امپھال،06جون : منی پور میں جاری تشدد کے درمیان جنگجوؤں کی فائرنگ میں بی ایس ایف کا ایک جوان ہلاک ہوگیا۔ وہاں دو دیگر جوان زخمی ہو گئے۔ فوجی حکام نے بتایا کہ 5-6جون کی درمیانی رات کو سیرو کے علاقے میں سیکورٹی فورسز اور باغیوں کے ایک گروپ کے درمیان ہونے والی گولی باری میں بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کا ایک جوان مارا گیا، جب کہ آسام رائفلز کے دو اہلکار زخمی ہوئے۔ہندوستانی فوج کی سپیئر کور نے ایک بیان میں کہابی ایس ایف کا ایک جوان شدید طور پر زخمی ہوا، جب کہ دو آسام رائفلز کے جوان ایک عام علاقے سیرو میں گولی لگنے سے زخمی ہوئے۔ زخمی جوانوں کو ہوائی جہاز سے منتری پوکھری پہنچایا گیا ہے۔آسام رائفلز، بی ایس ایف اور پولیس کی طرف سے منی پور کے سوگنو/سراؤ کے علاقوں میں وسیع آپریشن کیا گیا۔ 5-6جون کی رات بھر سیکورٹی فورسز اور باغیوں کے گروپوں کے درمیان وقفے وقفے سے فائرنگ ہوتی رہی، سیکورٹی فورسز نے مؤثر طریقے سے جوابی کارروائی کی۔ فوجی حکام نے بتایا کہ فوج، آسام رائفلز، پولیس اور سی اے پی ایف نے ہفتہ کو منی پور کے پہاڑی اور وادی علاقوں میں ایریا ڈومینیشن آپریشن شروع کیا۔حالات خراب ہونے کے بعد ان علاقوں میں اضافی سیکورٹی فورسز کے 8-10کالم بھیجے گئے ہیں۔ ایک کالم میں فوجیوں کی تعداد 60 کے لگ بھگ ہوتی ہے۔منی پور میں جاری تشدد کے درمیان انٹرنیٹ پر پابندی 10 جون تک بڑھا دی گئی۔بغیر پائلٹ کے فضائی گاڑیوں اور کواڈ کاپٹروں کی نگرانی کے احاطہ میں کیے گئے آپریشنز میں اب تک 40 ہتھیار (زیادہ تر خودکار)، مارٹر، گولہ بارود اور دیگر گولہ بارود برآمد کیا گیا ہے۔منی پور میں 3 مئی کو آل ٹرائبل اسٹوڈنٹس یونین (اے ٹی ایس یو) کی طرف سے شیڈول ٹرائب (ایس ٹی) کے زمرے میں میٹی/میٹی کو شامل کرنے کے مطالبے کے خلاف احتجاج کے دوران ایک ریلی کے دوران تشدد پھوٹ پڑا۔ یہ مارچ 19 اپریل کو منی پور ہائی کورٹ کے حکم کے بعد ریاست کے ایس ٹی زمرہ میں میتی کمیونٹی کو شامل کرنے کے مطالبے کے خلاف احتجاج میں منعقد کیا گیا تھا۔منی پور کے دورے کے دوران مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کی طرف سے دی گئی ہدایات کے بعد، سیکورٹی فورسز نے ایک بار پھر تمام لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ منی پور میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے جلد از جلد ہتھیار ڈال دیں۔ سیکورٹی فورسز نے یہ بھی خبردار کیا کہ ان ہتھیاروں کے حوالے نہ کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔