بلال بزاز
سرینگر ،20؍جولائی،سماج نیوز سروس: ملی ٹنٹ سازش کیس کے سلسلے میں قومی تحقیقاتی ایجنسی ( این آئی اے ) نے چھاپہ مار کارروائیوں کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے پانچ مقامات پر چھاپے ڈالیں جس دوران انہوں نے تلاشیاں لی ۔ تلاشیوں کے دوران این آئی اے کی ٹیموں نے ڈیجیٹل آلات اور دیگر قابل اعتراض مواد ضبط کر لیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے نئی ملی ٹنٹ تنظیموں کو وجود میں لانے کے ایک کیس کے سلسلے میں تحقیقاتی عمل میں تیزی لائی جس دوران انہوں نے دیگر کچھ مقامات پر چھاپے ڈلیں ۔
معلوم ہوا ہے کہ این آئی اے کی ٹیموں نے کشمیر میں پانچ مقامات پر چھاپے مارے جس میں ملی ٹنسی اور تخریبی سرگرمیوں کو انجام دینے کی مجرمانہ سازش سے متعلق مختلف کالعدم تنظیموں اور ان سے وابستہ تنظیموں کے کیڈرز اور اوور گراؤنڈ ورکرس اور ان سے وابستہ افراد یا ان کے مختلف کمانڈروں کے نام پر پاکستانیوں کے نام پر چھاپے مارے گئے۔ ذرائع نے بتایا کہ جموں و کشمیر میں سرگرم پاکستان کی حمایت یافتہ ممنوعہ ملی ٹنٹوں تنظیموں کی نئی شروع کردہ شاخوں کے خلاف چھاپے ڈالیں گئے ۔
ذرائع نے بتایا کہ این آئی اے کی جانب سے جن مقامات پر چھاپے مارے جا رہے ہیں وہ ہائبرڈ ملی ٹنٹ اور بالائے زمین کارکنوں کے رہائشی احاطے ہیں جن کا تعلق کئی ممنوعہ کشمیری ملی ٹنٹ تنظیموں کی نو تشکیل شدہ شاخوں اور ان سے وابستہ ہے۔ ان تنظیموں کے ہمدردوں اور کارکنوں کے ٹھکانوں پر بھی چھاپے مارے گئے ۔ بتایا جاتا ہے کہ چھاپوں کے دوران تلاشیاں کی گئی جس دوران قابل اعتراض مواد اور کچھ ڈیجیٹل آلات ضبط کر لئے گئے ہیں ۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ 15 دنوں کے اندر اس معاملے میں این آئی اے کا یہ دوسرا چھاپہ ہے۔ ایجنسی نے 11 جولائی کو جنوبی کشمیر میں پانچ مقامات پر چھاپے مارے تھے۔این آئی اے نے پہلے جن مقامات کی تلاشی لی تھی ان میں وادی کشمیر کے تین اضلاع اننت ناگ، شوپیاں اور پلوامہ شامل ہیں۔