بلال بزاز
سرینگر ،سماج نیوز سروس:طلباء پر عالمی چیلنجوں کیلئے نئے حل تیار کرنے اور غیر متوقع مستقبل کی تیاری کے علاوہ تکنیکی ترقی میں سب سے آگے رہنے پر زور دیتے ہوئے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ آپریشن سندور نے ایک واضح پیغام دیا کہ ہندوستان کا دفاعی نظام کسی سے پیچھے نہیں، یہ مسلح افواج اور ہمارے انجینئرس کے لیے ایک عظیم فتح تھی اور اس آپریشن نے ثابت کر دیا ہے کہ روایتی جنگ کا دور ختم ہو چکا ہے، اور ہمیں مستقبل کی جنگ کے لیے تیار رہنا چاہیے۔تفصیلات کے مطابق لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (آئی آئی ٹی) جموں میں آنے والے بی ٹیک، ایم ٹیک، پی ایچ ڈی اور ایم ایس سی طلبا کا خیر مقدم کرنے کے لیے افتتاحی تقریب ’نورامبھ‘ سے خطاب کیا۔اپنے خطاب میں لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے اپنے نئے سفر کا آغاز کرنے والے تمام طلباء کو مبارکباد دی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔انہوں نے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی کی قوم کی تعمیر میں ان کی مثالی شراکت اور دہائیوں کے دوران قابل ذکر سائنسی اور تکنیکی صلاحیتوں کو فروغ دینے کے لئے تعریف کی، جس سے دنیا بھر کی زندگیوں پر مثبت اثر پڑتا ہے۔لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے کہا ’’ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں تکنیکی صنعت کاروں کو سہولیات اور وسائل فراہم کرنے کی مسلسل کوششیں جاری ہیں۔ آج کا ہندوستان آئی آئی ٹی کے فارغ التحصیل افراد کو بیرون ملک سے بہتر مواقع فراہم کرتا ہے، اور مجھے یقین ہے کہ آپ کی قابلیت اور محنت سے ہندوستان مستقبل میں اختراعات کا مرکز بن جائے گا۔ ‘‘ لیفٹنٹ گورنر نے طلباء پر زور دیا کہ وہ عالمی چیلنجوں کے لیے نئے حل تیار کریں، غیر متوقع مستقبل کی تیاری کریں، اور تکنیکی ترقی میں سب سے آگے رہیں۔انہوں نے آئی آئی ٹی جموں کے فیکلٹی ممبران کو قومی اہمیت کے تحقیقی پروگراموں کو بڑھانے اور انجینئرنگ کی تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے کی ذمہ داری بھی سونپی تاکہ صنعت اور قوم کو درپیش حقیقی مسائل کو حل کیا جا سکے۔منو ج سنہا نے کہا ’’آپریشن سندور نے ایک واضح پیغام دیا کہ ہندوستان کا دفاعی نظام کسی سے پیچھے نہیں، یہ مسلح افواج اور ہمارے انجینئروں کیلئے ایک عظیم فتح تھی اور اس آپریشن نے ثابت کر دیا ہے کہ روایتی جنگ کا دور ختم ہو چکا ہے، اور ہمیں مستقبل کی جنگ کے لیے تیار رہنا چاہیے‘‘۔انہوں نے کہا ’’ ہمیں دفاعی شعبے میں نئے نمونے قائم کرنے چاہئیں اور سائبر سیکورٹی اے آئی سے چلنے والی جنگ اور جدید مواصلاتی نظام میں اختراعات کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے۔ ‘‘ لیفٹنٹ گورنر نے ٹیک اسٹارٹ اپس، مصنوعی ذہانت، آٹوموبائل اور خلائی شعبوں میں آئی آئی ٹی گریجویٹس کی شرکت اور حصہ داری بڑھانے پر زور دیا۔انہوں نے مزید کہا کہ مصنوعی ذہانت کے ساتھ توانائی اور ماحول دیگر اہم شعبے ہیں جن کے لیے مستقبل قریب میں آئی آئی ٹی انجینئرنگ گریجویٹس کی دماغی طاقت سے قیادت کی ضرورت ہوگی۔اس موقع پر لیفٹنٹ گورنر نے بی ٹیک اور ایم ٹیک کے طلباء کے لیے چار نئے پروگراموں کا آغاز کیا۔