دبئی :ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے کہا ہے کہ یورپی ممالک کے ساتھ جوہری معاملے پر مذاکرات رکے نہیں ہیں۔بقائی نے آج پیر کو اپنی ہفتہ وار پریس کانفرنس میں کہا "یہ نہیں کہا جا سکتا کہ یورپی ممالک کے ساتھ بات چیت کا سلسلہ رک گیا ہے۔ استنبول کے اجلاس میں جو 2 ہفتے قبل جمعے کے روز ہوا تھا، فریقین نے ان مذاکرات کے جاری رہنے پر اتفاق کیا تھا”۔تاہم بقائی نے واضح کیا کہ مذاکرات کے آئندہ دور کے وقت اور مقام کے بارے میں ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ انھوں نے بتایا کہ اگلے اجلاس کی تاریخ اور مقام طے کرنے کے لیے رابطے جاری ہیں۔ایرانی وزیر خارجہ عبّاس عراقچی نے بھی گزشتہ روز واضح کیا تھا کہ یورپی فریق کے ساتھ رابطے بند نہیں ہوئے۔جہاں تک امریکہ کے ساتھ مذاکرات کا تعلق ہے، عراقچی نے کہا کہ "ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا” … انھوں نے کسی بھی ممکنہ ملاقات کی میزبانی کے لیے کسی ملک کے نام سے اجتناب کیا۔یاد رہے کہ اس سال عُمان کی ثالثی میں ایران اور امریکہ کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کے 5 ادوار ہوئے مگر وہ بے نتیجہ ختم ہو گئے۔ چھٹے دور کے انعقاد سے دور روز قبل اسرائیل نے ایران کے خلاف فوجی کارروائی شروع کر دی تھی اور امریکی افواج نے بھی ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کیے۔اسی دوران یورپی "ٹروئیکا” (برطانیہ، جرمنی اور فرانس) کے نمائندوں نے بھی تہران سے مذاکرات کیے، مگر وہ ایران کے جوہری معاملے پر نیا سمجھوتا کرانے میں ثالث کا مؤثر کردار ادا کرنے میں کامیاب نہ ہو سکے۔