تل ابیب (ہ س )۔اسرائیلی فوج کے سربراہ ایال زامیر نے خبردار کیا ہے کہ اگر چند دنوں کے اندر حماس کے ساتھ کوئی معاہدہ نہ ہوا تو جنگ کو وسیع کرنے اور غزہ پر حملوں میں شدت لانے کا فیصلہ کیا جائے گا۔اسرائیلی فوج کے بیان کے مطابق یہ بات زامیر نے بدھ کے روز غزہ میں صورتِ حال کے ایک جائزہ اجلاس کے دوران کہی۔ اجلاس میں جنوبی کمان کے سربراہ جنرل یانیف عاسور بھی ان کے ہمراہ تھے۔زامیر نے کہا ہم ایک فیصلہ کن موڑ کے قریب ہیں… چند دنوں میں یہ واضح ہو جائے گا کہ آیا اغوا شدہ افراد (یعنی غزہ میں یرغمال اسرائیلی قیدیوں) کی رہائی کے لیے کوئی معاہدہ طے پاتا ہے یا نہیں۔ واضح رہے کہ 6 جولائی سے قطر کے دار الحکومت دوحہ میں حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے اور جنگ بندی کے لیے ایک نئی کوشش کے تحت بالواسطہ مذاکرات جاری ہیں۔زامیر نے مزید کہا کہ اگر کوئی معاہدہ طے پا گیا تو فوج رک جائے گی اور سیاسی قیادت کی طرف سے طے شدہ حدود پر اپنی پوزیشن مضبوط کرے گی۔ تاہم انھوں نے خبردار کیا کہ اگر ہم معاہدے تک نہ پہنچے تو میں جنوبی کمان کو ہدایت دوں گا کہ لڑائی کو زیادہ سے زیادہ وسعت دی جائے۔ انھوں نے کہا کہ ایسی صورت میں ہم مزید علاقوں میں داخل ہوں گے اور اب تک کی طرح کارروائیاں جاری رکھیں گے۔ تقریباً 20 مہینوں کے دوران اسرائیل اور حماس کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کے کئی دور ہو چکے ہیں جن کا مقصد جنگ بندی اور قیدیوں کا تبادلہ تھا۔