقر رکھ کر ایک ساتھ رہ کر ایک دوسرے کے دکھ درد میں شامل رہیں گے اور یہی ہمارے ملک کی کثرت میں وحدت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ جو لوگ ملک کو ہندو اور مسلمان کے درمیا ن تقسیم کررہے ہیں ان کا خاتمہ کرنے کا وقت آگیا ہے اور98فیصد انصاف پسندوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ پارلیمانی الیکشن میں اپوزیشن اتحاد کے امید واروں کی حمایت میں متحدہ ووٹنگ کر کے مرکز میں برسر اقتدار کا خاتمہ کر کے ملک اور آئین کا تحفظ کریں اور یہی انصاف کا تقاضہ بھی ہے۔دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے نائب صدر علی مہدی نے کہا کہ ایک طرف کچھ طاقتیں طاقت کے نشہ میں ملک کے آئیں سے کھلواڑ کررہی ہیں اور دوسری طرف کانگریس کے نو جوان لیڈر راہل گاندھی کنیا کماری سے کشمیر تک محبت کا پیغام عام کر کے انصاف کے تقاضوں کو پورا کررہے ہیںاور اسی کا نام سیکولر سچا ہندوستان ہے جس کا خواب ہمارے بزرگوں نے دیکھا تھا۔بھیشم شرما نے کہا کہ پارلیمانی الیکشن میں انصاف پسندوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ فرقہ پرستوں کے خلاف سیکولر اپوزیشن اتحاد کے امید واروں کو مثالی کامیابی سے ہمکنار کریں کیونکہ یہ موجودہ حالات کا تقاضہ بھی ہے ۔ قاری محمد ارشاد،حاجی محمد خوشنود ،جاوید چودھری ، علیم انصاری اور محمود حسن انصاری نے بھی اظہار کیا ۔اس موقع پرتارہ بھیا، اشوک بھگیل ، ہے پی سنگھ، حامد ، مرزا آصف ، ونود ، سکھے ، ہری رام ، محمد یوسف ، ہارون ، محمد ارشد،پنڈت پنکی شرما ، کے علاوہ سیکڑوں لوگ موجود تھے اور سبھی نے اجتماعی طور پر افطار کیا۔آخر میں افطار پارٹی کے کنوینر علیم انصاری نے سبھی کا شکریہ ادا کیا۔